وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہےکہ عدالتی ضمانت ختم ہونےپرقانون کے مطابق فراہم کی گئی سکیورٹی عمران نیازی کوبڑی خوش اصلوبی سے گرفتار کرلے گی۔
باغی ٹی وی : وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ کا کہنا ہےکہ عمران نیازی کواسلام آباد واپسی پرخوش آمدید کہتے ہیں قانون کےمطابق ان کوسکیورٹی فراہم کی جارہی ہےعدالتی ضمانت ختم ہونےپرقانون کے مطابق فراہم کی گئی یہی سکیورٹی عمران نیازی کوبڑی خوش اصلوبی سے گرفتار کرلے گی۔
سولہ سو ایک سواسی ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ
ان کا کہنا ہےکہ عمران نیازی ملک میں ہنگامہ آرائی،فتنہ وفساد،افراتفری پھیلانےاوروفاق پرمسلحہ حملوں کے جرائم کےتحت درج دو درجن سے زائد مقدمات میں بطور ملزم نامزد ہیں ملک میں فساد برپا کرنے والا شخص کس طرح ایک جمہوری معاشرے میں ایک سیاسی جماعت کا سربراہ ہوسکتا ہے؟یہ پوری قوم کیلئے ایک لمحہ فکریہ ہے۔
قبل ازیں رانا ثنا اللہ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے بات چیت کے امکان کو مسترد کرتےہوئےکہا تھا کہ ایک آدمی روز کہتا ہے کہ وہ ہمیں تسلیم نہیں کرتا توکیااس کے پاؤں پڑجائیں کہ ہمیں تسلیم کرو؟عمران خان سیاستدان تو ہےہی نہیں، یہ ملک میں انتشارچاہتا ہےلانگ مارچ کی کہانی اب ختم ہو چکی ہے، عمران خان اگلی بار نہ پشاور کی طرف سے آ سکیں گے اور نہ ہی میانوالی کی طرف سے۔
معاشی مشکلات: حکومت کا کورونا لاک ڈاؤن جیسے اقدامات کرنے پر غور
قبل ازیں وزیر داخلہ نے آئی ایس آئی کو سرکاری افسران کی جانچ پڑتال کا قانونی اختیار دینے پر اٹھنے والے سوالات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ آئی ایس آئی سرکاری افسران سمیت سیاستدانوں کی پہلے بھی جانچ پڑتال کرتی رہی ہے، اس سلسلے میں نوٹیفکیشن جاری کرنے کا فیصلہ پارٹی قیادت نے آزادانہ طور پر کیا ہے۔
واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کی آج خیبر پختونخوا سے اسلام آباد واپسی متوقع ہے۔ جس کے باعث پولیس کی جانب سے بنی گالہ میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے-