روسی سستےتیل کا بھارت دنیا میں بڑا دوسرا خریدار بن گیا
لاہور:روسی سستےتیل کا بھارت دنیا میں بڑا دوسرا خریدار بن گیا،اطلاعات کے مطابق ایک طرف جہاں روس اور یوکرین کے درمیان جنگ جاری ہے اور اس دوران امریکہ اور نیٹو ممالک کی طرف سے سخت اقتصادی پابندیوںکی وجہ سے روس کی منڈیوں میں ایک بحرانی کیفیت سے پیدا ہوگئی تھی وہاں روس کے تیل کے ذخائرسے بھارت نے بہت زیادہ فائدہ اٹھایا اور عالمی معاشی حالات کی درجہ بندی کرنے والے اداروں نے رپورٹ کیا ہے کہ پچھلے ماہ یعنی مئی میں روس بھارت کو دوسرا سب سے بڑا خام تیل فراہم کرنے والا بن گیا،
رپورٹ کے مطابق، ہندوستانی ریفائنرز نے گزشتہ ماہ روسی تیل کے تقریباً 819,000 بیرل روزانہ حاصل کیے، جبکہ اپریل میں یہ تعداد 277,000 تھی۔جبکہ اس کے ساتھ ساتھ عراق نے ہندوستان کو تیل فراہم کرنے والے سب سے بڑے ملک کے طور پر اپنی پوزیشن برقرار رکھی ہے، جبکہ سعودی عرب جو پہلے دوسرے نمبر پر تھا، تیسرے نمبر پر آ گیا ہے۔
روس نے یوکرین سے جنگ کے پہلے 100 دنوں میں پیٹرول سے 93 بلین ڈالر کمائے
عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق مجموعی طور پرمئی میں ہندوستان کی تیل کی درآمدات 4.98 ملین بیرل یومیہ رہیں، جو پچھلے مہینے سے 5.6 فیصد اور سال بہ سال تقریباً 19 فیصد زیادہ ہے، کیونکہ گھریلو ریفائنرز بڑھتی ہوئی طلب کے درمیان پیداوار بڑھانے پر مجبور تھے۔
روس کا یوکرین میں امریکی ہتھیاروں کی کھیپ تباہ کرنے کا دعویٰ
فروری کے آخر میں شروع ہونے والے یوکرین میں روس کے فوجی آپریشن کے جواب میں مغربی پابندیوں کی وجہ سے تیل کے بہت سے خریداروں نے روسی تیل کولینے سے انکار کردیا تھا ۔ برطانیہ اور امریکہ نے روسی تیل پر پابندیاں لگانے کے لیے اس حد تک آگے بڑھے، یورپی یونین نے بھی چند مہینوں میں اس اقدام کی منصوبہ بندی کی۔ روس، بدلے میں، خریداروں کو راغب کرنے کے لیے اپنے تیل پر ریکارڈ رعایت کی پیشکش کرتا ہے، جس سے چین اور بھارت نے اپنی خریداری میں اضافہ کیا۔
دنیا ہم سےسستے داموں گندم اوراناج لینےکےلیےعالمی منڈیوں تک رسائی دے:روس
روس کے ساتھ تعلقات منقطع کرنے کے مطالبات کے باوجود، بھارت نے اعلان کیا کہ ایندھن کی قیمتوں میں اضافے سے بچنے کے لیے اضافی تیل کی سپلائی کی ضرورت ہے، اور نوٹ کیا کہ اس کی روسی درآمدات ملک کی تیل کی مجموعی ضروریات کا محض ایک حصہ ہے۔