اتحادیوں کو منانے کے لئے حکومت ایک بار پھر متحرک، کمیٹی کی چودھری پرویز الہیٰ سے ملاقات طے

0
48

اتحادیوں کو منانے کے لئے حکومت ایک بار پھر متحرک، کمیٹی کی چودھری پرویز الہیٰ سے ملاقات طے

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق کی قیادت آج ملاقات کرے گی،وفاقی وزیر شفقت محمود مسلم لیگ ق کی قیادت سے ملاقات کریں گے

وزیر اعظم کی ہدایت پر شفقت محمود اسپیکر پرویز الہیٰ سے ملاقات کریں گے،شفقت محمود اور چودھری پرویزالہیٰ کی ملاقات 3بجے لاہور میں ہوگی،ملاقات میں شفقت محمود وزیر اعظم کا پیغام پرویز الہیٰ کو پہنچائیں گے

دوسری جانب نجی ٹی وی نے دعویٰ کیا ہے کہ مسلم لیگ ق اور حکومت کے درمیان تحریری معاہدے میں طے ہونے والے نکات سامنے آگئے۔ چار نکاتی معاہدے میں پاور شیئرنگ کے اصول طے کیے گئے تھے۔ وفاق میں 2 اور پنجاب میں میں بھی 2 وزارتیں ملنا تھیں جس پرحکومت عمل نہ کرسکی۔

پاور شیئرنگ کے تحت ضلعی سطح اور مختلف حکومتی اداروں میں مسلم لیگ ق کے رہنماوں کو نمائندگی ملنا تھی۔ ڈے ٹو ڈے افیئرز میں بھی تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق کے درمیان مشاورت کا معاہدہ ہوا۔ پالیسی میکنگ میں بھی حکومت نے معاہدے میں مسلم لیگ ق کو شریک کرنے کا معاہدہ کیا تھا۔ ترقیاتی فنڈز اور عوامی مسائل کے حل کے لئے مسلم لیگ ق کے ارکان کو با اختیار بنانا بھی معاہدے کا حصہ تھا۔

مسلم لیگ ق کے رہنما کامل علی آغا کا کہنا ہے کہ فیصلہ کیا ہے کہ اتحادی امور طے پانے تک مسلم لیگ ق کی قیادت ہر چار پانچ روز بعد اجلاس کرے گی، ہم حکومت پر واضح کرچکے ہیں کہ ہمیں مرکز میں دوسری وزارت نہیں چاہیے، مونس الہی کی وزارت کے معاملے پر منفی پراپیگنڈہ کیا گیا، پارٹی میں اختلاف پیدا کرنے کی بھی کوشش کی گئی، پنجاب میں بھی جو وزارتیں ملی ہیں ان میں کوئی اختیار نہیں، ہر تین ماہ بعد پنجاب کی وزارتوں میں سیکرٹری تبدیل کر دیا جاتا ہے۔

وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اتحادی جماعتوں کے ساتھ رابطوں کے لئے کمیٹی بنائے جانے پر مسلم لیگ ق کے رہنما چودھری مونس الہیٰ میدان میں آ گئے.

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے چودھری مونس الہٰی نے کہا کہ پی ٹی آئی خود معاملات کو کیوں خراب کررہی ہے؟ حکومت کی سابقہ کمیٹی سےمثبت پیش رفت ہورہی تھی، سابقہ کمیٹی میں جہانگیرترین، پرویزخٹک اور شہزاد اکبر شامل تھے.

واضح رہے کہ تحریک انصاف کی حکومت نے مسلم لیگ ق سے وعدہ کیا تھا کہ مونس الہیٰ کو وزارت دی جائے گی لیکن ابھی تک وعدہ وفا نہ ہوا جس کی وجہ سے مسلم لیگ ق میں بے چینی پائی جاتی ہے، حکومتی کمیٹی کے وفد نے چند روز قبل ق لیگ سے ملاقات کی تھی اور تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے مسلم لیگ ق کے تحفظات کو جائز قرار دیا تھا.

قبل ازیں سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الہیٰ کا کہنا تھا کہ ایک کمیٹی بنتی ہے ،دوسری ڈالی جاتی ہے، اب حکومت کی نئی کمیٹی سامنے آگئی ، پہلی کمیٹی سے مذاکرات کےبعدمعاملات میں بہتری آئی،

پرویز الہیٰ کا مزید کہنا تھا کہ اتحادیوں کو سوتن نہیں سمجھا چاہئے، حکومت کو نقصان پہنچا تو ہمیں بھی پہنچے گا، چاہتے ہیں حکومت اپنی مدت پوری کرے، حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں، جس کے ساتھ چلتے ہیں نیک نیتی کے ساتھ چلتے ہیں، موجودہ حکومت نے مسئلہ کشمیر کو اچھے طریقے سے اجاگر کیا، وزیراعظم عمران خان نے کشمیر کا کیس احسن طریقے سے لڑا

وزیراعظم عمران خان نے حکومت کی اتحادی جماعتوں کے ساتھ رابطے کے لئے مختلف کمیٹیاں تشکیل دے دیں۔

اس حوالے سے فیصلہ اتحادی جماعتوں کی جانب سے اٹھائے گئے معاملات کا جائزہ لینے کے لئے منعقدہ ایک اجلاس میں کیا گیا جو  وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وزیراعظم آفس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف کے اتحادی جماعتوں کے ساتھ رابطوں کے بارے میں تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔

جیل جا کر بڑے بڑے سیدھے ہو جاتے ہیں، مریم نواز بھی جیل جا کر”شریف” بن گئیں

مریم نواز کی تاریخ پیدائش کیا ہے؟ عدالت نے پوچھا تو مریم نے کیا جواب دیا؟

پانچ کمپنیوں میں 19 کروڑ کی منتقلی،حمزہ شہباز نیب کو مطمئن نہ کر سکے

شہباز شریف کو لائف ٹائم ایوارڈ برائے کرپشن دیا جائے: شہباز گل

حمزہ شہباز کے پروڈکشن آرڈر کے خلاف درخواست دائر

آٹے کا بحران، حکومتی اتحادی بھی حکومت سے نالاں، بڑا مطالبہ کر دیا

وزیراعظم عمران خان نے اس بات پر زور دیا کہ رابطوں کا یہ عمل مزید مضبوط اور باضابطہ ہونا چاہئے تاکہ تمام حکومتی اتحادیوں کے درمیان رابطوں میں کسی قسم کی کمی نہ رہے۔ اس سلسلے میں وزیراعظم نے وزیر دفاع پرویز خٹک کی سربراہی میں پاکستان تحریک انصاف کی مختلف کمیٹیاں تشکیل دینے کی ہدایت کی۔ ایم کیو ایم اور جی ڈی اے کے ساتھ رابطے کے لئے تشکیل دی گئی کمیٹی میں اسد عمر (کنوینر)، عمران اسماعیل، فردوس شمیم نقوی اور حلیم عادل شیخ شامل ہیں۔

پاکستان مسلم لیگ (ق) کے ساتھ رابطے کے لئے تشکیل دی گئی کمیٹی میں چوہدری محمد سرور (کنوینر)، سردار عثمان بزدار اور شفقت محمود شامل ہیں۔ اسی طرح بی اے پی، بی این پی اور جے ڈبلیو پی کے ساتھ رابطے کے لئے تشکیل دی گئی کمیٹی میں پرویز خٹک (کنوینر)، قاسم سوری اور میر خان محمد جمالی شامل ہیں۔

Leave a reply