اسلام آباد ہائیکورٹ، عمران خان کخلاف مقدمات کی تفصیلات طلب
اسلام آباد ہائیکورٹ میں عمران خان کی اپنے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات فراہمی کی درخواست پر سماعت ہوئی،
عمران خان کے وکیل فیصل چودھری عدالت میں پیش ہوئے، دوران سماعت جوڈیشل کمپلیکس پیشی کا ذکرچھڑ گیا، وکیل فیصل چودھری نے کہا کہ میرا داخلہ جوڈیشل کمپلیکس میں بند ہو گیا پھر آپ کے پاس آ گیا، اسلام آباد میں آپ کے علاوہ اور کوئی جگہ نہیں ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہفتے کو بھی کچھ مناسب بات نہیں ہوئی میں بھی غلطی کروں اور آپ بھی پھر کیا فرق رہ جائے گا ؟وکیل فیصل چودھری نے عدالت میں کہا کہ ہمارے پاس عدالتوں کے علاوہ اور کوئی جگہ نہیں ہے پولیس نے کچھ خفیہ ایف آئی آر رکھی ہوئی ہیں
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ایف آئی آر سیل نہیں ہوتی ہے شاید آپ کو معلوم نہیں اس کے بارے میں ایف آئی آر پبلک دستاویزات ہے وہ سیل نہیں ہو سکتی پولیس تحقیقات کیلئے بلا لیتی ہے،وکیل فیصل چودھری نے کہا کہ آپ اسلام آباد کی حد تک تمام مقدمات کی تفصیلات حکم دے دیں ،اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ میں اپنی حدود کی حد تک نوٹس کر دیتا ہوں ،اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کیا آپ نے اعظم سواتی والی ججمنٹ پڑھی ہے کوئی ایسا قانون نہیں کہ بتایا جائے کسی شخص کے خلاف مقدمہ ہے اعظم سواتی کیخلاف بھی مقدمات پورے پاکستان میں ہیں عدالت نے فریقین کونوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت27 مارچ تک ملتوی کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا،عدالت نے اسلام آباد کی حد تک تمام مقدمات کا ریکارڈ طلب کرلیا
اسلام آبادم پنڈی، کراچی، صادق آباد و دیگر شہروں میں مقدمے درج
عدالت نے کہا کہ میں کیوں ایسا حکم جاری کروں جو سسٹم ہے اسی کے مطابق کیس فکس ہوگا،
عمران خان نے باربار قانون کی خلاف ورزی کی جس پر انہیں جواب دینا ہوگا
چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ آپ کا اپنا کیا دھرا ہے
زمان پارک سے اسلحہ ملنے کی ویڈیو
زمان پارک، اسلحہ ملا،شرپسند عناصر تھے،آئی جی سب دکھائینگے،وزیر داخلہ