آئی ایم ایف جائزہ مشن کب تک رہے گا پاکستان، اور کتنا ملے گا قرض؟ حفیظ شیخ نے بتا دیا

0
32

آئی ایم ایف جائزہ مشن کب تک رہے گا پاکستان، اور کتنا ملے گا قرض؟ حفیظ شیخ نے بتا دیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سٹاف مشن نے 6 ارب ڈالر کے توسیعی فنڈ سہولت کے تحت پاکستان کی کارکردگی کے جائزہ پر تبادلہ خیال شروع کر دیا ہے۔ آئی ایم ایف کی ٹیم حکومت پاکستان کی معاشی ٹیم کے ساتھ 14 فروری تک بات چیت جاری رکھے گی ، سہ ماہی کے کامیاب جائزہ کے نتیجہ میں آئندہ ماہ 450 ملین ڈالر کی تیسری قسط جاری کی جائے گی۔

مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے توسیعی فنڈ سہولت پروگرام کے تحت پاکستان کو پہلے ہی دو اقساط میں 1.44 ارب ڈالر موصول ہو چکے ہیں۔ پاکستان میں قیام کے دوران آئی ایم ایف کی ٹیم مختلف وزارتوں اور محکموں کی کارکردگی کا جائزہ لے گی جبکہ توانائی اور ٹیکس اصلاحات سے متعلق بھی بات چیت کی جائے گی۔

ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے مزید کہا ہے کہ ملک میں افراط زر کی شرح میں کمی ہونا شروع ہو جائے گی جو کہ جلد کافی حد تک کم ہو جائے گی، حکومت نے مختلف اشیاءکی قیمتوں میں کمی لانے کیلئے متعدد اقدامات اٹھائے ہیں۔ قوم جلد دیکھے گی کہ اشیاءضروریہ کی قیمتیں کم ہونا شروع ہو گئی ہیں، افراط زر کو کنٹرول کرنے کیلئے حکومت نے سٹیٹ بینک سے کوئی قرض نہیں لیا، حکومت نے اپنے غیر ضروری اخراجات میں کمی کی ہے تاکہ بجٹ خسارے کو کم کیا جا سکے۔

آئی ایم ایف نے ہمارے معاشی ایجنڈے کی حمایت کی ہے، مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ

آئی ایم ایف سے حکومتی معاہدے پر مریم نواز بھی بول پڑیں

پاکستان کو آئی ایم ایف سے دو اقساط میں 1.44ارب ڈالر مل چکے ہیں، آئی ایم ایف سے 45 کروڑ ڈالر کی تیسری قسط کیلئے بات چیت ہوگی۔ ذرائع کے مطابق جائزہ وفد مذاکرات میں پاکستانی معیشت کے سہ ماہی جائزے لے گا، آئی ایم ایف وفد مختلف وزارتوں اور محکموں کی کارکردگی کا جائزہ لے گا۔

گزشتہ برس ماہ دسمبر میں اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 45کروڑ 24 لاکھ ڈالر کی دوسری قسط موصول ہوئی تھی،،اسٹیٹ بینک کے مطابق آئی ایم ایف سے ملنے والی قسط اگے ہفتے ذخائر کے ڈیٹا میں شامل ہوگی 20دسمبر تک اسٹیٹ بینک کےذخائر میں ایک کروڑ 40 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا

واضح رہے کہ پاکستان نے حال ہی میں آئی ایم ایف سے تقریباً 6 ارب ڈالر قرض کا پیکج حاصل کیا ہے۔ اس سلسلے میں وزیراعظم عمران خان اور کرسٹین لیگارڈ کے درمیان بھی ملاقاتیں ہوئی ہیں. آئی ایم ایف کی جانب سے قرض کے حصول اور معاہدوں پر اپوزیشن جماعتوں نے بھرپور احتجاج کیا ہے .

آئم ایم ایف نے کہا تھا کہ پاکستان کو بین الاقوامی اداروں سے 38 ارب ڈالرز کا قرضہ ملے گا.پاکستان میں اداروں کو مضبوط کرکے ان میں شفافیت لائی جائے .پاکستان میں کرپشن کے خاتمے کے لیے کاررروائیاں کی جائیں ،گیس اور بجلی کی قیمتوں میں سیاسی مداخلت نہیں کی جائے گی.پاکستان کے گردشی قرضوں کا خاتمہ کیا جائے گا .توانائی سیکٹر کے واجبات کی وصولیاں یقینی بنائی جائیں گی.

Leave a reply