ہنزہ:جھیل میں پانی کا بہاؤ تیز ہو گیا جس کے باعث شیشپر گلیشیر اوٹ برسٹ ہونے کی وجہ سے پاکستان اور چین کو ملانے والا مین پل دریا برد ہو گیا۔اس ساری صورت حال کو دیکھتے ہوئے متعلقہ حکام اس وقت علاقے میں موجود ہیں اور حفاظتی اقدامات کررہے ہیں
گرمی کی شدت میں غیر معمولی اضافے کی وجہ سے شیشپر گلیشیر اوٹ برسٹ ہوگی میں پانی کا اخراج زیادہ ہونے کی وجہ سے نالے کے دونوں اطراف زیر کاشت شدہ زمینں اور مکانات تباہ ہو گئے، شاہراہ قراقرم کو بھی شدید نقصان پہنچا، پاکستان اور چین کو ملانے والا مین پل بھی پانی میں بہہ گیا جس کی وجہ سے شاہراہ قراقرم کے دونوں اطراف سینکڑوں سیاح پھنس گے۔
پاک چین راہداری کا اہم اور تاریخی پل جو شاہراہ قراقرم کو ہنزہ ملانے کے لیے اہم جز تھا جس کو محفوظ بنانے کیلئے کروڑوں روپے خرچ ہوئے تھے پل کو نہیں بچا سکے۔
شیشپر نالے کے اطراف شاہراہ قراقرم بھی کٹاو کے باعث دریا برد ہوچکی ہے۔ ضلعی انتظامیہ اور گلگت بلتستان ڈیزاسٹر منیجمنٹ نے نالے کے اطراف ایمرجنسی نافذ کر کے بروقت گھرانوں کو خالی کرایا گیا ہے۔
ضلعی انتظامیہ نے سیاحوں کے اور لوکل ٹرانسپورٹ کو نگر شاہراہ کو متبادل کے طور پر استعمال کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔
ضعلی انتظامیہ کا کہنا ہے اس وقت ہنگامی بنیادوں پر متاثرہ خاندانوں کو شلٹر اور خوراک فراہم کی جارہی ہیں اور شاہراہ قراقرم کو عارضی بحالی کے این ایچ اے سے رابطہ کیا جا رہا ہے، جلد از جلد شاہراہ قراقرم کو بحال کرنے کے لیے عارضی پل لگا کی تعمیر کو یقینی بنایا جائے گا۔