نور مقدم قتل کیس،فیصلہ آ گیا،مرکزی ملزم سفاک ظاہر جعفر کو سزائے موت کا حکم

0
66

نور مقدم قتل کیس،فیصلہ آ گیا،مرکزی ملزم سفاک ظاہر جعفر کو سزائے موت کا حکم
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق نور مقدم قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا، عدالت نے نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو سزائے موت سنا دی ایڈیشنل سیشن جج عطاء ربانی نے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو سزائے موت سنا دی،عدالت نے شریک ملزمان ظاہر جعفر کے ملازمین جمیل اور افتخار کو دس دس سال قید کی سزا سنائی ،عدالت نے ملزم کے والدین کو بری کر دیا،عدالت نے تھراپی ورکس ملازمین کو بھی بری کر دیا،

ظاہر جعفر کے ڈرامے کام نہ آئے، عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو سزائے موت سنا دی ہے عدالت نے مجرم ظاہر جعفر کو فیصلے کی کا پی فراہم کردی ،نور مقدم کے قاتل کو سزائے موت کے علاوہ بھی تین سزائیں سنائی گئی ہیں،جنسی زیادتی پر پچیس سال قید دو لاکھ جرمانہ کی سزا سنائی گئی، حبس بے جا میں رکھنے پر دس سال قید ایک لاکھ جرمانہ کی سز سنائی گئی،زور زبردستی پر ایک سال قید بامشقت کی سزا سنا گئی

تحریری فیصلے میں عدالت نے کہا کہ مجرم ظاہر جعفر کو قتل کرنے کے جرم میں سزائے موت سنائی جاتی ہے،مجرم نور مقدم کے لواحقین کو 5 لاکھ روپے معاوضے کے طور پر دے گا، مجرم نے لواحقین کو رقم نہیں دی تو اس کی زمین یا کوئی پراپرٹی بقایا جات میں شامل کی جائے گی مجرم 5 لاکھ روپے جمع نہیں کرائے تو 6 ماہ کی قید کاٹنا پڑے گی،جبری زیادتی کے جرم پر 25سال قید،2لاکھ جرمانہ کی سزا کا حکم دیا گیا ہے ملزم جرمانہ مقتولہ کے ورثاء کو ادا کرے،اغواء کے جرم پر ظاہر جعفر کو 10 سال قید ایک لاکھ جرمانہ کا حکم دیا گیا ہے دفعہ 342 کے جرم پر ایک سال قید دی گئی ہے

تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ ملزم محمد جان کو دفعہ 109 اور 364 کے تحت 10 سال قید،ایک لاکھ جرمانہ کا حکم دیا گیا ہے ملزم کو دفعہ 368 کے تحت10سال قید ایک لاکھ روپے جرمانہ کا حکم دیا گیا ہے ملزم کو دفعہ 176 کے تحت ایک سال قید ایک لاکھ جرمانہ کا حکم دیا گیا ہے ملزم افتخارکو دفعہ 109 اور 364 کے تحت10سال قید،ایک لاکھ جرمانہ کا حکم دیا گیا ہے ملزم کو دفعہ 368 کے تحت 10سال قید ایک لاکھ روپے جرمانہ کا حکم دیا گیا ہے

نور مقدم کیس کے تفصیلی فیصلے میں کہا گیا کہ ممکن ہے تفتیشی نے ملزم کو جان بوجھ کر فائدہ دینے کیلئے نقائص رکھے ہوں، پولیس حکام چاہیں تو تفتیشی کیخلاف کارروائی کر سکتے ہیں، تفتیش میں بہتری کیلئے اقدامات کی ضرورت ہے،تفتیش کے نقائص، پولیس گواہان کے بیانات میں تضاد سے بھی کیس خراب نہیں ہوا،تھیراپی ورکس کے مالک اور ملزم کے والدین کے ساتھ کوئی میسج یا آڈیو پیغام نہیں پیش کیا گیا، ٹھوس شواہد کے بغیر نہیں کہا جا سکتا کہ طاہر ظہور قتل کا علم رکھتے تھے،سائنسی اور فرانزک شواہد نے ثابت کیا کہ نورمقدم کا قتل ظاہر جعفر کے ہاتھوں ہوا،نور مقدم کی لاش ظاہر جعفر کے کمرے سے برآمد کی گئی تھی، ملزمان کے وکلاء استغاثہ کے شواہد کو جھٹلانے میں ناکام رہے، شواہد نہیں کہ ذاکر اور عصمت بیٹے کے قتل کے ارادے سے واقف تھے،استغاثہ نے ثابت کرنا تھا کہ والدین بیٹے کے ارادے سے واقف تھے،
ظاہر جعفر کی والدین سے ہوئی گفتگو کا ٹرانسکرپٹ یا ٹیکسٹ میسج موجود نہیں،صرف رابطے دکھاتی سی ڈی آر سزا کے لئے ناکافی قرار ہیں

کمرہ عدالت میں بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے ،نورمقدم کے والد شوکت مقدم بھی فیصلہ سننے کے لیے کمرہ عدالت میں موجود تھے کمرہ عدالت میں وکلاء اور میڈیا نمائندگان کی بھی بڑی تعداد موجود تھی اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے، عدالت کے باہرپولیس کی بھاری نفری تعینات تھی،جب فیصلہ سنایا گیا تو نور مقدم کا قاتل ظاہر جعفر بھی عدالت میں موجود تھا،

اس مقدمہ میں مجموعی طور پر 12 ملزمان شامل تفتیش رہے جن میں سے چار ملزمان یعنی مرکزی ملزم ظاہر جعفر، اُن کے والد ذاکر جعفر، سکیورٹی گارڈ افتخار اور مالی جان محمد زیرِ حراست رہے دیگر آٹھ ملزمان کو دورانِ سماعت ضمانت پر رہا کر دیا گیا تھا رہائی پانے والوں میں سے چھ ملزمان تھیراپی ورکس کے ملازمین تھے جبکہ دیگر دو میں مرکزی ملزم ظاہر جعفر کی والدہ اوران کا باورچی جمیل شامل تھے

فیصلے سے قبل نور مقدم کے والد عدالت پہنچے تھے تو انکا کہنا تھا کہ امید ہے عدالت سے انصاف ملے گا،امید ہے قانون کی بالا دستی ہو گی ہم نے ملزمان کے لیے زیادہ سے زیادہ سزا مانگی ہے مجھے اپنی بیٹی نورمقدم پرمکمل یقین ہے وہ نیک لڑکی تھی وہ کسی غلط چیزمیں ملوث نہیں تھی سی سی ٹی وی سے بھی ثابت ہوا کہ نور مقدم کو یرغمال بنا کر رکھا گیا ،ہمیں عدالت پر بھروسہ ہے، ہمیں امید ہے کہ انصاف ملے گا،جو ظلم ہوا اسکی سب کو سزائیں ملیں گی،

قبل ازیں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں نور مقدم قتل کیس کی سماعت ،وکلا عدالت پہنچ گئے، تھیراپی ورکس ملازمین بھی عدالت پیش ہوئے عدالت نے تھیراپی ورکس ملازمین کی حاضری لگائی عملے نے تھراپی ورکس کے وکلا اور ملازمین کو فیصلے کے وقت سے آگاہ کیا، مرکزی ملزم ظاہر ذاکر جعفر سمیت چار گرفتار ملزمان ایڈیشنل سیشن جج عطاء ربانی کی عدالت میں پیش کر دئیے گئے کمرہ عدالت سے تمام افراد کو باہر نکال دیا گیا ،جج نے حکم دیا کہ میں نے ملزمان سے بات کرنی ہے سب افراد کمرہ عدالت سے باہر نکل جائیں

دو روز قبل عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا،نورمقدم قتل کیس کا سپیڈی ٹرائل 4 ماہ 8 دن جاری رہا,کیس میں 19 گواہان کے بیان قلمبند ہوئے ،اسلام آباد کے سیکٹر ایف سیون میں 20 جولائی 2021 کو نورمقدم کو قتل کیا گیا تھا نور مقدم قتل کیس میں مدعی مقدمہ کے وکلاء شاہ خاور،نثار اصغر اور بابر حیات سمور نے دلائل مکمل کر لیے ملزمان کو سخت سے سخت سزا دینے کی استدعا کی تھی

نور مقدم قتل کیس میں مرکزی ملزم ظاہر جعفر سمیت 12 ملزمان پر فرد جرم عائد کی گئی تھی۔ملزم ظاہر جعفر ، ذاکر جعفر ،عصمت آدم، افتخار، جمیل، جان محمد پر فرد جرم عائد تھی تھراپی ورک کے طاہر ظہور سمیت دیگر 6 ملزمان پر بھی فرد جرم عائد کی گئی تھی۔ملزم ظاہر جعفر اس کے والدین اور دیگر ملزمان اڈیالہ جیل میں ہیں۔ظاہر جعفر کے والدین پر نور مقدم قتل کیس میں اعانت جرم کا الزام ہے

نور مقدم قتل کیس میں ملزم ظاہر جعفر نے عدالت پیشی کے موقع پر ڈرامے کئے کبھی پولیس پکڑ کر لائی، کبھی وہیل چیئر پر لایا گیا کبھی سٹریچر پر لایا گیا، انہی ڈراموں کو مد نظر رکھتے ہوئے ظاہر جعفر کے وکیل نے ملزم کا میڈیکل چیک اپ کروانے کی درخواست دائر کی جس کو عدالت نے مسترد کر دیا تھا، مرکزی ملزم ظاہر جعفر نے عدالت کو اپنے بیان میں کہا تھا کہ اس نے نور کو قتل نہیں کیا، حالانکہ پولیس تفتیش اور شواہد سے یہ بات ثابت ہو چکی کہ نور مقدم کا قتل اسی نے کیا،

واضح رہے کہ سابق سفیر کی بیٹی نور مقدم کو قتل کر دیا گیا تھا اسلام آباد کے تھانہ کوہسار کی حدود میں قتل ہونے والی نور مقدم کے والد شوکت علی مقدم نے بیٹی کے قتل کے حوالے سے بیان دیتے ہوئے کہا ہے رات کو تھانہ کوہسار سے کال آئی کہ نور مقدم کا قتل ہو گیا ہے اور جب میں نے موقع پر پہنچ کر دیکھا تو میری بیٹی کا گلا کٹا ہوا تھا نور مقدم کا قاتل ملزم ظاہر جعفر اسکے والدین اور دیگر ملزمان اڈیالہ جیل میں قید ہیں امریکی سفارتخانے نے نور کے قاتل سے بات کی ہے

نورمقدم کے قاتل کو بھاگنے نہیں دیں گے،دوٹوک جواب،مبشر لقمان کا دبنگ اعلان

مبشر لقمان کو ظاہر جعفر کا نوٹس تحریر-سید لعل حسین بُخاری

نور مقدم کیس، فنڈ ریزنگ اور مبشر لقمان کے انکشاف، بیٹا اور بیٹی نے نوازشریف کو ڈبودیا تاریخی رسوائی، شلپا شیٹھی، فحش فلمیں اور اصل کہانی؟

نور مقدم کیس اور مبشر لقمان کو دھمکیاں، امریکہ کا پاکستان سے بڑا مطالبہ، ایک اور مشیر فارغ ہونے والا ہے

جب تک مظلوم کوانصاف نہیں مل جاتا:میں پیچھے نہیں ہٹوں‌ گا:مبشرلقمان بھی نورمقدم کے وکیل بن گئے

مبشرلقمان آپ نے قوم کی مظلوم مقتولہ بیٹی کےلیےآوازبلند کی:ڈرنا نہیں: ہم تمہارے ساتھ ہیں:ٹاپ ٹویٹرٹرینڈ 

:نورمقدم کی مظلومیت کیوں بیان کی: ظاہر جعفر کے دوست ماہر عزیز کے وکیل نے مبشرلقمان کونوٹس بھجوا دیا

پاکستان کے سابق سفیر شوکت علی مقدم کی بیٹی نور مقدم کے قتل کا مقدمہ تھانہ کوہسار میں درج کیا گیا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کے والد شوکت علی مقدم کی مدعیت میں قتل کی دفعہ 302 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے،پولیس نے مرکزی ملزم ظاہرجعفر کو جائے وقوعہ سے حراست میں لیا تھا

وفاقی دارالحکومت میں ملزم عثمان مرزا کا نوجوان جوڑے پر بہیمانہ تشدد،لڑکی کے کپڑے بھی اتروا دیئے، ویڈیو وائرل

نورمقدم قتل ، نوجوان جوڑے کو برہنہ کرنے کا کیس، ملزمان کے نفسیاتی ٹیسٹ کی آئی رپورٹ

نور مقدم قتل کیس،مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے ریمانڈ میں توسیع

نور مقدم قتل کیس، ایک اور ملزم نے ضمانت کے لئے رجوع کر لیا

نور مقدم قتل کیس،ظاہر جعفر ہاوس کے تین ملازمین کے وکلا کے حتمی دلائل مکمل

نور مقدم کیس، سسٹم کا گھناؤنا چہرہ بے نقاب،کیس الجھ گیا، مال کی چمک دمک شروع

ذاکرجعفر کو کال کرکے کہا کہ وہاں تو ڈیڈ باڈی پڑی ہوئی ہے،تھراپی ورکس کے مالک کی نور مقدم کیس میں صفائیاں

نور مقدم کو انصاف دلوائو.. | مبشر لقمان نے سپر سٹارز کا ضمیر جھنجوڑ دیا

نور مقدم قتل کیس، ظاہر جعفر کا عدالت میں ایک اور ڈرامہ

نورمقدم قتل کیس، ظاہر جعفر پاگل ہے، عدالت میں درخواست دائر

نور مقدم قتل کیس، سماعت بغیر کارروائی ملتوی

نورمقدم قتل کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ

نور مقدم قتل کیس،مرکزی ملزم کو اندر بلا کر عدالت نے میڈیا کو باہر نکال دیا

بیٹی کو ناحق قتل کیا گیا، ملزم کوسزائے موت سنائی جائے،نورمقدم کے والد کا عدالت میں بیان

نورمقدم قتل کیس کے تفتیشی افسر کا بیان قلمبند

نور مقدم قتل کیس، ظاہر جعفر کا ایک اور ڈرامہ،سوشل میڈیا صارفین برس پڑے

نور مقدم قتل کیس،مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو آج عدالت کیسے پیش کیا گیا؟

نور مقدم قتل کیس، ڈاکٹرز کو بطور گواہ طلب کرنے کی درخواست پر فیصلہ آ گیا

نورمقدم کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر نے قتل کے الزام سے صاف انکار کردیا

نور مقدم قتل کیس،سفاک ملزم مکر گیا،عدالت جمع کروایا گیا بیان باغی ٹی وی نے حاصل کر لیا

نور مقدم قتل کیس۔ مرکزی ملزم ظاہر جعفر کی تینوں درخواستیں خارج کر دی گئی ہیں

 

Leave a reply