پاکستان کے ذمہ ایئرلائنز کے ڈھائی سو ملین ڈالر واجب الادا ہیں. آئی اے ٹی اے
انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ پاکستان کے ذمہ ایئرلائنز کے ڈھائی سو ملین ڈالر واجب الادا ہیں جبکہر، آئی اے ٹی اے کے مطابق پاکستان کا نادہندگان میں دنیا میں دوسرا نمبر ہے. اور زرمبادلہ کے ذخائر برقرار رکھنے کیلئے ادائیگیاں روکی گئیں ہیں. انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے مطابق؛ مقامی معیشت کو ادائیگیاں روکنے کی بڑی قیمت ادا کرنا پڑے گی جبکہ عدم ادائیگی کی صورت میں سروس برقرار نہیں رکھی جاسکتی ہے. لہذا حکومتیں بین الاقوامی معاہدوں کے مطابق تمام رکاوٹوں کو دور کریں.
خیال رہےکہ اس سے قبل گزشتہ 6 دسمبر کے بیان میں انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن ’ایاٹا‘ نے کہا تھا کہ سال 2019 کے بعد اس سال ایئر لائنز کے منافع میں بہتری کی قوی امید ہے، جسے کورونا وائرس کی وبا کے بعد سے اب تک تباہی کی صورتحال کا سامنا تھا۔ ایاٹا کے مطابق اس سال خسارے میں کمی کے بعد ایئر لائنز کو 2023 میں 4.7 بلین ڈالر کا منافع ہونے کی امید ہے تاہم یہ منافع ابھی بھی 26.4 بلین ڈالر کے اس منافع سے بہت دور ہے جس کی اطلاع صنعت نے 2019 میں دی تھی، جن دنوں کوویڈ 19کی وجہ سے کئی ممالک نے سفری پابندیاں نافذ کر رکھی تھیں۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
مارگلہ کی پہاڑیوں پر نایاب نسل کا تیندوہ مردہ حالت میں پایا گیا
خاشقجی کی منگیتر، نے امریکی عدالت کے فیصلے پر ردعمل میں کہا کہ "جمال آج پھر انتقال کر گئے ہیں۔”
دنیا میں ترقی جنگوں سے نہیں بیلٹ پیپر سے آئی،سیکرٹری الیکشن کمیشن
عمران خان کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ کیس کی سماعت 19دسمبر تک ملتوی
ارشد شریف قتل کیس ازخود نوٹس،فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع
آئی اے ٹی اے کے ڈائریکٹر جنرل ولی والش نے ایک بیان میں کہا تھا کہ کوویڈ 19 کے بحران کے ایام میں کچھ ایئر لائنز لچکدار رویہ اختیار کیے ہوئے تھیں لیکن اب قوی امید ہے کہ سال 2023 میں یہ صنعت پہلے کے مقابلے میں زیادہ منافع بخش رہے گی،
ایئر لائنز سے 2023 میں 779 بلین ڈالر کی آمدنی متوقع ہے۔ والش نے کہا کہ سست معاشی حالات اور چین میں کورونا پابندیوں کی وجہ سے ایئر لائنز میں مسافروں کی آمدورفت سال 2022 میں پیش گوئی سے قدرے کم تھی لیکن ایاٹا کو توقع ہے کہ 2023 میں مسافروں کی آمدورفت کورونا بحران سے پہلے کی سطح پر واپس آجائے گی۔