انتہائی اہم معاملہ ہے جو فل کورٹ کےبغیر حل نہیں ہوسکتا،عطاتارڑ

0
42

پنجاب کے صوبائی وزیر داخلہ اورمسلم لیگ (ن) کے رہنما عطاتارڑ نے کہا ہے کہ حمزہ شہباز واضح اکثریت سے وزیراعلیٰ منتخب ہوئے،عمرا ن خان کی طرح چوہدری شجاعت حسین نے پارٹی سربراہ کے طورپر جب ہدایات جاری کیں تومعیار بدل گیا ہے، یہ انتہائی اہم معاملہ ہے جو فل کورٹ کےبغیر حل نہیں ہوسکتا ، آئینی ماہرین کابھی خیال ہے کہ اس معاملے کی فل کورٹ سماعت سے مزید بہتری آئے گی ۔

مسلم لیگ نواز الیکشن سے بھاگ رہی ہے. شیخ رشید

ان خیالات کا اظہارانہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صوبائی وزیر نے کہاکہ حمزہ شہباز واضح اکثریت سے وزیراعلیٰ منتخب ہوئے ۔ وزیراعلیٰ کے انتخاب میں عمران خان نے اپنے ارکان کو پرویز الہٰی کو ووٹ دینے کا کہا۔ انہوں نے کہاکہ یہ ہدایات عمران خان نے پارٹی سربراہ کےطور پر جاری کی تھیں مگر جب ایسی ہی ہدایات مسلم لیگ (ق) کےسربراہ چوہدری شجاعت نےجاری کیں تو معیار بدل گیا۔ انہوں نےکہا کہ رن آف الیکشن 186ووٹ حاصل نہ کرنے پر کرایا جاتاہے۔

 

اگر کوئی ٹھوس وجہ ہو تو مجھ سمیت کوئی بھی جج اپنا فیصلہ تبدیل کرسکتا ہے، چیف جسٹس

 

انہوں نے کہا کہ چوہدری شجاعت حسین کےخط پر اعتراض کیا جاتاہے مگرعمران خان کا خط معتبر سمجھا جاتاہے یہی وجہ ہے کہ لوگ انصاف کے دوہرے معیار پرسوال اٹھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بارایسوسی ایشن کےسابق صدور نے بھی سوال اٹھایا کہ دوہرا معیار کیوں ہے؟۔ ترامیم میں درج ہے کہ پارٹی سربراہ ہی ہدایات جاری کرسکتاہے۔ عطااللہ تارڑ نے کہا کہ نواز شریف کےمعاملے پر پارٹی سربراہ کےکردارپر روشنی ڈالی گئی تھی۔

 

فل کورٹ نہ بنایا گیا تو فیصلے کو مسترد کرتے ہیں،حکمران اتحاد

 

انہوں نے کہاکہ پارٹی سربراہ کی ہدایات اگر مقدم نہیں ہیں تو کیا ضمنی الیکشن کالعدم قراردیا جائےگا؟۔ انہوں نے کہاکہ ماضی میں چیئرمین سینیٹ کےالیکشن کے موقع پر بھی 7ووٹ مسترد کیے گئے اور کہاگیا کہ پریذائیڈنگ افسر کی رولنگ کو چیلنج نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی اہم معاملہ ہے جو فل کورٹ کےبغیر حل نہیں ہوسکتا ۔ عطاتارڑ نے کہاکہ عمران خان محاذآرائی اور گالم گلوچ کی سیاست کرتاہے،ہم عوام کی حالت بہتر کرنے کیلئے ہرممکن کوشش کررہے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ آئینی ماہرین کا کہنا ہے فل کورٹ سے معاملے میں مزید بہتری آئے گی۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ فرح گوگی بہت سے مقدمات میں مطلوب ہے،اسے واپس لے آئیں تو پتہ چل جائےگا کہ عمران خان نے کتنی کرپشن کی ہے۔

Leave a reply