بلوچستان پاکستان ایران بارڈر سیکیورٹی صورتحال،انٹلیجنس رپورٹ نے خطرے کی گھنٹی بجا دی
وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں سیکیورٹی صورتحال سے متعلق الرٹ جاری کردیا گیا ،الرٹ میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان میں سرگرم شدت پسند تنظیمیں اور دشمن ایجنسیاں حملہ کرسکتی ہیں، نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے بلوچ یکجہتی کمیٹی کا احتجاج ریڈ زون کے قریب تین ہفتے سے جاری ہے، بلوچستان شہدا فورم کا احتجاجی کیمپ بھی نیشنل پریس کلب کے سامنے لگا ہوا ہے،
اسلام آباد پریس کلب کے باہر قائم احتجاجی کیمپس میں حفاظتی انتظامات سمیت تمام ممکنہ اقدامات کی ہدایت کر دی گئی، رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد نیشنل پریس کلب کے باہر احتجاجی کیمپ خطرے کی زد میں ہے،بلوچ یکجتی کمیٹی اور بلوچستان شہداء فورم کا احتجاجی کیمپ اگلا نشانہ ہو سکتے ہیں،پاکستان کی سیکورٹی اور سماجی حالات کو سبوتاژ کرنے کے لیئے احتجاجی کیمپ کو نشانا بنایا جا سکتا ہے ،جمال رئیسانی اور سیکورٹی کے اہلکار آسان ہدف ہو سکتے ہیں ،ریاست مخالف عناصر ،دہشت گرد تنظیمیں اور بلوچستان میں سرگرم عسکریت پسند تنظیمیں پریس کلب کے باہر احتجاجی کیمپس کو نشانہ بنا سکتی ہیں،اسلام آباد انتظامیہ اور پولیس گزشتہ تین ہفتوں سے احتجاجی کیمپس کو سیکورٹی فراہم کر رہی ہے،
”بلوچ یکجہتی کونسل“ کےاحتجاجی مظاہرے کی حقیقت
بلوچ لانگ مارچ،300 افراد گرفتار،مذاکراتی کمیٹی قائم،آئی جی سے رپورٹ طلب
ایک ماہ میں بلوچ طلباء کی ہراسگی روکنے سے متعلق کمیشن رپورٹ پیش کرے ،عدالت
دو ہفتوں میں بلوچ طلبا کو ہراساں کرنے سے روکنے کیلئے کئے گئے اقدامات کی رپورٹ طلب
کسی کی اتنی ہمت کیسے ہوگئی کہ وہ پولیس کی وردیوں میں آکر بندہ اٹھا لے،اسلام آباد ہائیکورٹ
کیا آپ شہریوں کو لاپتہ کرنے والوں کی سہولت کاری کر رہے ہیں؟ قاضی فائز عیسیٰ برہم
لوگوں کو لاپتہ کرنے کے لئے وفاقی حکومت کی کوئی پالیسی تھی؟ عدالت کا استفسار
لاپتہ افراد کیس،وفاق اور وزارت دفاع نے تحریری جواب کے لیے مہلت مانگ لی
عدالت امید کرتی تھی کہ ان کیسز کے بعد وفاقی حکومت ہِل جائے گی،اسلام آباد ہائیکورٹ