عراق میں جاری فسادات کے نتیجے میں 100شہری جاں بحق ہو گئے جبکہ 4000کے قریب زخمی ہیں۔
عراق میں خون ریز اور پر تشدد مظاہرے، ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد سینکڑوں میں، آخر وجہ کیا؟
الجزیرہ کے مطابق عراق میں احتجاجی مظاہرے اب روز کا معمول بن چکے ہیں۔ ہزاروں نوجوان بدعنوانی ، بیروزگاری اور ناقص حکومتی کارکردگی کے خلاف ملک کے مختلف حصوں میں مظاہرے کر رہے ہیں۔
عراقی پولیس نے مظاہرین کے خلاف واٹر کینن ، آنسو گیس اور ربڑ کی گولیوں کا استعمال کیا۔ جس سے 100کے قریب مظاہرین جاں بحق جبکہ 4000زخمی ہوگئے ہیں۔
عراق، گولہ بارود کے ڈپو میں دھماکے
واضح رہے کہ عراقی وزیراعظم عادل عبد المہدی کی ایک سالہ حکومت کے لئے یہ مظاہرے بہت بڑا چیلنج ہیں۔ مظاہروں سے بچنے کے لیے دارالحکومت بغداد اور دیگر شہروں میں کرفیو نافذ کیا گیاہے تاکہ مظاہرین کو کو اکھٹا ہونے سے جاسکے۔