وزیر خزانہ اسحاق ڈارکا 90 فیصد سیلاب زدگان کو نقد ادائیگیوں میں بے ضابطگیوں پر تشویش کا اظہار

0
116
ishaq dar

اسلام آباد: وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ حکومت مشکل کی اس گھڑی میں عوام کے ساتھ کھڑی ہے اور سیلاب متاثرین کی امداد اور ریسکیو کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے گی۔

باغی ٹی وی : وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت سیلاب متاثرین کی بحالی سے متعلق اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے 90 فیصد سیلاب متاثرین کو ادائیگیوں میں بے ضابطگیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ حکومت سیلاب متاثرین کی امداد اور ریسکیو کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے گی۔

قومی اداروں کے خلاف عمران خان کی مہم ،وزیراعظم نے کی مذمت

سیکرٹری بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام نے شرکاء کو بتایا کہ 90 فیصد سیلاب متاثرین کو نقد امداد فراہم کی جاچکی ہے، باقی ماندہ سیلاب متاثرین کواگلے 5 دن میں نقد امداد موصول ہوجائےگی اے ٹی ایم اور پی او ایس کے ذریعےادائیگی میں بدعنوانی کےحوالےسےچند شکایات موصول ہوئی ہیں۔

اجلاس میں گورنر اسٹیٹ بینک اور ایچ بی ایل کے صدر نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سیلاب متاثرین میں ریلیف کیش کی ایک بڑی مقدار تقسیم کی گئی ہے اور شکایات کے ازالے کے لیے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔

وزیر خزانہ نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور ایچ بی ایل پر زور دیا کہ وہ سیلاب کے اثرات کی شکایات کا ازالہ کریں اور متاثرین میں نقد امداد کی ہموار اور حقیقی تقسیم کے لیے ہر ممکن اقدام کریں تمام ڈسٹری بیوشن پوائنٹس پر نقدی کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے، سائبر سے متعلقہ مسائل کو حل کیا جائے تاکہ کیش ڈسٹری بیوشن سسٹم کو مضبوط بنا کر سیلاب متاثرین کو امدادی رقم کی بروقت ادائیگی کو یقینی بنایا جا سکے۔

ایک ماہ میں بلوچ طلباء کی ہراسگی روکنے سے متعلق کمیشن رپورٹ پیش کرے ،عدالت

دوسری جانب کھانا اور دوائیاں نہ ملنے پر سپرہائی وے اور نیشنل ہائی کو ملانے والی لنک روڈ کو سیلاب متاثرین نے احتجاج کے دوران بند کردیا جس کی وجہ سے ٹریفک جام ہوگیا۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہمیں نہ تو کھانا اور پانی مل رہا ہےاور نہ ہی بچوں کی ادویات اوردیگر اشیا دی جا رہی ہیں جس کی وجہ سے ہمارے بچے بھوک سے بلبلا رہے ہیں حکومت کے نمائندے آتے ہیں مگر وعدے کرکے چلے جاتے ہیں، ہمیں رات کا کھانا بارہ سے 2 بجے کے درمیان دیتے ہیں جب تمام بچے بھوک سے سو جاتے ہیں۔

پولیس نے موقع پر پہنچ کر مظاہرین کو یقین دہانی کرائی وہ حکومت سے بات کریں گے جس پر مظاہرین منتشر ہوگئے اور سڑک ٹریفک کے لیے بحال کردی گئی۔

یہ دارالحکومت ہے تورا بورا نہیں ہے،کس کو ذمہ دار ٹھہرائیں،چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ

Leave a reply