ایران کے بارے اسرائیل نے امریکا کو کھری کھری سنا دی

باغی ٹی وی : اسرائیلی وزیر اعظم نے امریکاکو دو ٹوک پیغام دیتے ہوئے کہا ہے ک ایران کے جوہری ہتھیاروں کے حصول کی راہ ہموار کرنے والے معاہدے کی پابندی نہیں کریں‌ گے۔ اسرائیل ہر وہ آپشن استعمال کرے گا جس سے ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکے

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب مغربی ممالک اور ایران کے مابین ویانا میں مذاکرات کررہے تھے .گذشتہ روز ایران اور مغربی ممالک کے درمیان جوہری معاہدے کے احیاء کے بارے میں مذاکرات کا پہلا دور ختم ہوگیا۔ اس قضیے کے حل کے لیے فریقین نے مذاکرات جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے .

ایران سے معاملات کے سلسلے میں ماہرین کی دو ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جنہیں ذمہ داری سونپی گئی ہے کہ وہ ایران پر عاید کردہ امریکی پابندیوں کی فہرست تیار کریں جنہیں اٹھایا جانا ہے۔ اسی طرح ان ٹیموں کو ایران کی طرف سے جوہری معاہدے کے پروٹوکول اور اس کی شرایط پرعمل درآمد کا طریقہ کار وضع کرنے کا ٹاسک سونپا گیا ہے۔

خیال رہے کہ امریکا اور ایران کے درمیان ایک معادہ طے پایا تھا یہ اس وقت سامنے آیا جب بائیڈن انتظامیہ 2015 کے جوہری معاہدے میں واپسی کے خواہاں تھی جس میں دیکھا گیا تھا کہ ایران بین الاقوامی پابندیوں کے خاتمے کے بدلے اپنے جوہری پروگرام کو روکنے پر متفق ہے۔

اسرائیل نے کئی سالوں سے اس بین الاقوامی معاہدے کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور اس کو ختم کرنے کی کوشش کی ہے ، جس سے سابقہ ​​امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یکطرفہ طور پر اپنی انتظامیہ کو ایرانی حکومت کے خلاف "زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالتے ہوئے ، 2018 میں دستبردار کردیا تھا۔

Shares: