بھارت میں مسلمانوں کیلئے نئی مشکل، کرونا کیوں پھیلا، تبلیغی جماعت کے سربراہ پر قتل کا مقدمہ درج
بھارت میں مسلمانوں کیلئے نئی مشکل، کرونا کیوں پھیلا، تبلیغی جماعت کے سربراہ پر قتل کا مقدمہ درج
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کرونا وائرس کے پھیلاؤ کا بہانہ بنا کر بھارت میں مسلمانوں کا جینا محال کر دیا گیا ہے، مودی سرکار نے تبلیغی جماعت کے سربراہ مولانا سعد کاندھلوی پر قتل کا مقدمہ درج کر دیا ہے
پولیس نے الزام لگایا کہ لاک ڈاؤن کے باوجود نظام الدین مرکز میں تبلیغی اجتماع ہوا اور پھر کرونا پھیلا جس سے ہلاکتیں بھی ہوئیں، پولیس نے قتل کا مقدمہ درج کر لیا ہے ،پولیس کے مطابق نظام الدین کے اسٹیشن ہاؤس آفیسر کی شکایت پر مولانا سعد کاندھلوی کے خلاف 31 مارچ کو کرائم برانچ سٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا تھا.
اس سے قبل ایک اور مقدمہ لاک ڈاؤں کی خلاف ورزی کا بھی مولانا سعد پر درج کیا گیا تھا،پولیس کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کی وجہ سے تبلیغی جماعت کے اراکین کی اموات کی وجہ سے ایف آئی آر دفعہ 304 کے تحت درج کی گئی ہے،
نظام الدین مرکز میں آنے والے غیر ملکی افراد کے خلاف بھی پولیس نے کمقدمہ درج کیا تھا،پولیس کا کہنا ہے کہ مرکز کو اطلاع دی گئی تھی اسکے باوجود اجتماع کروایا گیا اور جان بوجھ کر سرکاری احکامات کی خلاف ورزی کی گئی. وہاں پر ہینڈ سینیائٹرز اور چہرے کے ماسک کا کوئی انتظام نہیں تھا۔
تبلیغی جماعت کے ملک بھر میں کتنے اراکین قرنطینہ مراکز میں؟ 2 کی ہوئی کرونا سے موت
تبلیغی جماعت کے اراکین بارے غلط خبر دینے پرپولیس کی کاروائی، ایک صحافی، ایک ڈاکٹر گرفتار
کرونا وائرس، ہسپتالوں پر تنقید کرنا اپوزیشن کے رکن اسمبلی کو مہنگا پڑ گیا،حکومت نے بھجوایا جیل
کرونا وائرس،تبلیغی جماعت پر تنقید،پانچ ٹی وی اینکرز کے خلاف بھی مقدمہ درج
ٹیسٹ نہ کروانے والے تبلیغی جماعت کے اراکین کو گولی مارنے کا رکن اسمبلی نے کیا مطالبہ
تبلیغی جماعت کے ملک بھر میں کتنے اراکین قرنطینہ مراکز میں؟ 2 کی ہوئی کرونا سے موت
کرونا وائرس، تبلیغی جماعت سے تعلق رکھنے والے ایک اور شخص کی ہوئی موت
دہلی کے مرکز نظام الدین کے تبلیغی جماعت کے اجتماع کے بعد ان کے خلاف بھارت میں خوب پروپیگنڈہ کیا گیا کہ ان کی وجہ سے بھارت میں کورونا وائرس پھیلا ہے۔ بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی کے رہنماوں نے تو اسے ’’کورونا جہاد‘‘ کا نام دے دیا تھا۔ تبلیغی جماعت پر پابندی کا بھی مطالبہ کیا گیا اسی طرح تبلیغی جماعت کے اجتماع میں شامل غیرملکی افراد پر مقدمہ درج کرنے کی بھی بات کی گئی، غیرملکی اراکین کے ویزے منسوخ کئے گئے. اور یہاں تک کہا جا رہا تھا کہ کورونا وائرس چین کے ووھان سے نہیں بلکہ دہلی کے تبلیغی مرکز سے پھیلا ہے۔