ہم جھوٹ کی سیاست کو رد کریں گے، اس ملک کوجوڑیں گے،بلاول
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پیپلز پارٹی کے چیئرمین، وزیر خارجہ بلاول زرداری نے کہا ہے کہ بی بی شہید کو آپ سے چھینے ہوئے 15 سال گزر چکے ہیں گڑھی خدا بخش میں 15سال بعد بھی عوام کا سمندر ہے،آج بھی شہید محترمہ بینظیر بھٹو کیلئے جیالے یہاں جمع ہیں،
گڑھی خدا بخش میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول زرداری کا کہنا تھا کہ15سال بعد بھی عوام ، سیاسی کارکن اور جیالے بی بی شہید کو نہیں بھولے، شہید بے نظیر بھٹو کو کس گناہ میں شہید کیا گیا، کیا بی بی شہید کا گناہ یہ تھا کہ وہ محب وطن تھیں، شہید محترمہ بے نظیر بھٹو عالمی لیڈر تھیں، شہید محترمہ بے نظیر بھٹو پوری مسلم دنیا کا فخر تھیں، شہید محترمہ بے نظیر بھٹو دلیر خاتون تھیں، محترمہ نے اپنے کارکنوں اور ساتھیوں کو ایک دن کیلئے بھی لاوارث نہیں چھوڑا، بی بی شہید معاشی انصاف چاہتی تھیں، کچھ لوگ تقسیم کی بنیاد پر سیاست کرتے ہیں، شہید محترمہ بے نظیر بھٹو چاروں صوبوں کی زنجیر تھیں، شہید بی بی پاکستان کو اکیلا نہیں دیکھنا چاہتی تھیں، شہید بی بی امریکا جاتی تھیں پارلیمنٹ جلسہ کی صورت میں ان کی تقریر سنتی تھی، شہید بینظیر بھٹو سے ہاتھ ملانے کیلئے ہیلری کلنٹن قطار میں انتظار کرتی تھیں،شہید بینظیر بھٹو مسلم دنیا میں جاتی تھیں تو سب بیٹی جیسی عزت دیتے تھے، شہید بی بی مزدوروں اور کسانوں کی اصل نمائندہ تھیں، آمریت بندوق کی طاقت سے آپ کی آزادی چھینتی ہے دہشتگرد خوف پھیلا کر آپ کے حقوق سلب کرتے ہیں، شہید بینظیر بھٹو جھوٹ کی نہیں سچ کی سیاست پر یقین رکھتی تھیں،شہید بے نظیر بھٹو تقسیم نہیں یکجہتی کی سیاست میں یقین رکھتی تھیں،شہید بینظیر بھٹو جھوٹ کی نہیں سچ کی سیاست میں یقین رکھتی تھیں ہم پر فرض ہے کہ شہید بی بی کے نظریہ کے مطابق چلیں، شہید بی بی کہتی تھیں دہشتگردی اور آمریت ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں
بلاول زرداری کا کہنا تھا کہ ہم جھوٹ کی سیاست کو رد کریں گے، اس ملک کو ہم جوڑیں گے، یکجہتی کے ساتھ سیاست کریں گے،کٹھ پتلیوں کی جھوٹ کی سیاست کو رد کریں گے، لوگوں کو لڑوائیں گے نہیں، یکجہتی کیساتھ شہیدکے نامکمل مشن کو مکمل کرینگے، ہم نے کوشش کی ہے شہید بینظیر کے مشن کو آگے لیکر جائیں،آمریت کو شکست دے کر جمہوریت کو بحال کیا،ہمیں مل کر محنت کرنا ہو گی،ہم نےصوبوں کو ان کا حق دیا، جمہوریت بحال کی،سلیکٹڈ ہمارے آئینی حقوق کے خلاف سازشیں کر رہا تھا،اس شخص نے تباہی پھیلائی جس کیخلاف ہم نے آئینی ہتھیار استعمال کیا، ہم نے اس کیخلاف پرامن احتجاج کیا اور دودھ سے مکھی کی طرح نکال کر باہر پھینکا، ہم نے اسے جمہوری طریقے سے عدم اعتماد کے ذریعے گھر بھیجا،پہلی بار تاریخ میں پارلیمان نے وزیراعظم کو گھر بھیجا،یہ آصف زرداری کا کریڈٹ بائیڈن کو دینا چاہ رہے ہیں، آپ کو امریکی صدر نے نہیں ،پیپلز پارٹی کے جیالوں نے نکا لا، وائٹ ہاوس کی نہیں بلاول ہاوس کی سازش نے آپ کو گھر بھیجا ہے،ماضی میں بھی پیپلز پارٹی نے ملک کو مشکل سے نکالا،ہم نے ماضی میں خدمت کی اور آج بھی کر رہے ہیں، ہم روٹی، کپڑا اور مکان کو اپنا بنیادی نعرہ سمجھ کر چلتے ہیں، ہم نے سندھ بھر میں مفت علاج کیلئے اسپتال بنائے ہیں، ملک میں مہنگائی ہے، پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں، میٹرو کا ملک میں فیشن بن گیا، سارے پیسے ایک ہی سڑک پر لگا دیئے جاتے رہے،ہم بڑے بڑے پُل تو نہیں بناتے، ماڈرن بسیں انہیں سڑکوں پر چلاتے ہیں، بہت کچھ حاصل کر چکے ہیں مگر اب بھی بہت کچھ حاصل کرنا ہے، ملک مشکل میں ہے تو اسے صرف پیپلز پارٹی کے جیالے بچا سکتے ہیں، ماضی میں دہشتگردی اور انتہا پسندی کو بھی پیپلز پارٹی نے شکست دی،ہم نے پچھلے سال جمہوریت کی بحالی اور معاشی انصاف کی تحریک شروع کی تھی،سلیکٹڈ تو کٹھ پتلی تھا، سازش ہمارے آئین کے خلاف تھی دنیا میں پاکستان کو اکیلا کرنے کی سازش کو ہم نے ناکام بنایا،سازشی پاکستان کو معاشی طور پر کمزور اور عالمی سطح پر تنہا کرنا چاہتے تھے، سلیکٹڈ کی ناکامیوں کی وجہ سے پاکستان دنیا میں اکیلا ہوتا جا رہا تھا، اس حالت میں ہم کشمیر کا دفاع نہیں کر سکتے تھے،ہم شہادتیں قبول کر کے اس دہشتگردی کا مقابلہ کرتے رہے ہمارے فوجی جوانوں نے شہادتیں قبول کر کے دہشتگردوں کو شکست دی،ان میں ہمت نہیں رہی تھی کہ پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھیں،اے پی ایس کے بچوں اور اساتذہ نے ان کا مقابلہ کر کے شہادت قبول کی،
وزیر خارجہ بلاول زرداری کا کہنا تھا کہ کس نے اس سلیکٹڈ کو یہ اجازت دی کہ انتہا پسندوں سے مذاکرات کریں، عمران کو کس نے کہا کہ عوام سے پوچھے بغیر دہشتگردوں سے مذاکرات کریں،دہشتگردوں کو کس نے پاکستان کی جیل سے نکالا ،دہشتگردی آج ایک بارپھر سر اٹھا رہی ہے، کس نے اجازت دی،وہ ہتھیار نہ ڈالیں اور ہم ان دہشتگردوں کی مہمان نوازی کریں، ایک نالائق سلیکٹڈ کرکٹر کو ہم پر مسلط کر دیا گیا، ہمیں ایک بار پھر ایک ہو کر دہشتگردوں کا مقابلہ کرنا پڑے گا،عمران کی وجہ سے پاکستان کی معیشت کو پہلی بار ڈیفالٹ کا خطرہ تھا، وزیراعظم اور ان کی معاشی ٹیم نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، معاشی طور پر بہت بڑے سانحہ کو روکا گیا، سیلاب ہمارے لئے قیامت سے پہلے قیامت تھا، مون سون شروع ہوا تو مہینوں چلتا رہا، رکنے کا نام ہی نہیں لے رہا تھا، جی ڈی پی کا 10 فیصد اسی پانی کے ساتھ بہہ گیا، اپنے مخالف سے کہتے ہیں پہلے انسان بنے اور پھر سیاستدان ایک طرف سلیکٹڈ کی ضد اور انا ، دوسری طرف عوام سیلاب کے اثرات بھگت رہے ہیں،نقصانات کے ازالے میں وقت لگے گا، جلدی نہیں کر سکتے، ڈونرز کانفرنس کے انعقاد پر اقوام متحدہ سیکریٹری جنرل کے شکر گزار ہیں،
عمران خان خود امپورٹڈ، بینظیر کو کس نے کہا تھا اس بچے کا خیال رکھنا؟ خورشید شاہ کا انکشاف
میں اس میٹنگ میں شامل تھا جس میں بینظیر کو کہا گیا تھا کہ آپ نہ جائیں..شیخ رشید
بینظیر کا قتل پوری قوم کو قتل کرنے کی سازش تھی،بلاول
بینظیر نے اپنی کتاب میں لکھا نواز شریف نے اسامہ بن لادن سے پیسے لیے،فرخ حبیب
بینظیر کے افتتاح کردہ سنٹر کو تبدیلی سرکار نے بیچنے کا اشتہار دے دیا