عراقی مظاہرین پارلیمنٹ کی عمارت میں گھس گئے
بغداد:عراق کے دارالحکومت بغداد میں شیعہ سیاسی رہنما مقتدیٰ الصدر کے ہزاروں حامیوں نے ایران کے حمایت یافتہ امیدوار کی بطور وزیراعطم نامزدگی کے خلاف پارلیمنٹ کی عمارت پر دھاوا بول دیا۔
جس وقت مظاہرین بغداد کے ہائی سیکیورٹی والے علاقے گرین زون میں پارلیمنٹ کی عمارت میں داخل ہوئے اُس وقت وہاں اسمبلی کا کوئی رکن موجود نہیں تھا، پولیس نے مظاہرین کو روکنے کیلے واٹر کینن اور اور سیمنٹ کے بلاکس کا استعمال کیا لیکن اسکے باوجود مظاہرین عمارت میں گھسنے میں کامیاب ہوگئے۔
مظاہرین کی جانب سے محمد شیعہ السوڈانی کی بطور وزیراعظم کے امیدوارنامزدگی پر احتجاج کیا جارہا ہے جو ایران کے حمایت یافتہ امیدوار ہیں، عراق میں اکتوبر 2021 میں ہونے والے الیکشن میں مقتدیٰ الصدر 73 نشستوں پر کامیابی حاصل کرکے 329 رکنی پارلیمنٹ میں سب سے بڑے گروپ کی حیثیت سے سامنے آئے تھے۔
عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الخادمی نے مظاہرین سے فوری طور پر گرین زور خالی کرنے کا مطالبہ کیا ہے، اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ریاستی اداروں اور غیر ملکی سفارتخانوں کی حفاظت کیلئے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔
پارلیمنٹ میں مظاہرین کے داخل ہونے کے کچھ دیر بعد مقتدیٰ الصدر نے اپنے حامیوں سے کہا کہ انہوں نے اپنے احتجاج کے ذریعے اپنا پیغام پہنچادیا ہے لہٰذا اب وہ پارلیمنٹ سے نکل جائیں جس کے بعد مظاہرین وہاں سے چلے گئے۔