شیریں مزاری کی گرفتاری پر توہین عدالت کیس, رپورٹ طلب

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کیس کی سماعت کی
islamabad highcourt

اسلام آباد ہائیکورٹ: عدالتی حکم کے باوجود شیریں مزاری کی گرفتاری پر توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئَ۔

آئی جی اسلام آباد نے کہا کہ جو اہلکار ملوث تھے ان کے خلاف کاروائی جاری ہے ،جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ بادی النظر میں اس عدالت کے احکامات کی خلاف ورزی ہوئی ، آئی جی اسلام آباد اس حوالے سے ملوث اہلکاروں کے خلاف کاروائی جاری رکھے ہوئے ہیں ، اگر ان کی کاروائی سے عدالت مطمئن نہ ہوئی تو مزید کاروائی آگے بڑھائیں گے ،ملوث اہلکاروں کیخلاف انکوائری کرکے 1ماہ میں آئی جی صاحب رپورٹ جمع کراوئے۔آئی جی اسلام آباد عدالت کے سامنے پیش ہوئے ،جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کیس کی سماعت کی

پشاور پولیس کا رویہ… خواجہ سرا پشاور چھوڑنے لگے

شہر قائد خواجہ سراؤں کے لئے غیر محفوظ

خواجہ سراؤں پر تشدد کی رپورٹنگ کیلئے موبائل ایپ تیار

ہ ٹرانسجینڈر قانون سے معاشرے میں خواجہ سرا افراد کو بنیادی حقوق ملے۔

 پاکستان میں 2018 سے قبل ٹرانسجینڈر قانون نہیں تھا،

واضح رہے کہ شیریں مزاری نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کی تھی، عدالت میں دائر درخواست میں سیکرٹری داخلہ، ڈائریکٹر جنرل وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کو فریق بنایا گیا ہے دوران سماعت عدالت نے آئی جی اسلام آباد پر جرمانہ بھی عائد کیا تھا، عدالت نے احکامات نہ ماننے پر اہلکاروں کے خلاف کاروائی کا عندیہ دے رکھا ہے

واضح رہے کہ چند ہفتوں قبل حکومت کی جانب سے شیریں مزاری سمیت پی ٹی آئی کے متعدد موجودہ اور سابق رہنماؤں و قائدین کے نام ای سی ایل ڈالے گئے تھے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سمیت پی ٹی آئی کے 70 رہنماؤں کے نام ای سی ایل میں ڈالےگئے ۔ذرائع کے مطابق جن رہنماؤں کے نام ای سی ایل میں شامل کئے گئے ہیں ان میں عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی، شیخ رشید، شہریار آفریدی، مراد سعید، علی محمد خان، قاسم سوری، اسد عمر، اسد قیصر، ملیکہ بخاری اور دیگر سابق ایم این ایز شامل ہیں رہنماؤں کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا فیصلہ پولیس کی سفارش پر کیا گیا ۔

Comments are closed.