اسرائیل اور حماس کے مابین لڑائی کا آج پانچواں دن ہے، پانچ دنوں میں دونوں اطراف سے اموات ہوئی ہیں، اقوام متحدہ نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی حملوں کے بعد غزہ میں بے گھر افراد کی تعداد تین لاکھ کے قریب ہو گئی ہے،غزہ پر اسرائیل کی جانب سے ہوائی، زمینی اور سمندری حملےکئے جا رہے ہیں، حملوں کی وجہ سے فلسطینی گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہو چکے ہیں اور بے گھر افراد کی تعداد میں اضافہ ہوگا

اسرائیلی فوج نے گزشتہ شب غزہ میں 200 مقامات کو نشانہ بنایا ہے،امریکی اسلحے سے بھرا طیارہ بھی اسرائیل پہنچ چکا ہے،اسرائیل نے تین لاکھ فوجی غزہ کی سرحد کے قریب پہنچا دیئے ہیں،اسرائیلی وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ حماس کو اب تبدیلی ملے گی،غزہ پر فضائی حملے کے بعد زمینی کارروائی بھی کریں گے، اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلانٹ کا کہنا تھا کہ میں نے غزہ کی پٹی کے ساتھ سرحد پر اپنی فوج سے کہا ہے کہ میں نے تمام پابندیاں ختم کر دی ہیں ہم نے علاقے پر دوبارہ کنٹرول حاصل کر لیا ہے اب ہم مکمل حملے کی طرف بڑھ رہے ہیں، حماس غزہ میں تبدیلی چاہتی تھی اور وہ جو چاہتی تھی اب اسے اس سے 180 ڈگری پر رجوع کرنا پڑے گا،

حماس کے حملوں میں ہلاک ہونے والے 14 اسرائیلی فوجیوں کی شناخت ظاہر کی گئی ہے، جبکہ ہلاک فوجیوں کی کل تعداد 170 ہو گئی ہے، حماس کے حملوں میں 12 سو کے قریب اسرائیلی ہلاک ہو چکے ہیں،

روسی صدر ولادیمیر پوتن کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان حالیہ کشیدگی سے ظاہر ہوتا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں امریکی پالیسی ناکام ہو چکی، فلسطینیوں کی ضروریات پر کوئی توجہ نہیں دی گئی، واشنگٹن نے امن کی کوششوں پر اجارہ داری قائم کرنے کی کوشش کی ہے اور وہ عملی سمجھوتہ کرانے میں ناکام ہو گیا ہے، امریکہ نے فلسطینیوں کے مفادات کو نظر انداز کیا ہے۔

اسرائیلی میجر جنرل حماس کے ہاتھوں یرغمال؛ کیا اب فلسطینی قیدی چھڑوائے …

 پرتشدد کارروائیوں کو فوری طور پر روکنے اور شہریوں کے تحفظ کا مطالبہ 

اسرائیلی میجر جنرل حماس کے ہاتھوں یرغمال؛ کیا اب فلسطینی قیدی چھڑوائے جاسکیں گے؟

اسرائیل پر حملہ کی اصل کہانی مبشر لقمان کی زبانی

بھارتی اداکارہ نصرت اسرائیل سے پہنچیں ممبئی،بتایا آنکھوں دیکھا حال

اسرائیل پر حماس کے حملے میں ایران کا ہاتھ ؟امریکی انٹیلی جنس کو شواہد کی تلاش
امریکی انٹیلی جنس ایسے شواہد تلاش کر رہی ہے کہ اسرائیل پر حماس کے حملے میں ایران کا ہاتھ کہیں سےمل جائے، امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے ایک سینئر اہلکار کا کہنا ہے کہ امریکی انٹیلی جنس نے شواہد تلاش شروع کرنا شروع کر دیے ہیں کہ آیا اس حملے میں ایران کا براہ راست کردار تھا؟ ، اگرچہ امریکہ کا خیال ہے کہ ایران اس حملے میں "مشغول” ہے، قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کے پاس ابھی تک براہ راست ثبوت نہیں ہیں کہ اس حملے میں تہران کا تعلق ہے،سلیوان نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کو بتایا کہ "ہم مزید انٹیلی جنس حاصل کرنے کے منتظر ہیں۔

لیکن سی این این نے وضاحت کی کہ خفیہ معلومات تک رسائی رکھنے والے کئی انٹیلی جنس، فوجی اور کانگریسی عہدیداروں نے نیٹ ورک کو وہی بات بتائی جو سلیوان نے عوامی طور پر کہی، جس کا مطلب یہ ہے کہ براہ راست ایرانی ملوث ہونے کا کوئی واضح ثبوت نہیں ملا۔ایک سینئر اسرائیلی اہلکار نے کہا کہ اسرائیلی انٹیلی جنس سابقہ ​​شواہد کا بھی جائزہ لے رہی ہے۔اسکا کہنا تھا کہ "مجھے شک ہے کہ ایران کو بالکل بھی علم نہیں تھا، ہم نے ملاقاتیں دیکھیں اور ان کے درمیان قریبی ہم آہنگی دیکھی۔”، کئی سالوں سے، ایران حماس کا اہم عطیہ دہندہ تھا، جو اسے دسیوں ملین ڈالر، ہتھیار اور غزہ میں سمگل کیے گئے اجزاء فراہم کرتا تھا، تہران نے اس حملے میں ملوث ہونے سے انکار کیا، حالانکہ اس نے عوامی سطح پر اس کی تعریف کی ہے.

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی فلسطین اور غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے حالیہ وحشیانہ حملے کی شدید مذمت
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر عابد زبیری کا کہنا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں سیکڑوں بے گناہ شہری جانوں کے ضیاع اور لاتعداد زخمی ہوئے ہیں، اسرائیل کا غزہ پر مکمل محاصرے کا اعلان غیر انسانی اور ناقابل قبول ہے، اس سنگین بحران کے تناظر میں مسلم دنیا کی بے چین خاموشی پر گہری تشویش ہے، عالمی برادری اور مسلم ممالک فلسطینی ریاست اور اس کے عوام کی حمایت میں کھل کر سامنے آئیں،مسجد اقصیٰ دنیا بھر کے مسلمانوں کے دلوں میں قبلہ اول کی حیثیت سے گہری اہمیت رکھتی ہے، غزہ (فلسطین) کا مسئلہ اقوام متحدہ کی طرف سے منظور کی گئی دیرینہ قراردادوں کی روشنی میں حل کیا جائے ، عالمی برادری معصوم جانوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات کرے،

بھارتی ٹی وی اداکارہ مدھرا نائیک کی کزن اور بہنوئی کی اسرائیل میں حماس کے حملے میں موت
بھارتی ٹی وی اداکارہ مدھرا نائیک کی کزن اور بہنوئی کی اسرائیل میں حماس کے حملے میں موت ہوئی ہے، سوشل میڈیا پر مدھرا نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کزن اور بہنوئی کی ہلاکت کا دعویٰ کیا ہے، بھارتی نژاد یہودی اداکارہ کا کہنا تھا کہ اسرائیل میں مقیم ان کی کزن اور ان کے شوہر ہلاک ہوگئے ہیں اس وقت ہماری فیملی جس درد کا سامنا کررہی ہے، اسے لفظوں میں بیان نہیں کہیں جاسکتا.

متحدہ عرب امارات کی طرف سے فلسطینی عوام کیلیے 20 ملین ڈالر کی فوری امداد کا اعلان
متحدہ عرب امارات نے فلسطینیوں کے لیے 2 کروڑ ڈالر کی امداد بھجوانے کا اعلان کیا ہے ،اماراتی خبر ایجنسی کے مطابق اماراتی صدر محمد بن زاید نے فلسطینیوں کے لیے 20 ملین ڈالر کی ہنگامی امداد کا حکم دیا،فلسطینیوں کے لیے اماراتی امداد اقوام متحدہ امدادی ایجنسیوں کے ذریعے بھجوائی جائے گی

اسرائیل نے حماس کے غزہ پر حملے کا جواب دینے میں اتنی دیر کیوں لگائی؟
حماس نے اسرائیل پر حملہ کیا، جنگ چھڑی، 12 سو اسرائیلی ہلاک ہو چکے ہیں،ا سرائیل نے غزہ پر حملہ کر دیا، جس کے نتیجے میں ہر طرف تباہی مچی ہوئی ہے، تا ہم کچھ لوگ حیران ہیں کہ اسرائیل کی دفاعی افواج ان کئی گھنٹوں کے دوران کہاں تھیں جب حماس کے عسکریت پسند قریبی دیہاتوں میں اپنی مرضی سے گھوم رہے تھے۔ایک اسرائیلی نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ "فوج فوری ردعمل دینے میں مکمل طور پر ناکام ہو گئی،

ایسا کیوں ہوا اس کی مکمل وجہ سامنے آنے میں کچھ وقت لگے گا۔ تاہم، ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اسرائیلی فوج میں کچھ ایسے لوگ تھے جو حماس کے مجاہدین کا سامنا کرنے کے لئے تیار نہیں تھے،اسرائیلی انٹیلی جنس حماس کے حملے کی منصوبہ بندی کے بارے میں جاننے سے قاصر تھی۔حماس کی جانب سے ہزاروں راکٹ داغے گئے۔ اسرائیل سرحدی باڑ کے ساتھ واقعات پر نظر رکھنے کے لیے نگرانی کے آلات پر بھی ڈرون حملے کیے گئے۔ اس کے بعد حفاظتی باڑ کو بھاری دھماکہ خیز مواد اور گاڑیوں کے ذریعے 80 مرتبہ تک توڑا گیا۔موٹر سائیکلوں اور ہینگ گلائیڈرز کے علاوہ، 800 سے 1000 کے درمیان مسلح افراد غزہ سے نکل کر کئی اہداف پر حملہ آور ہوئے۔ ایسا لگتا ہے کہ ہجوم کی حکمت عملی اسرائیل کے دفاع کو مکمل طور پر زیر کرنے میں کامیاب رہی ہے،

اسرائیل کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹرز، جو پہلے ہی ہفتہ کی صبح خاموش تھے اس دن انکی چھٹی تھی،جبکہ حماس کے کچھ جنگجوؤں نے فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا، دوسروں نے شہری بستیوں کو نشانہ بنایا۔ حماس کے ہاتھوں میں اسرائیلی ٹینکوں کی تصویریں دیکھ کر لوگ حیران رہ گئے،حالیہ مہینوں میں اسرائیلی سیکورٹی اور دفاعی افواج غزہ کے مقابلے مغربی کنارے پر زیادہ توجہ مرکوز کر رہی تھیں، جس کی وجہ سے دفاع میں کمزوریاں پیدا ہو سکتی تھیں۔

کوئی باضمیر انسان غزہ پر ہونے والی بمباری پر سو نہیں سکتا ، علامہ راجہ ناصر عباس
سربراہ مجلس وحدت مسلمین علامہ راجہ ناصر عباس نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ چار روز سے غزہ پر بمباری ہورہی ہے، غزہ کو صفحہ ہستی سے مٹانے کی کوششیں کی جارہی ہیں، امریکی صدر نے حماس بارے جھوٹ بولا ہے ، سابق امریکی صدر نے عراق میں کیمیائی ہتھیاروں کی موجودگی بارے جھوٹ بولا، موجودہ امریکی صدر نے حماس کو داعش سے تشبیہ دی ، امریکی وزیر خارجہ کہہ چکی ہے کہ داعش امریکہ نے بنائی ،داعش سے تشبیہ دینی ہے تو اسرائیل سے دی جائے ، اسرائیل سارے کا سارا فوجی کالونی ہے ،اسرائیل کو قائد اعظم نے ناجائز ریاست قرار دیا ہے ، اگر آج کوئی اسرائیل کو جائز ریاست کہے گا تو وہ قائد اعظم کو غلط قرار دے گا ،اسرائیل کی طرف سے غزہ کو مٹانے کی سرپرستی امریکہ کررہا ہے ، حماس نے عالم اسلام پر احساس کیا ہے کہ گریٹر اسرائیل منصوبہ ناکام بنادیا ، کوئی باضمیر انسان غزہ پر ہونے والی بمباری پر سو نہیں سکتا ،فلسطین کی وجہ سے ہمارا مسئلہ کشمیر زندہ ہے ، اگر کچھ حصہ اسرائیل کو دے دینا جائز ہے تو پھر مقبوضہ کشمیر بھی بھارت کو دینا پڑے گا ،جو بھی پاکستانی حکمران دوریاستی حل کی حمایت کرتا ہے وہ کشمیر کی تقسیم کی بات کرتا ہے ،اگر آج فلسطین تقسیم ہوگا تو کل کشمیر تقسیم ہوگا،

فرانسیسی حکومت نے بدھ کے روز اسرائیل اور حماس کے درمیان ہفتے کے روز سے جاری تنازعہ میں اضافے سے بچنے کا مطالبہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ وہ دیرپا امن کے حصول کے لیے تنازع کا سیاسی حل ہونا چاہئے،فرانس کے حکومتی ترجمان اولیور ویران کا کہنا ہے کہ”مشرق وسطیٰ میں کشیدگی سے بچنے، شہریوں کی حفاظت، اور صورتحال کو مزید خراب کرنے سے بچنے کے لیے سب کچھ کیا جانا چاہیے،

خبررساں ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس نے ابھی تک اپنی طاقت کا نصف بھی استعمال نہیں کیا،حماس کےجنگجو جو غزہ کی پٹی کے اردگرد کی بستیوں تک گئے اور حملے کئے، انہو ں نے اپنی نصف فوجی طاقت کا استعمال کیا ہے، حماس کے مجاہدین کے پاس آر پی جی گولے، چھوٹے خودکش طیارے، مختلف دھماکہ خیز آلات، کورنیٹ اینٹی میزائل ، پی کے سی مشین گنز اور ہزاروں گولیاں موجود ہیں،اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس نے بستیوں میں کئی دن تک رہنے، اسرائیلی فوجیوں کو یرغمال بنانے اور ہلکا کھانا ساتھ رکھنے کی منصوبہ بندی کی تھی جس میں وہ کامیاب ہوئے،

اسرائیلی فوج نے فلسطینی آبادیوں پر فاسفورس بموں کا بھی استعمال کیا ہے، شہری آبادی میں گھر تباہ ہو چکے ہیں، اسرائیلی طیاروں نے کراما محلے کے ساتھ ساتھ خان یونس کے القیزان محلے، تل الحوا محلے، دراج محلے، اور دیگر محلوں پر سینکڑوں ٹن بارودی مواد کے ساتھ بمباری کی۔تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق شہداء کی تعداد 1,055 ہو گئی، اور 5,148 زخمی ہوئے۔وزارت صحت کے مطابق شہداء میں 260 بچے اور 230 خواتین شامل ہیں جب کہ جاں بحق ہونے والوں میں 10 فیصد بچے تھے۔اسرائیلی حملوں میں 8 صحافی شہید اور 20 زخمی ہوئے ہیں.

جےیوآئی نے فلسطینیوں کے حق میں سینٹ میں قرار داد جمع کروادی
حماس کا اسرائیل پر حملہ، جےیوآئی نے فلسطینیوں کے حق میں سینٹ میں قرار داد جمع کروادی ،قرار داد جےیوآئی کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے سینٹ سیکرٹریٹ میں جمع کروائی ،قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی مجاہدین حماس نے اسرائیل سے اپنے غاصبانہ کو چھڑانے کیلئے تاریخی حملہ کیا ہے۔حکومت پاکستان بغیر کسی ابہام کے فلسطینی عوام کی حمایت میں کھڑی ہوں۔ اقوام متحدہ کی 1967 کے قرار دادوں پر عملدآمد کیلئے زور دیا جائے۔او آئی سی کا فوری اجلاس بلاکر اسرائیلی جارحیت کو دنیاء کی سامنے لایا جائے۔فلسطین کو تسلیم کئیے بغیر مشرق وسطیٰ میں قیام امن ناممکن ہے۔

فلسطین کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کے علاقوں پر ممنوعہ فاسفورس بم استعمال کیے جا رہے ہیں،فلسطینی وزارت خارجہ کی جانب سے سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر ایک ویڈیو جاری کی گئی اور کہا گیا کہ قابض اسرائیلی افواج کی جانب سے شمالی غزہ کے علاقے الکرامہ میں بین الاقوامی سطح پر ممنوعہ فاسفورس بم کا استعمال کیا گیا ہے،ممنوعہ وائٹ فاسفورس سے زمین پر وسیع علاقے میں آگ بھڑک اٹھتی ہے انسانی جسم کے پٹھوں اور ہڈیوں تک کو جلادیتا ہے

Shares: