ڈی چوک احتجاج کیس،عمران خان کی بہنوں نے دھماکہ خیز مواد فراہم کیا،پراسیکیوٹر
سابق وزیراعظم عمران خان کی بہنوں عظمیٰ خان، علیمہ خان کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر انسدادِ دہشتگردی عدالت پہنچادیاگیا
عدالت میں سماعت ہوئی تو وکیل سلمان صفدر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ علیمہ خان، عظمیٰ خان بانی پی ٹی آئی کی بہنیں ہیں، عمر رسیدہ ہیں، کبھی کوئی سیاسی عہدہ نہیں رکھا، پرامن احتجاج کرنا ہر شہری کا حق ہے، بانی پی ٹی آئی کے گھر تین چار ہی خواتین ہیں، بشریٰ بی بی اڈیالہ جیل ہیں، اب بہنوں کو بھی گرفتار کرلیا،
علیمہ خان، عظمیٰ خان کے خلاف ڈی چوک پر احتجاج کرنے کا کیس،پراسیکیوٹر راجا نوید نے علیمہ خان، عظمیٰ خان کے مزید 15 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کردی، جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کہا کہ علیمہ خان، عظمیٰ خان کا کیوں ریمانڈ چاہیے؟ کیا ثبوت اکٹھے ہوئے؟ پراسیکیوٹر راجا نوید نے کہا کہ علیمہ خان، عظمیٰ خان نے دیگر کارکنان کو میگافون پر اشتعال دلایا،علیمہ خان، عظمیٰ خان نے کارکنان کے ہمراہ پولیس اہلکاروں پر پتھراؤ کیا، علیمہ خان، عظمیٰ خان نے ویڈیو بنائی، موبائل فون برآمد کرنا اہم ہیں، علیمہ خان، عظمیٰ خان نے میٹنگ میں احتجاج کرنے کی منصوبہ بندی کی،علیمہ خان، عظمیٰ خان کے خلاف شریک ملزم عدنان نے کہا انکشافات کیے، شریک ملزم نے بیان دیا کہ علیمہ خان، عظمیٰ خان نے دھماکہ خیز مواد فراہم کیا،شریکِ ملزم کے مطابق علیمہ خان، عظمیٰ خان نے ڈی چوک پہنچ کر پارلیمنٹ پر بارودی مواد استعمال کرنا تھا،
اقتدار اپنے لیے تو نہیں ہوتا،ہم کسی سیاسی جماعت سے نہیں، ہم پاکستانی ہیں،جج ابوالحسنات ذوالقرنین
جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے سلمان صفدر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہمارا ملک ہے، پیاری دھرتی ہمیں قبول کرتی ہے، میں دیکھتارہتاہوں، ہم سب کیوں ایسا کررہے ہیں، اب تک سمجھ نہیں آئی،اقتدار تو پاکیزہ دھرتی کے لیے ہوتاہے، اقتدار اپنے لیے تو نہیں ہوتا،ہم کسی سیاسی جماعت سے نہیں، ہم پاکستانی ہیں، نواز عمران زرداری ہوں لیکن دیکھیں ملک کے لیے کیا کررہے ہیں، شنگھائی کانفرنس ہو رہی ہے، دنیا کو دکھانا ہے کہ پاکستان امن پسند ملک ہے، کسی ایک سیاسی جماعت کو نہیں کہہ رہا، سب کو کہہ رہاہوں،ایسی صورتحال دیکھ کر مجھے دکھ پہنچتاہے، اگر ریاست مدینہ ہے تو صرف دین اسلام کی بات ہونی چاہیے،
آپ سائیکل والی درخواست لے کر آئی تھیں،جج ابوالحسنات ذوالقرنین کا علیمہ خان سے مکالمہ
دوران سماعت علیمہ خان روسٹرم پر آ گئیں اور کہا کہ آپ کی عدالت میں کئی بار آئی ہوں، جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کہا کہ جی، آپ سائیکل والی درخواست لے کر آئی تھیں، جج ابو الحسنات ذوالقرنین کے جملے پر قہقہے گونج اٹھے،جج ابو الحسنات ذوالقرنین نےعلیمہ خان سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے ہمیں دڑبے میں بند کردیاتھا، جیل میں دیوار تڑوائی، سائیکل بھی لے کر دیا، مجھے تو آپ عمران خان سے زیادہ انرجیٹک لگتی ہیں، علیمہ خان نے کہا کہ لاہور میں احتجاج میں شامل ہونا تھا، ٹوٹتی تو صرف دفعہ 144 ہی ہم نے توڑنی تھی، جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کہا کہ یعنی آپ نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی کا سوچا ہواتھا، علیمہ خان نے کہا کہ مجھ سے موبائل مانگ رہے ہیں، پاسورڈ کھولنا ہے،میں پاسورڈ نہیں کھول رہی، فون پولیس کے پاس ہے، جج نے علیمہ خان سے کہا کہ فون کا پاسورڈ ہی کھولنا ہے تو کھولیں اور جان چھڑائیں، علیمہ خان، عظمیٰ خان کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کرلیا،بعد ازاں انسدادِ دہشتگردی عدالت نے علیمہ خان اور عظمی خان کو مزید 2 دن کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا
حماس کا حملہ اور اسرائیل کی کاروائی،ایک برس مکمل،یرغمالی رہا نہ ہو سکے
اسرائیل نیازی گٹھ جوڑ بے نقاب،صیہونی لابی عمران کو بچانے کیلئے متحرک
عمران خان بطور وزیراعظم اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے کیلئے تیار تھے،دعویٰ آ گیا
عمران خان اور پی ٹی آئی نے ملک دشمنی میں تمام حدیں پار کر دیں
امریکی ایوان نمائندگان میں قرارداد،پاکستان کے خلاف آپریشن گولڈ اسمتھ کی ایک کڑی
آپریشن گولڈ سمتھ کی کمر ٹوٹ گئی،انتشاری ٹولہ ایڑھیاں رگڑے گا