ایران کی جدید میزائلوں اور ڈرونز کی مشقیں ، دشمن کی صفوں میں پریشانی
باغی ٹی وی : تہران نے اپنے تازہ ترین جنگی مشقیں شروع کر دی ہیں . جس میں زمین کی سطح سے ہوا تک مار کرنے والے میزائلوں اور جدید ڈرون ٹیکنالوجی کے تجربات کیے گئے ہیں.
جمعہ کے روز ، ایران سے ایسی اطلاعات اور ویڈیوز سامنے آئیں جن میں اس نے تازہ ترین فوجی طاقت کا مظاہرہ کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ اقتدار ننانوے فوجی مشقوں کے دوران ایرانی بحریہ کے جوانوں نے ساحل، جنگی کشتیوں اور بحری جہازوں سے مختلف قسم کے میزائل اور تارپیڈو فائر کرنے کا تجربہ کیا اور شمالی بحر ہند میں موجود فرضی دشمن کے تمام اہداف کو کامیابی کے ساتھ نشانہ بنا کر انہیں تباہ کر دیا۔
اقتدار ننانوے فوجی مشقوں کے ترجمان ایڈمیرل حمزہ علی کاویانی نے کہا ہے کہ ایرانی بحریہ کروز میزائلوں کے حوالے سے انتہائی اعلی درجے کی توانائیوں کی حامل ہے اور ہمارے پاس سمندر میں چلائے جانے والے کروز میزائلوں کی بڑی رینج موجود ہے۔
#ایران
برگزاری مرحله اول رزمایش «پیامبر اعظم (ص) ۱۵» سپاه با شلیک انبوه موشکهای بالستیکمرحله اول رزمایش #پیامبر_اعظم (ص) ۱۵ با اجرای عملیات ترکیبی موشکی و پهپادی نیروی هوافضای سپاه، در منطقه عمومی کویر مرکزی ایران برگزار شد#Iran#IRGC#Missile#رزمایش pic.twitter.com/aqDHA3TdrJ
— World Media News (@WorldMediaNews3) January 15, 2021
ایڈمیرل کاویانی کا کہنا تھا کہ ایرانی بحریہ کے مختلف فاصلوں تک مارے کرنے والے میزائلوں نے ہمیں سمندری جنگ میں فیصلہ کن اور موثر ہتھیاروں کی حامل بحریہ میں تبدیل کر دیا ہے۔
انہوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ دشمن کو جان لینا چاہیے کہ ایران کی سمندری حدود میں کسی بھی قسم کی دراندازی یا جارحیت کی اسے سنگین قیمت چکانی پڑے گی اور دشمن کے اہداف پر ساحل اور سمندر دونوں جگہ سے کروز میزائل برسائے جائیں گے۔
قابل ذکر ہے کہ ایرانی بحریہ کی اقتدار ننانوے نامی مشقیں بدھ کو ساحل مکران سے لیکر شمالی بحر ہند کے آزاد علاقے تک کے دائرے میں شروع ہوئی تھیں۔
دوسری جانب ایرانی بحریہ کے سربراہ حسین خانزادی نے ’بندر مکران بحری جہاز‘ کے مشن کا ذکرکرتے ہوئے کہا ہے کہ اس بیڑے کا کام سمندری حدود میں ایرانی بحری بیڑوں کی پشتپناہی اور ان کی تقویت کرنا ہے۔ انہوں نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ ’بندر مکران بحری جہاز‘ ایک فوجی جہاز ہے اور اپنے اندر ایک چھوٹی بندرگاہ کی صلاحیتوں کو سمیٹے ہوئے ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایرانی بحریہ کا مشن بڑے وسیع سمندری علاقوں تک پھیلا ہوا ہے اور اس کی سرگرمیاں شمالی بحرِہند کے تقریبا سبھی حصوں میں انجام پاتی ہیں-
ایرانی بحریہ کے کمانڈر نے کہا کہ ملک کے بیشتر مال بردار بحری جہاز سوئیز کینل سے گزرتے ہیں اور ان دنوں اس آبی گزرگاہ میں شطینت اور بدامنی کی کارروائیوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کے بحری جنگی جہاز اپنی سمندری حدود سے پانچ ہزار سے چھے ہزار کلومیٹر دور تک اپنے ملک کے بحری جہازوں کو ہر قسم کی لازمی خدمات پیش کرتے ہیں