وفاقی انٹیلی جنس بیورو آئی بی کے افسران کی جانب سے ہاؤسنگ سوسائٹی کے نام پر اربوں کا فراڈ
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں آئی بی کے افسران کی جانب سے پراپرٹی کا کام شروع کیے جانے کا انکشاف سامنے آیا تھا
گزشتہ روز اسلام آباد سے تجزیہ نگار عدنان عادل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کی تھی، آج انہوں نے پھر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان وہ بدقسمت ملک ہے جہاں قانون نافذ کرنے والے ادارے خود غیرقانونی سرگرمیوں اور فراڈ میں ملوث ہیں۔ قانون کی حکمرانی محض ایک خواب ہے!
آج ایک معزز شخص سے ملاقات ہوئی۔ انہوں نے 13 سال پہلے انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کی ہاوسنگ اسکیم گلبرگ، اسلام آباد میں پلاٹ خریدے۔ آجتک انکا قبضہ نہیں مل سکا۔ ایسے بے شمار متاثرین ہیں۔ کسی سرکاری ادارہ کے افسران کی اور غیرقانونی سرگرمی کیا ہوسکتی ہے۔ یہ اربوں، کھربوں کا فراڈ ہے۔
— Adnan Adil (@adnanaadil) July 28, 2020
عدنان عادل نے ایک اور ٹویٹ میں مزید کہا کہ آج ایک معزز شخص سے ملاقات ہوئی۔ انہوں نے 13 سال پہلے انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کی ہاوسنگ اسکیم گلبرگ، اسلام آباد میں پلاٹ خریدے۔ آجتک انکا قبضہ نہیں مل سکا۔ ایسے بے شمار متاثرین ہیں۔ کسی سرکاری ادارہ کے افسران کی اور غیرقانونی سرگرمی کیا ہوسکتی ہے۔ یہ اربوں، کھربوں کا فراڈ ہے۔
گزشتہ روز اسلام آباد سے نجی ٹی وی کے صحافی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اس حوالہ سے کہا کہ وفاقی انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کا کام ملک کی سلامتی کے لیے انٹیلی جنس اکٹھی کرنا، دشمنوں کو ناکام بنانا ہے۔ لیکن اسکے افسروں نے پراپرٹی کا کام شروع کیا ہوا ہے۔ اسلام آباد میں گلبرگ نام سے ہاوسنگ کالونی بنائی ہوئی ہے جو پانچ ہزار کنال سے بڑھتے بڑھتے 20 ہزار کنال پر پھیل چکی ہے۔
صحافی عدنان عادل کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کے ملازمین پراپرٹی کے کام میں قانون کی سنگین بے قاعدگیوں کے مرتکب ہورہے ہیں لیکن ان کا کوئی احتساب کرنے والا نہیں۔ چھ چھ سال سے لوگوں سے گلبرگ، اسلام آباد میں پلاٹوں کی مکمل ادائیگی لے رکھی ہے لیکن وہاں خالی زمین پڑی ہے۔ کوئی ڈویلپمنٹ نہیں۔
ہاؤسنگ سوسائٹیز میں لوگوں کو لوٹا جا رہا ہے، سپریم کورٹ نے دی حکومت کو مہلت
فلمسٹار لکی علی کا فراڈ ہاوسنگ سوسائٹیوں سے عوام کو چونا لگانے کا اعتراف،نیب نے کی ریکارڈ ریکوری