عبادت۔۔۔۔پوری زندگی میں بندگی تحریر: محمد معوّذ

اصل حقیقت یہ ہے کہ اللّٰه نے جس عبادت کے لیے آپ کو پیدا کیا ہے اور جس کا حکم آپ کو دیا ہے وہ کچھ اور ہی چیز ہے ۔ وہ عبادت یہ ہے کہ آپ اپنی زندگی میں ہر وقت ہر حال میں خدا کے قانون کی اطاعت کریں اور ہر اس قانون کی پابندی سے آزاد ہو جا ئیں جو قانون الہی کے خلاف ہو ۔ آپ کی جنبش اس حد کے اندر ہو جو اللّٰہ تعالیٰ نے آپ کے لیے مقر کی ہے ۔ آپ کا ہر فعل اس طریقے کے مطابق ہو جو اللّٰه تعالیٰ نے بتادیا ہے ۔ اس طرز پر جو زندگی آپ بسر کریں گے وہ پوری کی پوری عبادت ہوگی ۔ ایسی زندگی میں آپ کا سونا بھی عبادت ہے اور جاگنا بھی، کھانا بھی عبادت ہے اور پینا بھی ، چلنا پھرنا بھی عبادت ہے اور بات کرنا بھی حتی کہ اپنی بیوی کے پاس جانا اور اپنے بچے کو پیار کرنا بھی عبادت ہے ۔ جن کاموں کو آپ بالکل دنیاداری کہتے ہیں وہ سب دین داری اور عبادت میں اگر آپ ان کو انجام دینے میں اللّٰه کی مقررکی ہوئی حدوں کا لحاظ کر لیا کریں اور زندگی میں ہر ہر قدم پر یہ دیکھ کر چلیں کہ اللّٰه کے نزدیک جائز کیا ہے اور ناجائز کیا ؟ حلال کیا ہے اور حرام کیا ؟ فرض کیا چیز کی گئی ہے اور منع کس چیز سے کیا گیا ہے ؟ کس چیز سے اللّٰه خوش ہوتا ہے اور کس سے ناراض ہوتا ہے مثلا آپ روزی کمانے کے لیے نکلتے ہیں ۔ اس کام میں بہت سے مواقع ایسے بھی آتے ہیں جن میں حرام کا مال کافی آسانی کے ساتھ آپ کو مل سکتا ہے ۔ اگر آپ نے اللّٰه سے ڈرکر وہ مال نہ لیا اور صرف حلال کی روٹی کما کر لائے تو جتنا وقت آپ نے روٹی کمانے پر صَرف کیا یہ سب عبادت تھا اور یہ روٹی گھر لاکر جو آپ نے خود کھائی اور اپنی بیوی بچوں اور خدا کے مقرر کیے ہوئے دوسرے حق داروں کو کھلائی ، اس سب پر آپ اجروثواب کے مستحق ہو گئے ۔ آپ نے اگر راستہ چلتے میں کوئی پتھر یا کانٹا ہٹادیا ، اس خیال سے کہ اللّٰه کے بندوں کو تکلیف نہ ہو تو یہ بھی عبادت ہے ۔ آپ نے اگر کسی بیمار کی خدمت کی ، یا کسی اندھے کو راستہ چلایا ، یا کسی مصیبت زدہ کی مدد کی ، تو یہ بھی عبادت ہے ۔ آپ نے اگر بات چیت کرنے میں جھوٹ سے غیبت سے بدگوئی اور دل آزاری سے پرہیز کیا ، اور اللّٰه سے ڈر کر صرف حق بات کی تو جتنا وقت آپ نے بات چیت میں صَرف کیا وہ سب عبادت میں صَرف ہوا ۔
پس اللّٰه کی اصلی عبادت یہ ہے کہ ہوش سنبھالنے کے بعد سے مرتے دم تک آپ اللّٰه کے قانون پر چلیں اور اس کے احکام کے مطابق زندگی بسر کریں ۔ اس عبادت کے لیے کوئی وقت مقر نہیں ہے ، یہ عبادت ہر وقت ہونی چاہیے ۔ اس عبادت کی کوئی ایک شکل نہیں ہے ، ہر کام اور ہرشکل میں اسی کی عبادت ہونی چاہیے ۔ جب آپ یہ نہیں کہہ سکتے کہ میں فلاں وقت خدا کا بندہ ہوں اور فلاں وقت اس کا بندہ نہیں ہوں ، تو آپ یہ بھی نہیں کہ سکتے کہ فلاں وقت اللّٰه کی بندگی عبادت کے لیے ہے اور فلاں وقت اس کی بندگی و عبادت کے لیے نہیں ہے۔ بھائیو ! آپ کوعبادت کا مطلب معلوم ہو گیا اور یہ بھی معلوم ہو گیا کہ زندگی میں ہر وقت ہر حال میں اللّٰه کی بندگی و اطاعت کرنے کا نام ہی عبادت ہے ۔ اب آپ پوچھیں گے کہ یہ نماز ، روزہ اور حج وغیرہ کیا چیز ہیں ہیں ؟ اس کا جواب یہ ہے کہ دراصل یہ عبادتیں جو اللّٰه نے آپ پر فرض کی ہیں ، ان کا مقصد آپ کو اس بڑی عبادت کے لیے تیار کرنا ہے جو آپ کو زندگی میں ہر وقت ہر حال میں ادا کرنی چاہیے ۔ نماز آپ کو دن میں پانچ وقت یاد دلاتی ہے کہ تم اللّٰه کے بندے ہو ، اس کی بندگی تمھیں کرنی چاہیے ۔ روزہ سال میں ایک مرتبہ پورے ایک مہینے تک آپ کو اس کی بندگی کے لیے تیار کرتا ہے ۔ زکوۃ آپ کو بار بار توجہ دلائی ہے کہ یہ مال جو تم نے کمایا ہے کہ اللّٰه کا عطیہ ہے ، اس کو صرف اپنے نفس کی خواہشات پر صَرف نہ کرو ، بلکہ اپنے مالک کا ادا کرو ۔ حج دل پر اللّٰه کی محبت اور بزرگی کا ایسا نقش بڑھاتا ہے کہ ایک مرتبہ اگر وہ بیٹھ جائے تو تمام عمر اس کا اثر دل سے دور نہیں ہوسکتا ۔ ان سب عبادتوں کو ادا کرنے کے بعد اگر آپ اس قابل ہو گئے کہ آپ کی ساری زندگی اللّٰه کی عبادت بن جائے تو بلاشبہ آپ کی نماز نماز ہے اور روزہ روزہ ہے ، زکوۃ زکوة ہے اور جج ہے لیکن اگر یہ مقصد پورا نہ ہو تو رکوع اور سجدہ کرنے اور بھوک پیاس کے ساتھ دن گزارنے اور حج کی رسمیں ادا کر دینے اور زکوۃ کی رقم نکال دینے سے کچھ حاصل نہیں ۔ ان ظاہری طریقوں کی مثال تو ایسی ہے جیسے ایک جسم ، کہ اگر اس میں جان ہے اور وہ چلتا پھرتا اور کام کرتا ہے تو بلاشبہ ایک زندہ انسان ہے ۔ لیکن اگر اس میں جان ہی نہیں تو وہ ایک مردہ لاش ہے ۔ مردے کے ہاتھ پاؤں ، آنکھ ناک سب ہی کچھ ہوتے ہیں مگر اس میں بس جان نہیں ہوتی ، اس لیے تم اسے مٹی میں دبا دیتے ہو ۔ اسی طرح اگر نماز کے ارکان پورے ادا ہوں ، یا روزے کی شرطیں پوری ادا کر دی جائیں مگر خدا کا خوف ، اس کی محبت اور اس کی وفاداری و اطاعت نہ ہو جس کے لیے نماز اور روزہ فرض کیا گیا ہے تو وہ بھی ایک بے جان چیز ہوگی ۔
اللّٰه تعالیٰ ہمیں تقویٰ اور پرہیزگاری سے زندگی بسر کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔
(آمین یارب العالمین)

@muhammadmoawaz_

Comments are closed.