حوثی ملیشیا کے ہاتھوں خواتین کے جبری اغواء اور تشدد سے متعلق لرزہ خیز الزامات سامنے آگئے
باغی ٹی وی رپورٹ :حوثیوں کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ، یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کے ہاتھوں خواتین کے جبری اغواء اور تشدد سے متعلق لرزہ خیز الزامات سامنے آئے ہیں۔ یہ الزامات ماہرین کے گروپ کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں لگائے گئےہیں. حوثی ملیشیا کے ہاتھوں متعدد لڑکیوں اور خواتین سماجی کارکنوں کو حراست میں لیا گیا تھا۔ ان کی تعداد 130 بتائی جاتی ہے۔اکثر مخالفین کی خواتین کو جبر اغوا کر کے ریپ کا نشانہ بنایاجاتا ہے. اسی طرح حراست میں لیے گئے مردو خواتین کو اکٹھا رکھا جاتا ہے.خواتین کی تفتیش مرد کرتے ہیں.
حوثی باغیوں نے یمن کے سکولوں میں بچوں سے اپنے ساتھ لڑنے کا حلف لینا شروع کر دیا.
اس سے قبل حوثی باغیوں کے ایک اقدام بارے عرب یوروپیین فورم برائے انسانی حقوق نے سوئس دارالحکومت جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے سامنے ایک رپورٹ پیش کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا نے 23،000 یمنی بچوں کو جنگ کے لیے بھرتی کیا۔ یہ رپورٹ انسانی حقوق کونسل کے 42 ویں سالانہ اجلاس کے موقعے پر پیش کی گئی۔
حوثی باغیوں نے 23 ہزار بچوں کو جنگ کے لیے بھرتی کر لیا، رپورٹ