بھارت کے خلاف اعلان جہاد کیا جائے، مولانا سمیع الحق کے صاحبزادے کا مطالبہ

0
37

بھارت کے خلاف اعلان جہاد کیا جائے، مولانا سمیع الحق کے صاحبزادے کا مطالبہ

دفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین ،جمعیت علماءاسلام س کے سربراہ مولانا حامدالحق حقانی نے کہا ہے کہ سلام کی سربلندی اور ملک میں شریعت کے نفاذ کے لئے ہر تحریک کی حمایت کریں گے،حکومتی وزراءکمیٹی پر تمام مذہبی وسیاسی قائدین کو اعتماد میں لیاجائے،حکومت دھرنادینے والوں سے مذاکرات کرے اور پرامن وقابل عمل حل نکالنے کی کوشش کرے۔کشمیر کے مسلمانوں پر بھارتی ظلم وستم ناقابل برداشت ہے،حکومت بھارت کے خلاف جہاداور مجاہدین کے لئے بارڈر کھولنے کا اعلان کرے۔

ان خیالات کا اظہار جمعیت علمائے اسلام س کے سربراہ علامہ حامدالحق نے کراچی میں مختلف تقاریب اور مدارس کے دورے کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔مولاناحامدالحق نے جامعہ اشرف المدارس گلستان جوہر میں حضرت حکیم مظہر سے ملاقات اور بعدنمازظہر طلباءسے خطاب کیا،جامعہ عربیہ احسن العلوم گلشن اقبال میں شیخ الحدیث مفتی زرولی خان سے ملاقات اورجامعہ انوارالقران آدم ٹاﺅن نارتھ کراچی میں مولانافداالرحمان درخواستی کی عیادت کی جبکہ شیخ الحدیث مولانااسفندیارخان کے تعزیتی ریفرنسز سے بھی خطاب کیا،علاوہ ازیں جامعہ عربیہ تحفیظ القران کشمیر روڈ پر جمعیت علمائے اسلام کے عہدیداران کے اجلاس کی صدارت اور خطاب کیا،اس موقع پر KPKکے امیر مولاناسید یوسف شاہ،صوبہ سندھ سے ڈپٹی سیکریٹری جنرل حافظ احمدعلی، مفتی محمدحماداللہ مدنی، مولاناخواجہ احمدالرحمان یارخان،مولاناحضرت ولی ہزاروی، مولانااقبال اللہ، مولاناعبدالستار،مولانامشتاق عباسی، حیدرآباد کے عہدیداران عبدالواحد سواتی، ارمان چوہان سمیت ضلعی عہدیداران وذمہ داران کی بڑی تعدادموجودتھی۔

مولاناحامد الحق نے اپنے خطاب میں کہاکہ کشمیر میں مسلمانوں پر ہونے والے مظام پر اقوام متحدہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے اور دنیامیں جہاں کہیں بھی مسلمانوں پر مظالم ڈھائے جاتے ہیں ان پر عالمی تنظیموں اور حقوق انسانی کے عالمی چیمپیئنوں کی زبانیںگنگ ہوجاتی ہے،ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت فوری طورپر جہادکااعلان کرے، جمعیت علمائے اسلام کے کارکنان اپنی افواج پاکستان کے شانہ بشانہ ہوں گے۔

تعزیتی ریفرنسز سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ مولانااسفند یارخان نے اپنے اکابرین کے مشن کو کبھی نہیں چھوڑا۔انہوں نے ساری زندگی قال اللہ وقال الرسول میں گزاردی اور دین اسلام کی سربلندی کے لئے اپنی زندگی وقف کی،انہوں نے جمعیت علمائے اسلام کے پلیٹ فارم سے اہل باطل کے خلاف اپنی سیاست کا آغازکیااور تمام عمر اپنے اکابرکے مشن کی تکمیل میں مصروف رہے جس کے لئے انہوں نے قیدوبندکی صعوبتیں بھی برداشت کیں،ان پر قاتلانہ حملے بھی ہوئے،ان کے فرزند مفتی عثمان یارخان کو بھی شہید کردیاگیامگر ان کے پایہءاستقلال میں کوئی لغزش نہیں آئی۔

Leave a reply