اسرائیلی وزیراعظم نفتالی بینیٹ نے کہا ہےکہ ایران نے اپنے جوہری پروگرام میں ’تمام سرخ لکیریں‘عبور کرلی ہیں۔

باغی ٹی وی : "العربیہ” کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنی پہلی تقریر میں بینیٹ نے کہا کہ ایران نے مشرقِ اوسط میں’جوہری چھتری‘تلےغلبہ حاصل کرنے کی کوشش کی اس کی جوہری سرگرمیوں کوروکنے کے لیے مزید ٹھوس اورمربوط بین الاقوامی کوششوں کی ضرورت ہے۔

تاہم انہوں نے اسرائیل کی جانب سے ایران کے خلاف اپنے طور پرکارروائی کے امکانات کا بھی اشارہ دیا ہے صہیونی ریاست کے لیڈر ماضی میں بھی ایران کے خلاف کارروائی کی بار بار دھمکیاں دیتے رہے ہیں۔

بینیٹ کا کہنا تھا کہ ایران کا جوہری پروگرام فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوچکا ہے اس نے ہماری رواداری بھی متاثر کی ہے محض الفاظ سے سینٹری فیوجز کی حرکت کو روکا نہیں جاسکتا ہے۔

انہوں نے اس عزم کا اظہارکیا کہ اسرائیل ایران کو جوہری ہتھیارحاصل کرنے کی اجازت نہیں دے گا-

دنیا کو ایران کے جوہری پروگرام سے لاتعلق نہیں ہونا چاہیے سعودی عرب

بینیٹ کا بھی نیتن یاہو کی طرح بالاصرارکہنا تھا کہ ایران کو جوہری ہتھیار بنانے سے روکنے کے لیے ہرممکن اقدام کیا جائے گاکیونکہ اسرائیل ایک جوہری ایران کواپنے وجود کے لیے خطرہ سمجھتا ہے جبکہ ایران مسلسل اس بات کی تردید کرتا چلا آرہا ہے کہ وہ جوہری بم بنانا چاہتا ہے۔اس کا کہنا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پُرامن مقاصد کے لیے ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران کا جوہری ہتھیاروں کا پروگرام ایک نازک مقام پر ہے۔اس نے تمام سرخ لکیریں عبورکرلی ہیں،اس نے جوہری توانائی کے عالمی ادارے کے معائنے کو نظرانداز کردیا ہے اور اب وہ اس سے دورہٹ رہا ہے۔

انتہائی دائیں بازو کے سیاست دان نفتالی بینیٹ جون میں اسرائیل کے وزیراعظم منتخب ہوئے تھے اورانتہاپسند بنیامین نیتن یاہو کے 12 سالہ اقتدار کا خاتمہ ہوگیا تھا۔بینیٹ اب یہ چاہتے ہیں کہ امریکی صدر جو بائیڈن اسرائیل کے علاقائی دشمن ایران کے خلاف سخت مؤقف اختیار کریں۔

وہ 2015ء میں ایران سے طے شدہ جوہری سمجھوتے کی بحالی کے لیے نئی امریکی انتظامیہ کی کوششوں کے بھی مخالف ہیں۔بائیڈن کے پیش رو صدرڈونلڈ ٹرمپ 2018ءمیں اس سمجھوتے سے دستبردار ہوگئے تھے۔

بھارت کی مکاریاں بےنقاب وزیرخارجہ نے مقبوضہ کشمیر سے متعلق ڈوزیئر برطانوی ہم منصب…

ویانا میں امریکا اورایران کے درمیان اس جوہری سمجھوتے کی بحالی کے لیے گذشتہ تین ماہ سے بالواسطہ مذاکرات تعطل کا شکار ہیں۔دونوں ملکوں کے حکام کے درمیان اپریل سے جون تک بالواسطہ مذاکرات ہوئے تھے لیکن ان میں دوطرفہ اختلافی امورطے نہیں ہوسکے تھے اب امریکا ایران کے نئے سخت گیرصدر ابراہیم رئیسی کے اگلے اقدام کا منتظر ہے-

نفتالی بینیٹ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 76 ویں اجلاس میں اپنے پیش رونیتن یاہو کے مقابلے میں کم سخت اورترش لہجہ اختیار کیا ہے نیتن یاہو اکثر عالمی فورموں پرایران کے خلاف اپنے الزامات کو ڈرامائی شکل دینے کے لیے بصری آلات پر انحصار کرتے تھے۔ان کے طرزعمل کو ناقدین ایک سیاسی اسٹنٹ قرار دیتے تھے اورانھیں طنز کا نشانہ بناتے رہتے تھے-

اس سےقبل سعودی وزیر خارجہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ایران پورے خطے اور دنیا کے لیے خطرہ ہے ایران پر نظر رکھی جائے اور اسے ایٹمی طاقت حاصل کرنے کی اجازت نہ دی جائے۔

سعودی وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کو بتایا تھا کہ ایران پورے خطے اور دنیا کے لیے خطرہ ہے دنیا کو ایران کے جوہری پروگرام سے لاتعلق نہیں ہونا چاہیے۔

دوسری جانب اسرائیلی اخبار Times of Israel کی ویب سائٹ نے کہا تھا کہ رواں ماہ کے دوران میں امریکی اور اسرائیلی قومی سلامتی کے ذمے داران کا ایک اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں یہ بات زیر بحث آئی کہ اگر ایران جوہری معاہدے کی طرف واپس نہ آیا تو ایسی صورت میں کیا کِیا جانا چاہیے۔

جعلی و غیر معیاری ادویات کی فروخت کرنے والوں کے گرد گھیرا تنگ کیا جاے ۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ہیڈ…

ویب سائٹ نے بتایا تھا کہ مذکورہ خفیہ بات چیت میں غیر مقررہ "پلان بی” پر توجہ مرکوز رہی۔

اسرائیلی ذمے داران کے حوالے سے بتایا گیا تھا کہ رواں سال جون میں نفتالی بینیٹ اور نئی اسرائیلی حکومت کے اقتدار سنبھالنے کے بعد خصوصی دو طرفہ تزویراتی گروپ کا یہ پہلا اجلاس تھا۔ اس گروپ کا مقصد ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کے لیے دونوں ممالک کے بیچ تعاون ہے۔

امریکی ویب سائٹ Axios بھی تصدیق کر چکی ہے کہ امریکا اور اسرائیل کے درمیان تقریبا دو ہفتے قبل خفیہ بات چیت ہوئی بات چیت میں "پلان بی” زیر بحث آیا جو جوہری مذاکرات کے دوبارہ شروع نہ ہونے کی صورت میں ممکنہ طور پر نافذ ہو گا۔

امریکی ویب سائٹ نے کہا تھا کہ مزکورہ خصوصی اجلاس وڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ہوا اجلاس کی قیادت امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سولیون اور ان کے اسرائیلی ہم منصب یال ہولاتا نے کی۔

مقبوضہ بیت المقدس اور مغربی کنارے میں فلسطینیوں کی اسرائیلیوں کے ساتھ جھڑپیں جاری

Shares: