ابراہیم حیدری کا علاقہ جرائم پیشہ عناصر کی محفوظ پناہ گاہ بن گیا

0
35

ابراہیم حیدری کا علاقہ جرائم پیشہ عناصر کی محفوظ پناہ گاہ بن گیا۔ جہاں پر منشیات فروشی ، مضرصحت گٹکا ماوے کے کارخانوں سمیت کچی شراب پولیس کی سرپرستی میں فروخت ہونگے۔جبکہ متعلقہ تھانے کا بیٹر ایس ایچ او کے نام پر ماہانہ 20 لاکھ روپے سے زائد رقم بٹورنے لگا۔ تفصیلات کے مطابق ابراہیم حیدری پولیس اسٹیشن کی حدود میں ایک بار پھر سے پولیس کی ایما پر جرائم پیشہ عناصر نے ڈیرے جما رکھے ہیں ، علی اکبر شاہ گوٹھ ، سوکواٹر ، الیاس گوٹھ ، علی گوٹھ سمیت 50 سی ایریا کے مختلف مقامات پر نشئی افراد کھلے عام نشہ کرتے دکھائی دیتے ہیں ، اور مذکورہ علاقوں میں قائم پان کے کیبنوں ، پرچوں کی دکانوں پر کھلم کھلا مضر صحت گٹکا ماوا اور چورا نامی گٹکا فروخت ہو رہا ہے۔
علاقے زرائع نے بتایا ہے کہ علی اکبر شاہ گوٹھ ، سوکواٹر ،علی گوٹھ اور الیاس گوٹھ کے علاقوں میں گٹکا ماوا کر سرغنوں نے کرائے پر مکان لینے کے بعد ان مکانوں میں مضر صحت گٹکا ماوا کے کارخانے بنا رکھے ہیں ، جہاں پر خواتین اور کم سن بچوں کے زریعے چورا نامی گٹکا ماوا تیار کروایا جاتا ہے ، مکروہ دھندے میں ارمان ، رحمان ، نور ، نور حسین ، امین ،ابراہیم ، کالا عرف شونا ، فرید عرف لمبا، ماجد ، حمید چھوٹا ، فیصل عرف باراہ سکا، عزیز ، اسامہ انچیا ،فیصل عرف لوٹا ، ابو عرف لمبا ، رفیق ، سلینم عرف فوتینااورسبحان شامل ہیں۔
زرائع کا کہنا ہے کہ گھروں میں تیار ہونیوالا چورا نامی گٹکا مذکورہ علاقوں سمیت زمان ٹا?ن ، کورنگی صنعتی ایریا اور کورنگی چار نمبر تک سپلائی کیاجاریا ہے ، اور انہی علاقوں میں جمشید ، حبیب اللہ ، شہزاد ، رشید اللہ ، ابو کلام عرف کانڑا، نو امین عرف ملاح ، عبیداللہ ، عمران عرف کالا ، ابراہیم عرف چھوٹو ، امین ، نور حیسن اور زاکر تیاری کے ساتھ ساتھ سپلائی میں بھی ملوث ہیں۔
اور مذکروہ عناصر کو ندیم نامی پرائیویٹ بیٹر ڈیل کرتاہے۔زرائع نے بتایا ہے کہ مضر صحت گٹکا ماوا کی تیاری میں ملوث سرغنوں کو الیاس گوٹھ میں اسگل شدہ چھالیہ کا ڈیلر نعمان چھالیہ فروخت کرتا ہے۔ زرائع نے بتایا ہے کہ ابراہیم حیدری تھانے کا پولیس بیٹر ندیم اپنے درست راز امین نامی شخص کی زریعے مذکورہ مضرصحت گٹکا ماوے کے کارخانے چلانے والوں سے ہفتہ وار فی کارخانہ ایک لاکھ روپے ، علاقے میں چورا سپلائیر سے 30 ہزار روپے فی ڈسٹرییوٹر اور فی پان کیبن و پرچون کی دکان سے 5 ہزار روپے وصول کرتا ہے ، گٹکا ماوا سرغنوں سے پولیس بیٹر ندیم تھانیدار کے نام پر ہفتہ 10 لاکھ روپے بٹور رہا ہے۔
اس ہی طرح ابراہیم حیدری کے علاقے علی اکبر شاہ گوٹھ ، اور الیاس گوٹھ میں منشیات چرس ،ہیروئن ، آئس کھلم کھلا فروخت ہورہی ہے۔ منشیات فروشوں نے گلیوں میں ڈیرے جما رکھے ہیں جن کی وجہ سے مین سوکوواٹر روڈ کے اطراف نشئی نشہ کرتے ٹولیوں کی شکل میں دکھائی دیتے ہیں۔ علاقے سے دستیاب معلومات کے مطابق علی اکبر شاہ گوٹھ میں جیل سے بدنام زمانہ دلدار نامی منشیات کا سرغنہ منظم نیٹ ورک چلا رہا ہے ، جس کے کارندے میں جمشید ، یوسف ، نور ، عثمان ،گورا چاند ، دلشاد ، جاوید ، خاتون نور فاظمہ عرف نوری ، لنگڑا نامی کارندہ اور آصف بلوچ نامی شخص چرس ، آئس ، ہیروئن فروخت کررہے ہیں۔
علاقہ مکینوں کے مطابق علی اکبر شاہ گوٹھ کی 4 گالیوں جن میں گلی نمبر نو ، دس ، پندراہ اور انیس نمبر اور ، جمعہ بلوچ گوٹھ ، واٹر پمپ ایریا، فٹبال گراونڈ ، قبرستان پاڑا میں دھڑلے سے منشیات فروخت کی جارہی ہے۔ مکینوں کا کہنا ہے کہ قبرستان پاڑا کے قریب منشیات فروش گورا چاند کے دیگر کارندے کئی بار پولیس موبائل پر فائرنگ بھی کرچکا ہے۔زرائع کا کہنا ہے کہ منشیات فروشوں سے بھی پولیس بیٹر ندیم باقاعدہ طور پر ہفتہ وار ایس ایچ او کے نام پر لاکھوں روپے بھتہ کے عیوض لیتا ہے۔
جبکہ متعلقہ تھانے کی ہی حدود سید پاڑا، میر جاموٹ جٹی کے قریب اور جماعت مارکیٹ میں کچی شراب سمیت ولائتی شراب بلیک میں فروخت کی جارہی ہے ، زرائع کا کہنا ہے کہ حسین اور اقبال میڈیکل والا کچی شراب کا مکروہ دھندہ چلا رہے ہیں۔ مکینوں نے بتایا ہے کہ چندہ قبل یہیں سے شراب ماہی گیر سمندر میں لے کر گئے تھے ، زہریلی شراب پینے سے 3 ماہی گیر جن میں سلیم ولد ابوطالب ، راشد ولد امیر یوسف زئی اورشہباز ولد نذید ہلاک اور 8 سے زائد افراد کی حالت غیر ہونے پر اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

Leave a reply