اسلام آباد: اپوزیشن جماعتوں کے سیاسی اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ ( پی ڈی ایم ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے مطالبہ کیا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ مبینہ خط پر پوزیشن واضح کرے۔

باغی ٹی وی : امیر جمعیت العلمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں آئینی بحران برپا کردیا گیا ہے ڈپٹی سپیکر نے غیر آئینی رولنگ دی ایک بیان کے نتیجے میں اور اپوزیشن کی رائے کے بغیر کاروائی ملتوی کردی ظلم بالا ئے ظلم عمران خان نے اسمبلی تحلیل کردی صدر نے بھی حکم جاری کردیا اس وقت قوم بحران میں یرغمال بن چکی ہے-

عمران خان کی آئین شکنی ، آئی ایم ایف نے قرض پروگرام معطل کر دیا

صحافی نے سوال کیا کہ سیکیورٹی ادارے کب تک اپنی پوزیشن واضح کریں ورنہ انہیں غیر جانبدار نہیں سمجھے جائیں گے؟ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ سیکیورٹی ادارے فوری طورپر اپنی پوزیشن واضح کریں اس کے لئے وقت نہیں دیا جاسکتا ہےپی ٹی آئی اپنی نااہلی کا جشن منانے جارہی ہے-

مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ عدالت غیر آئینی پارلیمان کی کاروائی کالعدم قرار دے سکتی ہے عدالت کو اس آئینی خلاف ورزی پر فوری فیصلہ دے دنوں پر لٹکایا نہ جائے جو کچھ حکومت نے کیا اس میں اسٹیبلشمنٹ کا کردار خارچ از امکان قرار نہیں دیا جاسکتا اسی لئے وضاحت ان سے مانگ رہے ہیں-

نگران وزیراعظم کون؟ تحریک انصاف نام سامنے لے آئی

مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ سے استدعا ہے کہ ڈپٹی سپیکر کی رولنگ کالعدم دی جائے ارکان اسمبلی کو ووٹ اور نیا وزیر اعظم چننے کا حق دیا جائے پارلیمنٹ کی اکثریت رائے رکھتی ہے کہ سابقہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی انتخابی اصلاحات کی جائیں پھر الیکشن کرائے جائیں-

مولانا کا کہنا تھا کہ یہ دوسری مرتبہ دھاندلی سے آنے کا راستہ ہموار کرنے کی کوشش کی جارہی ہے عمران خان نے مفروضے اور بدنیتی پر ڈپٹی سپیکر کی رولنگ کو استعمال کیا گیا آج یہ سب ایک کنبے کی طرح ایک دوسرے کو سہارا دے رہے ہیں ہم نے ایک نااہل حکمران کو ایسے گھائل کردیا کہ وہ اپنے رستے زخم چاٹتا رہے گا –

سربراہ پی ڈی ایم کا کہنا تھا کہ ایک بار پھر خط کے پیچھے چھپنے کی کوشش کرتے ہو قومی سلامتی کمیٹی اس سازش کو مسترد کرچکی ہے سیکیورٹی ادارے اپنی پوزیشن واضح کریں کہ ان کا خط پر کیا موقف ہے صرف اتنا کہہ دینا کافی نہیں کہ سیکیورٹی ادارے غیر جانبدار ہیں-

عمران خان کا آج عشا کے بعد ریڈ زون میں احتجاج کا اعلان

ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کو اس وقت ازخود نوٹس لینا چاہئے تھا جب پوری اپوزیشن نے الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج کیا تھا
عمران خان اب تم خط کے ذریعے ہیرو نہیں بن سکتے صدر بھی سن لیں پارلیمان آپ کا بھی مواخذہ کرسکتی ہے اگر ڈپٹی سپیکر کی رولنگ کو کالعدم قرار نہیں دیا جاتا تو پھر 197ارکان کی وفاداری مشکوک ہوجاتی ہے-

مولانا فضل الرحمن کا مزید کہنا تھا کہ سوال گندم جواب چنا کے مصداق سوال ووٹنگ جواب خط دیا گیا یہ جو آپ یوتھئے لئے پھرتے ہو انہیں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی کعبہ کس منہ سے جاؤ گے غالب شرم تم کو مگر نہیں آتی ہم الیکشن چاہتے ہیں مگر آئین کی عزت پہلے بحال کی جائے آئین کی روشنی میں الیکشن اصلاحات ہوں، اس موقع پر سینیٹر عبدالغفور حیدری بھی موجود تھے۔

شہباز گل نے بلاول اور مریم پر سنگین الزام لگا دیا

Shares: