اترپردیش کے ضلع شاہجہاں پور میںزیادتی کا شکار طالبہ کی حمایت پر کانگریسی رہنما جتن پرساد کو گرفتارکر لیا گیا۔
عصمت دری معاملہ، بی جے پی لیڈر نے تمام الزامات کو تسلیم کر لیا
کانگریس نے طالبہ کی حمایت میں ’نیائے یاترا‘کے نام سے ایک ریلی کا اہتمام کیا تھا۔ریلی شاہجہاں پور سے لکھنو تک نکالی جانی تھی تاہم ضلعی انتظامیہ نے ریلی کی اجازت نہیں دی۔
اجازت نہ ملنے کے باوجود کارکنان کانگریسی رہنما جتن پرساد کے گھر جمع ہو گئے اور ریلی نکالنے کی کوشش کی جس کے بعد پولیس نے کانگریسی رہنما کو گرفتار کر لیا۔جتن پرساد کے ساتھ ساتھ کارکنان کو بھی گرفتار کر لیا گیا
بی جے پی رہنما چنمیانند کا عصمت دری کیس میں جوڈیشل ریمانڈ
واضح رہے کہ بی جے پی رہنما سوامی چنمیانند پر طالبہ سے جنسی زیادتی کا الزام لگنے کے بعد پولیس کے رویے پر برابر سوال اٹھتے رہے۔ کانگریس کی طرف سے احتجاج اور ٹوئٹس کے بعد ہی بی جے پی رہنما کو گرفتار کیا گیا۔بعدازاں پولیس نے طالبہ کو بھی بلیک میل کے الزام میں گرفتار کرلیا۔
بھارت، زیادتی کا شکار متاثرہ لڑکی بھی گرفتار
کانگریس کی جنرل سیکرٹری پرینکا گاندھی گرفتاریوں کی سخت مذمت کی ہے۔ اپنے ایک ٹوئٹ میں گاندھی نے کہا کہ ”اتر پردیش میں حکومت کی جانب سے مجرموں کو تحفظ فراہم ہے، زیادتی کی متاثرہ کو ڈرایا دھمکایا جارہاہے۔ اتر پردیش کی بی جے پی حکومت شاہجہاں پور کی بیٹی کے لئے انصاف مانگنے کی آواز کو دبانا چاہتی ہے، ’نیائے پد یاترا‘ روکی جا رہی ہے، ہمارے کارکنوں، رہنماو¿ں کو گرفتار کیا جا رہا ہے، ڈر کس بات کا ہے“؟
یاد رہے کہ بھارتی پولیس نے گذشتہ دنوں بی جے پی کی سینئر رہنما چنمیانند کو گرفتار کیا تھا اور تفتیش کے دوران چنمیانند نے اپنی کئی غلطیوں کا اعتراف کیا تھا۔ چنمیانند ان دنوں ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔بعد ازاں پولیس نے متاثرہ طالبہ کو بھی گرفتار کر لیا تھا۔