اڈیالہ جیل انتظامیہ کو دھمکی آمیز کال موصول ہونے کے بعد جیل کے اطراف میں سیکورٹی سخت کر دی گئی،نامعلوم شخص نے گزشتہ روز بذریعہ فون کال جیل میں دہشت گردی کے حوالے سے دھمکی دی تھی
اڈیالہ جیل پر مبینہ طور پر ممکنہ دہشت گردی کاخدشہ،جیل انتظامیہ کو نامعلوم نمبر سے دھمکی آمیزکال موصول ہوئی،نامعلوم کالر کی جانب سےاڈیالہ جیل پر آئندہ تین روز میں حملےکی دھمکی دی گئی،جیل انتظامیہ کی جانب سےپنڈی پولیس کوآگاہ کر دیا گیا دھمکی امیز کال اڈیالہ جیل کےآفیشل نمبر پر کی گئی،جیل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جیل کے راولپنڈی اطراف پولیس کی مزید نفری تعینات کی جائےجیل کے مرکزی دروازوں کے باہر گشت کو بھی بڑھایا جائے، جیل کے اندر کالعدم دہشت گرد تنظیم کے قیدی بھی موجود ہیں، اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی عمران خان، شاہ محمود قریشی، فواد چوہدری اور پرویز الٰہی بھی قید ہیں، آج بشریٰ بی بی نے بھی اڈیالہ جیل جا کر عدالتی فیصلے کے بعد گرفتاری دے دی ہے
راولپنڈی پولیس کی جانب سے اڈیالہ جیل کی بیرونی سیکورٹی مزید بڑھا دی گئی،جیل کے مرکزی، عقب اور اطراف میں مزید سیکورٹی اہلکار تعینات کیئے گئے، راولپنڈی پولیس کا کہنا ہے کہ اڈیالہ جیل کے اطراف گشت کو بھی مزید موثر بنایا گیا،جیل کی بیرونی سیکورٹی کو فول پروف بنانے کے لئے تمام اقدامات کو یقینی بنایا گیا ہے
واضح رہے کہ توشہ خانہ کیس: عمران خان اور بشریٰ بی بی کو 14، 14 سال کی سزا سنا دی گئی.احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کو سزا سنائی،توشہ خانہ کیس میں عدالت نے عمران خان اور بشری بی بی کو 787 ملین جرمانہ بھی کیا،عدالت نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کو عوامی عہدے کیلئے10 سال کیلئے نااہل کردیا.عدالت نے بشری بی بی کو گرفتار کرنے کا حکم جاری کر دیا.جس وقت فیصلہ سنایا گیا بشریٰ بی بی عدالت میں موجود نہیں تھی،
قبل ازیں گزشتہ روز سائفر کیس کی خصوصی عدالت نے کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو 10،10 سال قید با مشقت کی سزا سنادی،خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو سزا سنائی۔
سائفر کیس، آج مایوسی ہوئی، عدالت کو کہا فیصلے کو منوائیں، وکیل عمران خان
سائفر کیس، اسلام آباد ہائیکورٹ کا حکم امتناع،اڈیالہ جیل میں سماعت ملتوی
سائفر کیس، شاہ محمود قریشی کی درخواست ضمانت مسترد
اسلام آباد ہائیکورٹ کا سائفر کیس کی سماعت روکنے کا حکم
سائفر کی ماسٹر کاپی وزارت خارجہ کے پاس موجود ہے،اعظم خان کا بیان
عمران خان اور جیل سپرنٹنڈنٹ کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ