امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے دعوٰی کیا ہے کہ دو ہفتے قبل متحدہ عرب امارات کے تیل کے بحری جہازوں پر ایران نے حملہ کیا ہے. تاہم اپنے اس دعوے کے حق میں انہوں نے کوئی ثبوت پیش نہیں کیے. بولٹن نے یہ دعوٰی بدھ کے روز متحدہ امارات کے دارلحکومت ابوظہبی میں صحافیوں کے ساتھ پریس بریفنگ کے دوران کیا.انہوں نے مزید الزام لگاتے ہوئے کہا کہ سعودیہ عرب کی بندرگاہ یانبو کے ناکام حملے میں بھی ایران ملوث ہے.انکا مزید کہنا تھا کہ ان حملوں کے لیے ایران نے نیول مائینز کا استعمال کیا. چند دن پہلے ہی پینٹاگان بھی ان حملوں کا الزام ایرانی پاسداران انقلاب پر لگا چکا ہے.
دوسری جانب تحران نے ایسے کسی الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم ایسے کسی حملے میں ملوث نہیں، یہ امن دشمن لوگوں کی کاروائی ہو سکتی ہے.
ایران امریکی تعلقات اس وقت کشیدہ ہوئے جب ایران نے امریکی پابندیوں کو مسترد کرتے ہوئے گرے مارکیٹ میں تیل کی فروخت کو جاری رکھنے کا کہا ہے.جسکے جواب میں امریکہ نے ایک گروپ کو دبئی روانہ کیا ہے تاکہ ایران کو پیغام دیا جا سکے.
یہ بھی پڑھیں
ایران امریکہ جنگ ہو سکتی ہے. امریکہ کی نصف آبادی نے خطرہ ظاہر کر دیا
ایران کا کیا موقف ہے، خبریں دیکھیں
مشرق وسطیٰ میں امریکی فوج کی تعیناتی پر ایران کا رد عمل آ گیا
امریکی پالیسوں نے مشرق وسطیٰ کی سکیورٹی خطرات سے دوچار کر دی. ایرانی نائب وزیر خارجہ
سعودی حکومت کا ان حملوں پر کیا رد عمل ہے خبریں پڑھیں
سعودی ایئر ڈیفنس فورس نے مکہ مکرمہ اور جدہ پر میزائل حملوں کی کوشش ناکام بنا دی
امام کعبہ عبدالرحمان السدیس کی سعودی عرب پر حملوں کی شدید مذمت
سعودی عرب پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور طاقت سے جواب دیں گے. عادل الجبیر
پاکستان کا اس تنازعے میں کیا عمل دخل ہے جانیں
سعودی عرب کو خطرہ ہوا تو کس کا ساتھ دیں گے؟ پاکستان نے اہم اعلان کر دیا