ایرانی صدر کی تہران میں نماز جنازہ ادا، حماس رہنما اسماعیل ہنیہ کی بھی شرکت

0
205
irani

ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہونیوالے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور دیگر کی نماز جنازہ تہران میں ادا کر دی گئی

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے نمازِ جنازہ پڑھائی جس میں حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ نے بھی شرکت کی،نماز جنازہ میں ہزاروں افراد شریک ہوئے، اس موقع پر ہر آنکھ اشک بار تھی،ہر آنکھ نم ، ہر دل غمزدہ،رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے،تہران میں عوامی سمندر امڈ آیا،نماز جنازہ تہران یونیورسٹی میں ادا کی گئی، اس موقع پر حماس رہنما اسماعیل ہنیہ کا کہنا تھا کہ وہ شہدا کے جنازے میں شرکت کے لئے غزہ سے آئے ہیں وہ فلسطینی عوام اور استقامتی فسطینی محاذ میں شامل تمام گروہوں کی طرف سے شہدا کے جنازے میں شرکت کے لئے تہران آئے ہیںوہ فلسطینی عوام اور استقامتی گروہوں کی جانب سے رہبر انقلاب، حکومت ایران اور ایران کے عوام کو تعزیت پیش کرتے ہیں،فلسطینی عوام بھی اپنے ایرانی بھائیوں کے اس غم میں شریک ہیں۔

ایرانی صدر کے نماز جنازہ کے موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے جائیں‌گے،ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کو مشہد میں جمعرات کو سپردخاک کیا جائے گا،ایرانی صدر اور ان کے ساتھیوں کی تدفین مشہد میں امام علی رضا کے روضے کے احاطے میں ہوگی،گزشتہ روز قم میں بھی ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور ان کے ساتھیوں کی نماز جنازہ ادا کی گئی تھی۔

ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کو حادثہ کیسے پیش آیا؟
دوسری جانب ایرانی صدرابراہیم رئیسی کے صدارتی کانوائے میں شامل تین ہیلی کاپٹروں کے درمیان رابطوں اور ہیلی کاپٹر حادثے کے تفصیلات سامنے آئی ہیں،صدارتی کانوائے میں شامل تین ہیلی کاپٹروں میں سے ایک میں موجود ایرانی اہلکارغلام حسین اسماعیل کا کہنا ہے کہ صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کا پائلٹ تینوں ہیلی کاپٹروں کے کانوائے کا انچارج تھا، جب ہیلی کاپٹروں نے تبریز کیلئے دوپہر ایک بجے پرواز شروع کی تو اس وقت موسم ٹھیک تھا،” پرواز کے 45 منٹ بعد صدر رئیسی کے ہیلی کاپٹر کے پائلٹ نے دیگر ہیلی کاپٹروں کے پائلٹوں کو احکامات دیئے کہ وہ قریب موجود بادل سے بچنے کیلئے اپنے ہیلی کاپٹروں کو مزید بلندی پر لے جائیں”ایرانی صدر کا ہیلی کاپٹر دیگر دو ہیلی کاپٹروں کے درمیان میں تھا، بادلوں کے اوپر پرواز کے 30 سیکنڈ بعد ہمارے پائلٹ نے نوٹ کیا کہ صدر کا ہیلی کاپٹر غائب ہو گیا ،ہمارے ہیلی کاپٹر کے پائلٹ نے فیصلہ کیا کہ وہ اپنے ہیلی کاپٹر سے فضا میں چکر لگائے اور صدر کے ہیلی کاپٹر کو تلاش کرے تاہم کئی کوششوں کے باوجود ریڈیو آلات سے رابطہ نہ ہوسکا، ہمارا پائلٹ پرواز کو نیچے اس لیے نہیں لا سکتا تھا کیونکہ بادل موجود تھا، چنانچہ پرواز جاری رکھی گئی اور قریبی تانبے کی کان پر اسے اتار لیا گیا، وزیرخارجہ حسین امیر اور صدر کے حفاظتی یونٹ کے سربراہ کو کئی بار فون کیا گیا مگر انہوں نے جواب نہیں دیا، صدر کے پائلٹ کیپٹن مصطفوی سے بھی رابطہ کیا گیا مگر وہ بھی جواب نہ دے سکے،رابطے کی کوشش کے دوران جنہوں نے کال اٹھائی وہ تبریز میں نماز جمعہ کے پیش امام محمد علی آل ہاشم تھے، آل ہاشم کی حالت اچھی نہیں تھی تاہم انہوں نے تصدیق کی کہ صدر کا ہیلی کاپٹر وادی میں حادثے کا شکار ہوگیا ہے، اس پر انہوں نے بھی آل ہاشم کو فون کیا اور آل ہاشم نے یہی بات دہرائی کہ ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار ہوگیا ہے،جب حادثہ کی جگہ کا معلوم ہوا تو میتیں دیکھ کر اندازہ ہوا کہ صدر اور دیگر اہلکار موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے تھے تاہم آل ہاشم کی موت کئی گھنٹے بعد ہوئی.

ایران کے سرکاری میڈیا نے حادثے کا سبب ہیلی کاپٹر میں تکنیکی خرابی کو قراردیتے ہوئے بتایا کہ جنگل اور پہاڑی علاقے میں ہیلی کاپٹر کا ملبہ ایرانی ڈرونزنے تلاش کیا تھا۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی ہے

ایران میں صدارت انتخابات 28 جون کو، شیڈول کا اعلان کر دیا گیا
دوسری جانب نائب صدر محمد مخبر نے صدارتی ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں جبکہ ایران کے ایٹمی مذاکرات کار علی باقری‌ کنی کو قائم مقام وزیر خارجہ مقرر کردیا گیا ہے،ایران کے قائم مقام صدر کے مطابق صدارتی انتخابات کے لئے 28 جون 2024 کی تاریخ مقرر کی گئی ہے.کاغذات نامزدگی30 مئی سے جمع کروائے جائیں گے،3 جون کو حتمی فہرست لگائی جائے گی.12 جون سے 27 جون تک انتخابی مہم چلائی جائے گی.

اناللہ وانا الیہ راجعون، ایرانی صدر ہیلی حادثے میں جاں‌بحق

پاکستان اور ایران کے دل ہمیشہ ایک ساتھ جڑے رہیں گے، ایرانی صدر

پاکستان اور ایران نے دوطرفہ تعاون مزید وسیع کرنے کے عزم کا اظہار

ایرانی صدر کی اہلیہ کا پاکستان سویٹ ہوم سنٹر اور نمل یونیورسٹی اسلام آباد کا دورہ

آرمی چیف سے ایرانی صدر کی ملاقات،دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت پر اتفاق

پاک ایران تجارتی حجم 10ارب ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق کیا ہے،ایرانی صدر کی پریس کانفرنس

Leave a reply