عمران خان کوفلسطین کےمعاملےپرقیادت کرنےسےکیسے روکاجائے؟عمران خان خطرہ بن گیا:ختم کرنےکامنصوبہ

0
115

لاہور:عمران خان کوفلسطین کےمعاملےپرقیادت کرنےسےکیسے روکا جائے؟امریکہ اوراسرائیل نے کپتان کے خلاف منصوبہ بنالیا،اطلاعات کے مطابق امریکہ اوراسرائیل اس وقت بہت پریشان ہیں ، امریکہ اوراسرائیل فلسطین کے مسئلے پرفلسطنینوں‌کے لیے آوازبلند کرنے اوراسرائیلی کےخلاف محاذ بنانے اورمسلم دنیا کواسرائیل کے خلاف کھڑا کرنے سے روکنے کےلیے وزیراعظم عمران خان کے خلاف خطرناک سازشوں میں مصروف ہوگئے ہیں‌

ذرائع کےمطابق امریکہ اوراسرائیل اس وجہ سے پریشان ہیں کہ پاکستانی وزیراعظم عمران خان کی طرف سے فلسطینیوں کے لیے کھڑے ہونے اوران کی آزادی کےلیے جنگ لڑنے کے اعلان نے ساری امت مسلمہ کے دلوں میں کچھ نہ کچھ حرکت ضرور پیدا کی ہے

یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اسرائیل نے امریکی حکام سے درخواست کی ہےکہ وہ پاکستانی وزیراعظم عمران‌ خان کوفلسطین کے معاملے پر بولنے سے بازرکھنے کی بھرپورکوشش کرے ، اس مقصد کے لیے اسرائیلی وزارت خارجہ کے کچھ افراد کل وائٹ ہاوس بھی گئے ہیں اوروہاں اسرائیل اورفلسطینیوں کے معاملے پربیرونی قوتوں کودوررکھنے کے منصوبوں پربھی کام ہوا ہے

یہ بھی معلوم ہوا ہےکہ سلامتی کونسل کے اجلاس کے موخرہونے کی وجہ بھی یہی بتائی جارہی ہے، امریکہ چاہتا ہےکہ وہ اجلاس اس وقت بلوائے جب وہ سلامتی کونسل میں شامل ملکوں کواسرائیل کے خلاف ایکشن لینے سے دور رکھ سکے

یہ بھی سننے کوملا ہے کہ امریکہ کا خیال ہےکہ وزیراعظم پاکستان عمران خان کی فلسطینیوں کے لیے اعلانیہ حمایت کے بعد سلامتی کونسل میں امریکہ کواسرائیل کے معاملے پرشکست کا سامنا بھی کرنا پڑسکتا ہے

ادھر اسرائیلی اورامریکی میڈیا مسلسل وزیراعظم عمران خان پرتنقید کررہا ہے اوریہ بھی طعنے دیئے جارہےہیں کہ عمران خان کی طرف سے فلسطینیوں کی غیرمشروط حمایت کے بعد اسرائیلیوں پرحملوں میں اضافہ ہوگیا ہے

یروشلم پوسٹ ، اسرائیل ٹائمز سمیت دیگراسرائیلی میڈیا گروپس یہ بھی لکھ رہےہیں کہ جب تک عمران خان کوفلسطینییوں کی حمایت سے نہیں روکا جاتا اس مسئلے کی شدت میں کمی نہیں آسکتی ،ان ذرائع ابلاغ کا یہ دعویٰ ہے کہ عمران‌ خان کے بیان کے بعد فلسطینیوں کے حوصلے بلند ہوگئے ہیں

یہ بھی اطلاعات ہیں کہ امریکی اوراسرائیلی حکام یہ بھی سوچ رہے ہیں کہ وہ عمران خان کے مخالفین کو کسی تیسرے اورچوتھے واسطے کے ذریعے اپروچ کریں‌اورپاکستان میں کوئی ایسی صورت حال پیدا کی جائے کہ عمران خان اس مسئلے میں پھنس کر الجھ کررہ جائے اوراس کی توجہ فلسطین کے معاملے سے ہٹ جائے

اس حوالے سے یہ بھی سننے کومل رہا ہےکہ تیسری اورچوتھی اسٹیج کے رابطوں میں وہ پاکستانی شخصیات ہیں جو پہلے ہی غیرملکی رابطوں کے حوالے سے بڑے موثر جانے جاتے ہیں ان کے سامنے کچھ ایسے مسائل رکھ دیئے گئے ہیں جووہ پاکستان میں سیاسی ایشو کے طورپربھی استعمال کریں‌گے

ادھر ایک خبر نے اوربھی حیران کردیا ہے ،جس کے مطابق اسرائیل اورامریکہ کو پی ٹی آئی حکومت کے بعد سب سے زیادہ غصہ اگر ہے تو پاکستان پیپلزپارٹی پرہے جس نے فلسطین کے معاملے پرفقط بیان بازی سے نہیں بلکہ عملی طورپرکام کیا ہے اورپی پی قیادت اس حوالے سے اپنی حکومت سے سوفیصد متفق ہے ، یہی وجہ ہے کہ اسرائیل اورامریکہ اس عمل پرناراض دکھائی دیتے ہیں

ادھر واشنگٹن اورتل ابیب اس منصوبے پرکام کرنے کے لیے مختلف رابطے استعمال کررہےہیں ، امریکہ کویہ بھی اعتراض ہےکہ عمران خان اورآرمی چیف کی کوششوں سے ترکی اورسعودی عرب کے درمیان اختلافات ختم ہونے میں بہت حد تک کامیابی ملی ہے

امریکہ جو جمال خشوگی کے معاملے پرسعودی حکمرانوں کو بلیک میل کرنا چاہتا تھا اب وہ منصوبہ توخاک میں مل گیا ، امریکہ اس وجہ سے بھی پریشان ہے کہ ترکی پہلے بھی اسرائیل کے خلاف بیان دیتا رہتا ہے لیکن پہلی بار ہے کہ ترکی نے پاکستان کواس موقف پراہنا ہمنوا سمجھا ہے اورعمران خان کواس لشکرکا کمانڈرسمجھا جارہا ہے ،ترک صدر کا عمران خان کوفلسطین کے معاملے پرفون کرنا یہ ثابت کرتا ہے کہ امت مسلمہ کی نظریں اب پاکستان پرہیں اورپاکستانی موجودہ قیادت یہ کریڈٹ لینا چاہتی ہے جس کے خطرناک نتائج برآمد ہوسکتے ہٰیں‌

یہ بھی یاد رہے کہ امریکہ اس بات سے بھی عمران خان سے ناراض اور خائف ہے کہ عمران خان نے او آئی سی کو بھی منظم کردیا ہے اورمیدان میں لا کھڑا کیا ہے

امریکہ اوراسرائیلی حکام اس بات پر بھی پریشان ہیں کہ ساری امت مسلمہ اس وقت یہ چاہتی ہےکہ مسلمانوں‌کے مسائل کے لیے عمران خان قیادت کرے بالخصوص فلسطین اورکشمیر کے معاملےپر، اس اجتماعی سوچ نے بھی امریکہ اوراسرائیل کی نیندیں حرام کردی ہیں‌

ذمہ دارذرائع ننے دعویٰ کیا ہےکہ عمران خان کی جان کوخطرہ ہے ، اس حوالے سے ذرائع کو ملنے والی اطلاعات میں بتایا گیا ہےکہ عمران خان کے خلاف یہ سازش کسیے تیار کی گئی ہے

مصدقہ اطلاعات کے مطابق اس سلسلے میں بھارتی خفیہ ایجنسی را ، اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد، افغان خفیہ ایجنسی این ڈی ایس اورامریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے نے کچھ منصوبے ڈیزائن کیے ہیں

بھارت اس منصوبے میں اس لیے شامل ہے کہ بھارت کویہ اطلاعات ہیں کہ پاکستان کشمیرکے مسئلے پرجس خاموشی سے آگے بڑھ رہا ہے اورچین کے ساتھ مل کربڑی حکمت عملی سے کشمیر کوبھارت کے پاوں تلے سے کھسکا رہا ہے ، اس میں‌ پاکستانی فوج کوسیاسی حکومت کی بھرپورحمایت حاصل ہے اورعمران خان دنیا کوبے وقوف بنا کراندر اندر سے کشمیرکوبھارت کے پاوں تلے سے کھسکا رہا ہے

بھارت کی خفیہ ایجنسی کے پاس یہ مصدقہ اطلاعات ہیں کہ پاکستان کشمیریوں کی ایسے ذرائع کے مدد کررہا ہے کے جس کے بعد کشمیرکے ہرگھر سے کشمیر بنے گا پاکستان کے نعروں میں اضافہ ہورہا ہے اوریہ بغیرمنصوبہ بندی کےنہیں ہے ، بھارتی خفیہ ایجنسی کویہ بھی اطلاعات ہیں کہ پاکستان خاموش نہیں بلکہ خاموشی سے کشمیرکی تحریک کوایسے نقطے پرلے گیا ہےکہ جہاں بھارتی فوج کے پاس پسپائی کے علاوہ کوئی راستہ نہ

دوسرا بھارت کوکپتان پریہ بھی غصہ ہے کہ افغانستان میں بھارتی مفادات کوپاکستانی ادارے تباہ کررہے ہیں اور اس صورت میں افغان طالبان کے ذریعے پاکستان یہ سب کچھ کررہا ہے اوراس سارے خطرناک کھیل میں عمران خان بڑی خاموشی سے فوج اورخفیہ اداروں کے ساتھ ملکرآگے بڑھ رہا ہے

بھارت کو عمران خان پراس قدرغصہ اورنارضگی ہے کہ اب وہ کپتان کوایک دن کے لیے بھی وزیراعظم دیکھنے لیے تیارنہیں ، اس مقصد کے تحت خفیہ سازشیں مسلسل جاری ہیں یہ بھی اطلاعات ہیں کہ عمران خان کے خلاف بھارتی خفیہ ایجنسی پاکستان سے کچھ ایسے دہشت گرد افراد کی مدد لے کرعمران خان کوختم کروا سکتا ہے

اس حوالے سے کچھ ایسی معلوما ت بھی ملی ہیں کہ ایسے منصوبوں کومکمل کرنے کے لیے پاکستان میں‌سیاسی عدم استحکام کی صورت میں کسی مخالف سیاسی جماعت کے انتہا پسند افراد کی بھی مدد کی جا سکتی ہے جوعمران خان کوہرصورت اقتدار سے دوردیکھنا چاہتے ہیں اوراپنی پارٹی کی حکومت کواقتدار میں دیکھنا چاہتے ہیں

یہ بھی خفیہ اطلاعات ہیں کہ اس مقصد کےلیے یہ خفیہ ایجنسیاں پاکستان مخالف افغانوں کو بھی استعمال کرسکتی ہیں اوراس پرباقاعدہ کام بھی ہورہا ہے ، اس سلسلے میں ایسے گروہون کی برین واشنگ بھی کی گئی ہے اور ان کوبھارت لے جاکران کی عسکری تربیت بھی کی گئی ہے

اسرائیل اورامریکہ اس سارے معاملے پرپہلے حسب ضرورت متحرک تھے مگراب عمران خان کوزیادہ وقت نہیں دینا چاہتے ان کا خیال ہے کہ اگرعمران خان رہا اوریا پھریہ دوبارہ برسراقتدارآگیا توپھرچین اورپاکستان بھارت سے کشمیر بھی لے لیں گے اوراسرائیل سے فلسطین کوبھی آزاد کروانے میں پاکستان ترکی اوردیگر اسلامی ملکوں کی مدد سے اپنا کام کردکھائے گا

ان حالات کے تناظرمیں یہ خبریں اس وقت تل ابیب ، واشنگٹن ، دہلی اورکابل میں گونج رہی ہیں کہ اگرعمران ‌خان کونہ روکا گیاتوگیم ان کے ہاتھ سے نکل جائے گی اورپھرچین کے خلاف مشترکہ جدوجہد کو بھی نقصان پہنچے گا لٰہذا چین کے خلاف مشترکہ حکمت عملی اورامریکی اتحادیوں‌ بھارت اوراسرائیل کے تحفظ کا تقاضا یہ ہے کہ ایسے عناصرکا خاتمہ ضرور کردیا جائے جوان ملکوں کی سلامتی کے لیے خطرناک ثابت ہوئے ہیں اوران میں عمرا ن خان نمبرون مطلوب شخص ہے جس کو قتل کرنے کےلیے یہ قوتیں پاکستان کےاندرسے اورپاکستان کے ہمسائیہ ممالک سے کرائے کے قاتل تلاش کررہی ہے

دوسری طرف پاکستانی اداروں کو بھی یہ رپورٹس مل چکی ہیں اورسیکورٹی ادارے ایسے عناصرکا مسلسل پیچھا کررہےہیں اورعمران خان کی سیکورٹی کومزید سخت کرکے کسی بھی پریشان کن صورت حال سے بچنے کی پوری کوششیں بھی کررہےہیں اورساتھ ساتھ اللہ کے حضورخیروعافیت کے ساتھ ساتھ سلامتی کی دعائیں بھی کررہےہیں‌

Leave a reply