کوئٹہ: ایرانی حکومت نے بلوچستان کے علاقے شیرانی کے جنگلات میں لگی آگ پر قابو پانے کے لیے اسپیشل فائرفائٹنگ ٹینکر طیارہ پاکستان بھیجنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
باغی ٹی وی : میڈیا رپورٹس کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایران سے آنے والا خصوصی فائر فائٹنگ ٹینکرطیارہ متاثرہ علاقے میں پانی چھڑکاؤ کی صلاحیت رکھتا ہےپاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی طیارے کوخصوصی اجازت نامہ فراہم کرے گی،جہاز کے آج پہنچنے کا امکان ہے۔
بلوچستان: دیودار کے جنگلات میں لگی آگ کے متعلق آئی ایس پی آر کا بیان جاری
سول ایوی ایشن کے مطابق فائرفائٹنگ ٹینکر ائیرکرافٹ بلوچستان جنگلات آگ پر قابو پانے آپریشن میں حصہ لے گا،سول ایوی ایشن اتھارٹی فائرفائٹنگ ائیرکرافٹ کو خصوصی فضائی روٹ بھی جاری کرے گی۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ فائرفائٹنگ ائیرکرافٹ روٹ میں کوئی کمرشل پرواز آپریٹ نہیں کی جائے گی، فائرفائٹنگ ٹینکر ائیرکرافٹ کو کوئٹہ ائیرپورٹ سے پانی فراہم کیا جائے گا، ایرانی فائرفائٹنگ طیارے کا عملہ بھی ایرانی ہوگا، ایرانی فائرفائٹنگ طیارہ آج پاکستان پہنچنے کی توقع ہے۔
قبل ازیں پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے گزشتہ شام دیودار کے جنگلات میں لگی آگ سے متعلق اپڈیٹ جاری کی گئی تھی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ یر گلی، ضلع شیرانی کے قریب دیودار کے جنگل میں لگی آگ 18 مئی 22 کو شروع ہوئی اور اب تک جاری ہے۔ بلوچستان PDMA، NDMA کے ساتھ مل کر امدادی کارروائیوں اور آگ بجھانے کی سرگرمیاں چلا رہا ہے۔
شیرانی جنگلات میں آگ کا واقعہ:جسٹس جمال خان مندوخیل کی چیف جسٹس پاکستان سےازخود…
آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان آرمی اور ایف سی بلوچستان زیادہ سے زیادہ مدد فراہم کر رہے ہیں۔ ہیڈکوارٹر 12 کور PDMA کے ساتھ قریبی رابطے میں ہے آگ زیادہ تر پہاڑی چوٹیوں پر (10000 فٹ اونچائی) آبادی کے مراکز سے دور ہوتی ہے، لیکن گرم موسم، خطوں کی ناقابل رسائی نوعیت اور خشک ہواؤں کی وجہ سے اس کا پھیلنا جاری رہتا ہے۔
پاک فوج کے مطابق قریب ترین گاؤں آگ کے مقام سےتقریباً 8 سے 10 کلومیٹردور ہے۔تاہم، الگ تھلگ گھروں میں رہنے والے 10 خاندانوں کو ایف سی بلوچستان کی جانب سے مانیخواہ میں قائم کیے گئے میڈیکل ریلیف کیمپ میں منتقل کر دیا گیا ہے۔