انسانیت کے ضمیرپرلگے زخم شاید کبھی مندمل نہ ہوں،مریم نواز
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور نوجوان عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان میں انصاف کا بول بالا ہے۔ میں نے ہمیشہ ہمارے نظام انصاف پر یقین رکھا ہے اور آج یہ ایک بار پھر درست ثابت ہوا۔ میں میڈیا، سول سوسائٹی اور پاکستانی قوم کو بھی کریڈٹ دیتا ہوں کہ نور مقدم کی فیملی کے ساتھ مل کر یہ مقدمہ لڑا۔ میری دعائیں اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔
پاکستان میں انصاف کا بول بالا ہے۔ میں نے ہمیشہ ہمارے نظام انصاف پر یقین رکھا ہے اور آج یہ ایک بار پھر درست ثابت ہوا۔ میں میڈیا، سول سوسائٹی اور پاکستانی قوم کو بھی کریڈٹ دیتا ہوں کہ نور مقدم کی فیملی کے ساتھ مل کر یہ مقدمہ لڑا۔ میری دعائیں اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔#NoorMuqaddam pic.twitter.com/bYxPM2JvKZ
— Usman Dar (@UdarOfficial) February 24, 2022
وزیراعظم کے معاون برائے اطلاعات فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ نورمقدم قتل کیس میں مرکزی ملزم کو مثالی سزا ملنا خوش آئند ہے۔ یہ فیصلہ ایسے درندہ صفت مجرموں کے لئے نشان عبرت ثابت ہوگا۔ ملک کی دیگر عدالتوں میں بھی اس نوعیت کے کیسز کی سپیڈی ٹرائل ہونا چاہئے تاکہ زمہ داران کیفرکردار تک پہنچ سکیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری کا کہنا تھا کہ نور مقدم کیس میں پولیس اور پراسیکیوشن نے ذمہ داری پوری کی ، عدالت نے چار ماہ میں فیصلہ دیا،یہ ہے وہ انصاف جس کی توقع پاکستانی عوام کرتے ہیں،
مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ظاہر جعفر کے جرائم صرف عصمت دری اور قتل تک ہی محدود نہیں تھے اس نے پیسہ اور اثر و رسوخ متاثرہ کی ساکھ پر حملے کے لیے استعمال کیا۔ شاید یہ واحد جرم ہے جہاں متاثرہ شخص ملزم بن جاتا ہے نورمقدم کے قتل سے انسانیت کے ضمیر پرلگے زخم شاید کبھی مندمل نہ ہوں
Zahir Jaffer’s crimes were not only confined to rape & murder but the fact that he used his money and influence to assail the credibility of the victim. This perhaps is the only crime where the victim becomes the accused. Rest in peace Noor. https://t.co/SCN7BdLAPA
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) February 24, 2022
قبل ازیں نورمقدم قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا، عدالت نے نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو سزائے موت سنا دی ایڈیشنل سیشن جج عطاء ربانی نے فیصلہ سنایا،عدالت نے شریک ملزمان ظاہر جعفر کے ملازمین جمیل اور افتخار کو دس دس سال قید کی سزا سنائی ،عدالت نے ملزم کے والدین کو بری کر دیا،عدالت نے تھراپی ورکس ملازمین کو بھی بری کر دیا،کمرہ عدالت میں بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے ،نورمقدم کے والد شوکت مقدم بھی فیصلہ سننے کے لیے کمرہ عدالت میں موجود تھے کمرہ عدالت میں وکلاء اور میڈیا نمائندگان کی بھی بڑی تعداد موجود تھی اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے، عدالت کے باہرپولیس کی بھاری نفری تعینات تھی،جب فیصلہ سنایا گیا تو نور مقدم کا قاتل ظاہر جعفر بھی عدالت میں موجود تھا،
نورمقدم کے قاتل کو بھاگنے نہیں دیں گے،دوٹوک جواب،مبشر لقمان کا دبنگ اعلان
مبشر لقمان کو ظاہر جعفر کا نوٹس تحریر-سید لعل حسین بُخاری
جب تک مظلوم کوانصاف نہیں مل جاتا:میں پیچھے نہیں ہٹوں گا:مبشرلقمان بھی نورمقدم کے وکیل بن گئے
:نورمقدم کی مظلومیت کیوں بیان کی: ظاہر جعفر کے دوست ماہر عزیز کے وکیل نے مبشرلقمان کونوٹس بھجوا دیا
نور مقدم قتل کیس،فیصلہ آ گیا،مرکزی ملزم سفاک ظاہر جعفر کو سزائے موت کا حکم
نور مقدم کیس زندہ رکھنے پر مبشر لقمان کا شکریہ، جویریہ صدیق