بھارت نفرتوں پر مبنی سیاست کرتا ہے، سینیٹر فیصل جاوید

0
42

فیصل جاوید نے مزید کہا کے کرتار پور راہداری کھولنے سے پوری دنیا نے پاکستان کا چہرہ دیکھ لیا ہے، بھارت نفرتوں پر مبنی سیاست کرتا ہے، مودی اور آر ایس ایس کی سوچ پوری دنیا کے سامنے بے نقاب ہو گئی ہے۔کرتار پور راہداری کھولنا پاکستان کا زبردست اقدام ہے جس سے پوری دنیا میں پاکستان کو پزیدائی ملی

اسلام آباد ۔ 11نومبر(اے پی پی) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر فیصل جاوید نے کہا ہے کے کرتار پور راہداری کھولنے سے پوری دنیا نے پاکستان اور بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ برتائوکو دیکھ لیا ہے جس کے بعد بھارت کا اصل چہرہ پوری دنیا کے سامنے بے نقاب ہو گیا ہے۔

نجی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ بھارت میں انتہا پسندی، بنیادی انسانی حقوق اور اقلیتوں کی حق تلفی ہورہی ہے دوسری جانب پاکستان اپنی اقلیتوں کے ساتھ اچھا برتائو کرتا ہے۔سینیٹر فیصل جاوید نے مزید کہا کے کرتار پور راہداری کھولنے سے پوری دنیا نے پاکستان کا چہرہ دیکھ لیا ہے، بھارت نفرتوں پر مبنی سیاست کرتا ہے، مودی اور آر ایس ایس کی سوچ پوری دنیا کے سامنے بے نقاب ہو گئی ہے۔کرتار پور راہداری کھولنا پاکستان کا زبردست اقدام ہے جس سے پوری دنیا میں پاکستان کو پزیدائی ملی ہے خاص طور پر سکھ برادری کی جانب سے جو پوری دنیا میں پاکستان کے سفیر بن چکے ہیں اور پاکستان کے امن کے پیغام کو فروغ دے رہے ہیں۔

انھوں نے کہا کے مودی کی انتہا پسندی کے خلاف بھارت میں پہلے بھی آوازیں اُٹھ رہی تھی اور اب جو وفد پاکستان آئے ہیں وہ یہاں پر لوگوں سے بھی مل رہے ہیں اور اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے ہیں کہ پاکستان میں اقلیتوں کے ساتھ کس طرح کا برتائو کیا جاتا ہے اور اس کے برعکس بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ کیا ہور ہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دو قومی نظریہ بالکل درست ثابت ہوا ہے۔سینیٹر فیصل جاوید نے کشمیر کے معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا کے پاکستان نے اس مسئلے کو اجاگر کرنے کے لئے کوئی فورم نظر انداز نہیں کیا جس کے نتیجہ میں عالمی برادری اس مسئلہ کی سنگینی سے آگاہ ہو کر کشمیریوں کی حمایت میں آواز بلند کر رہی ہے۔50 سال میں پہلی بارامریکی کانگرس کی فارن آفیرکمیٹی میں بھی کشمیر کے معاملے پر بخث ہوئی ہے جس میں کشمیر میں کرفیو اُٹھانے کی بات کی گئی ہے۔ انھوں نے کہا کے آنے والے دنوں میں آپ کو پتہ چلے گا کہ پوری دنیا مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے ہم آواز ہے۔

Leave a reply