انسداد دہشت گردی عدالت لاہور،ڈیفنس کار حادثے میں ایک ہی فیملی کے 6 افراد کو ہلاک کرنے کا مقدمہ ،عدالت نے ملزم افنان کی جیل سے طلبی کے معاملے پر قانونی تقاضے پورے کرنے کی ہدایت کردی

عدالت نے پراسکیوشن کو ہدایت کی کہ جیل سے طلبی کے معاملے پر تمام قانونی تقاضے پورے کیے جائیں ،عدالت نے ملزم کو جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کردی ،پولیس ملزم افنان کو لیکر مجسٹریٹ کی عدالت میں روانہ ہو گئی،انسدادِ دہشت گردی عدالت کی جج عبہر گل نے پولیس کی درخواست پر سماعت کی،ملزم کو منہ پر کپڑا ڈال کر عدالت پیش کیا گیا ،پولیس کی بھاری نفری نے ملزم کو عدالت پیش کیا،

قبل ازیں لاہور کی سیشن عدالت میں ایڈیشنل سیشن جج شاہد محمود کے سامنے ملزم افنان کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔ مدعی مقدمہ کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ مقدمہ میں دہشت گردی کی دفعات کا اندارج ہو چکا ہے, 7 اے ٹی اے کے اندارج کے بعد درخواست قابل سماعت نہیں ہے،عدالت نے پولیس سے دفعات کے اندارج سے متعلق رپورٹ طلب کرلی

واضح رہے کہ ملزم افنان نے ضمانت بعدازگرفتاری کی درخواست سیشن کورٹ لاہور میں دائر کی تھی، ملزم افنان نے قتل کی دفعات کے تحت سیشن کورٹ میں ضمانت دائر کی، ملزم کیخلاف ڈیفنس سی پولیس نے مقدمہ درج کررکھا ہے، اب اس مقدمے میں پولیس نے دہشت گردی کی دفعات شامل کردی ہیں

واضح رہے کہ ملزم افنان کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ میں‌ دائردرخواست میں نگران وزیراعلیٰ اور سی سی پی او لاہور سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے،درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ نگران وزیراعلیٰ سمیت دیگر کو ذاتی حیثیت میں عدالت طلب کیا جائے، کم عمر ہوں میڈیا ٹرائل کیا جارہا ہے ،کم عمر بچوں کے قوانین کی خلاف وزری کی جارہی ہے ،مجھے تحفظ فراہم کیا جائے،

واضح رہے کہ ڈیفنس لاہور میں افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا،کم عمر نوجوان نے گاڑی چلاتے ہوئے دوسری گاڑی کو ٹکر ماری جس سے دو بچوں سمیت چھ افراد کی موت ہو گئی ہے. ریسکیو حکام کے مطابق ٹریفک حادثے میں مرنیوالوں میں 45 سالہ رخسانہ، 4 سالہ عنابیہ، 4 ماہ کا حذیفہ، 27 سالہ محمد حسین، 30 سالہ سجاد، 23 سالہ عائشہ شامل ہیں،حادثہ ڈرائیور کی تیز رفتاری، غفلت اور زگ زیگ کے باعث پیش آیا،ڈرائیور کی شناخت افنان شفقت کے نام سے ہوئی، پولیس نے کم عمر ڈرائیور کو حراست میں لے کر مقدمہ درج کرلیا

 عدالت نے حکم دیا کہ بغیر لائسنس کے گاڑی چلانے والوں کو گرفتار کیاجائے

کراچی طیارہ حادثہ کی رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش، مبشر لقمان کی باتیں 100 فیصد سچ ثابت

طیارہ حادثہ، رپورٹ منظر عام پر آ گئی، وہی ہوا جس کا ڈر تھا، سنئے مبشر لقمان کی زبانی اہم انکشاف

جنید جمشید سمیت 1099 لوگوں کی موت کا ذمہ دار کون؟ مبشر لقمان نے ثبوتوں کے ساتھ بھانڈا پھوڑ دیا

اے ٹی سی کی وائس ریکارڈنگ لیک،مگر کیسے؟ پائلٹ کے خلاف ایف آئی آر کیوں نہیں کاٹی؟ مبشر لقمان نے اٹھائے اہم سوالات

کراچی میں پی آئی اے طیارے کا حادثہ یا دہشت گردی؟ اہم انکشافات

طیارے کا کپتان جہاز اڑانے کے قابل نہیں تھا،مبشر لقمان کھرا سچ سامنے لے آئے

Shares: