اداکارہ اقراءعزیز نے ثمینہ پیرزادہ کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ میں نے پہلی بار ایک ڈاکومنٹری کی تھی اور اس کے مجھے پانچ ہزار روپے ملے تھے، میں نے وہ پانچ ہزار روپے جا کر اپنی ماں کو دئیے وہ بہت خوش ہوئیں اور انہوں نے خوشی سے رونا شروع کر دیا۔ میں نے اپنی ماں سے کہا کہ ماں میں نے کمائی کی ہے مجھے تھوڑی شاپنگ کرا دو یا کھانا کھلا دو ، تو میری ماں نے کہا کہ نہیں شاپنگ نہیں کرنا ہاں کھانا کھانا ہے تو کھا لو۔ اقراءنے کہا کہ مجھے میری پہلی کمائی آج تک یاد ہے۔ انہوں نے مزید یہ بھی کہا کہ مجھے شاپنگ کرنے کا بہت شوق ہے، شاپنگ میں میرے شوق اونٹ پٹانک ہیں۔
میں سٹیشنری بلاوجہ ہی بہت زیادہ خریدتی رہتی ہوں، میر ی ماں مجھے شاپنگ سے منع کیا کرتی تھیں کہتی تھیں کہ کھانے پہ جتنا مرضی خرچ کر لو لیکن شاپنگ نہیں کرنی۔ انہوں نے کہا کہ ”ایک آیاکہ پھر میں نے بھی محسوس کیا کہ ایسا نہیں ہونا چاہیے”۔ یاد رہے کہ اقراءعزیز ملک کی نامو ر اداکارہ ہیں وہ ایک بڑی فین فالونگ رکھتی ہیں اور جب بھی سکرین پر آتی ہیں کسی الگ کردار کے ساتھ سامنے آتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ان کے پرستار انکو سکرین پر دیکھنے کےلئے بےتاب رہتے ہیں۔
سائرہ یوسف اپنی سوتن کی بیٹی کو گود میں اٹھائے پھرتی ہے جاوید شیخ