ہم یہاں کہانیاں سننے نہیں بیٹھے، کام نہیں کرنا تو عہدہ چھوڑیں، چیف جسٹس نے کس پر کیا اظہار برہمی؟
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں غیرقانونی ٹیکس ریفنڈکیس کی سماعت ہوئی،چیف جسٹس گلزاراحمد کی سربراہی میں بنچ نے سماعت کی،ایف بی آرکی قائم مقام چیئرپرسن نوشین جاوید امجد عدالت میں پیش ہوئیں ،چیف جسٹس گلزاراحمد نے کہا کہ عدالت نے ٹیکس ریفنڈ میں بے قاعدگیوں کی انکوائری کا حکم دیا تھا،جس پر نوشین جاوید نے عدالت میں کہا کہ وزیراعظم آفس سے منظوری کے بعد انکوائری شروع ہوچکی ہے ،چیف جسٹس پاکستان نے قائم مقام چیئرپرسن ایف بی آر نوشین جاوید کی سخت سرزنش کردی۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ بی بی ہم یہاں کہانیاں سننے نہیں بیٹھے ،تین ماہ کی عدالتی مہلت میں تحقیقات مکمل کیوں نہیں ہوئیں ؟ اربوں روپے لٹ گئے، سرکار کانقصان ہوا آپ کو پرواہ ہی نہیں۔ چیف جسٹس گلزاراحمد نے ریمارکس دیتے ہوئے مزید کہا کہ آپ کو پرواہ نہیں تو اپنا عہدہ چھوڑ دیں، ایف بی آر دیگر کاموں میں مصروف ہے عدالتی احکامات پر توجہ نہیں ۔ چیئرپرسن صاحبہ !رقم آپ کی جیب سے گئی ہوتی توآپ ایک منٹ بھی گھرنہ بیٹھتی ،قوم کے پیسے سے کسی کو ہمدردی نہیں.
سپریم کورٹ میں بحریہ ٹاؤن کی جمع ہونے والی رقم، وفاقی حکومت نے بڑا مطالبہ کر دیا
ملک ریاض کیس پر کس نے بات کرنے سے منع کیا؟ شیخ رشید نے بتا دیا
لندن میں بڑی کاروائی، پاکستانی شخصیت کی پراپرٹی منجمد، اثاثے ملیں گے پاکستان کو
ہم نے کوئی جرم نہیں کیا، سب کا پیسہ پاکستان آنا چاہئے، ملک ریاض بول پڑے
چیف جسٹس آف پاکستان نے دوران سماعت مزید ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اب ایسا نہیں ہوگا چیئرمین ایف بی آر بھی چھٹی پرچلے گئے ،چیئرپرسن ایف بی آر نے کہا کہ شبرزیدی بیمار اورہسپتال میں داخل ہیں،چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ شبرزیدی کیوں اورکتنے بیمار ہیں سب معلوم ہے ،عدالت نے ایف بی آر کو 15 دن میں غیرقانونی ٹیکس ریفنڈز کی تحقیقات مکمل کرنے کا حکم دیدیااورمزید سماعت 2 ہفتے کیلئے ملتوی کردی۔
اسلام آباد کو آدھا شہر اور آدھا دیہات بنا دیا گیا، سپریم کورٹ چیئرمین سی ڈی اے پر برہم