آزاد فلسطینی ریاست کے قیام تک اسرائیل سے سفارتی تعلقات قائم نہیں ہوں گے،سعودی عرب

فلسطینیوں کو مقبوضہ مشرقی بیت المقدس سمیت 1967 کی حدود کے مطابق ایک آزاد ریاست کے قیام کا حق نہیں دے دیا جاتا
0
100
riyadh

ریاض: سعودی عرب نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ اسرائیل سے سفارتی تعلقات اس وقت ہی قائم کیے جاسکتے ہیں جب فلسطینیوں کی آزاد ریاست قائم کردی جائے۔

باغی ٹی وی : ایک بیان میں سعودی وزارت خارجہ کا کہنا ہےکہ سعودی عرب فلسطینیوں کو ان کے جائز حقوق کے حصول پر ثابت قدم ہےفلسطینی ریاست کے بغیر اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم نہیں ہوں گے،مملکت نے امریکی انتظامیہ کو اپنے ٹھوس مؤقف سےآگاہ کردیا ہےکہ اسرائیل کےساتھ اس وقت تک کوئی سفارتی تعلقات قائم نہیں ہوں گے جب تک ایک آزاد فلسطینی ریاست قائم نہیں ہوتی، فلسطینیوں کو مقبوضہ مشرقی بیت المقدس سمیت 1967 کی حدود کے مطابق ایک آزاد ریاست کے قیام کا حق نہیں دے دیا جاتا۔

سعودی وزارت خارجہ نے بیان میں غزہ کی پٹی میں اسرائیلی جارحیت بندکرنے اور اسرائیلی قابض افواج کے انخلا اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل ارکان سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنےکے عمل کو تیز کرنےکا مطالبہ بھی کیا ہے۔

8 فروری کو افغانستان اور ایران کے ساتھ بارڈر بند کرنے کا فیصلہ

سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حماس کے حملے کے بعد غزہ پر اسرائیلی فوج کے حملوں اور ان کے نتیجے میں 25 ہزار سے زائد فلسطینیوں کی شہادت سے قبل سعودی قیادت اسرائیل سے باضابطہ سفارتی تعلقات قائم کرنے کے بہت نزدیک تھی۔

چمن، جے یو آئی رہنما حافظ حمداللہ کی گاڑی پر فائرنگ

امریکی ڈالر سستا،سونا مزید مہنگا

Leave a reply