مزید دیکھیں

مقبول

امریکی اسٹاک مارکیٹ میں شدید مندی کا رجحان

امریکی اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار کا آغاز زیادہ...

عمران اور 9 مئی کیسز کی جے آئی ٹی کے سربراہ مستعفی

عمران خان اور 9 مئی مقدمات کی جوائنٹ انویسٹی...

سال کی دوسری مانیٹری پالیسی کا اعلان کل ہو گا

کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان رواں سال کی دوسری...

شہری کی غیر قانونی حراست،اسلام آباد ہائیکورٹ نےآئی جی کو کیا طلب

اسلام آباد ہائیکورٹ نے شہری علی محمد کو مبینہ...

پیپلزپارٹی نےسیاسی جماعت کی بڑی وکٹ گرادی

استحکام پاکستان پارٹی ( آئی پی پی)...

اسرائیل فلسطینیوں کے گھر مسمار کرنا بند کرے: اقوام متحدہ

نیویارک :فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری پر اقوام متحدہ کو بھی یہ کہنا پڑگیا کہ اسرائیل تمام حدیں پار کررہا ہے، اقوام متحدہ نے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں‌کے گھروں کی مسماری کے ظالمانہ عمل کی شدید مذمت کرتےہوئے گھروں‌کی مسماری کا عمل فوری روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ادھر اقوام متحدہ کی سیکرٹری جنرل برائے سیاسی امور روز ماری دی کارلو نے کونسل کو فلسطین،اسرائیل تنازع پر بریفنگ دی اور کہا کہ فلسطینیوں اوراسرائیل درمیان جمود کا کار بات چیت کے خطرناک نتائج سامنے آئیں گے۔
ادھر سلامتی کونسل میں جرمنی کے مندوب نے کہا کہ فلسطینیوں اور اسرائیل کےدرمیان تنازع سیاسی نوعیت کا ہے اوراسے سیاسی طریقے سے حل کیا جانا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ جرمنی دو ریاستی حل کے فارمولے کی حمایت کرتا ہے۔

ماری دی کارلو نے کہا کہ سلامتی کونسل کی قرارداد 2334 جس پر امریکا نے بھی اتفاق کیا تھا عالمی برادر اوراسرائیل کو اس میں پیش کردہ نکات کا پابند بناتی ہے۔

جرمن سفیر نے فلسطین میں یہودی آباد کاری اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں یہودی بستیوں کی تعمیر کو دو ریاستی حل کے نظریے کےخلاف قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کا غرب اردن کے علاقوں کو ضم کرنے کا اشارہ اور سنہ 1967ء کی سرحدوں میں کسی قسم کی تبدیلی کے خطرناک نتائج سامنے آئیں‌گے۔

انہوں نے غرب اردن اور بیت المقدس میں فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری کو اوسلو معاہدے کی کھلی خلاف ورزی اور فلسطینیوں کو زبردستی بے دخل کرنے کی کوششوں کے مترادف قرار دیا۔

روز ماری نے بھی فلسطین میں یہودی آباد کاری، مسجد اقصی کے اطراف میں‌کھدائیوں اور فلسطینیوں‌کے گھروں کی مسماری پرعالمی برادری کی خاموشی کو مجرمانہ غفلت قرار دیا۔

سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں چین کے مندوب نے بھی خطاب کیا اور انہوں‌نے بیت المقدس میں فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری کی مذمت کی اور مسئلہ فلسطین کے منصفانہ اور دیر پا حل کی ضرورت پر زور دیا۔