بھارتی گیت نویس اور مصنف جاوید اخترکے والد اور برصغیر کے مقبول شاعر اور گیت نگار جان نثار اخترکو مداحوں سے بچھڑے 44 برس ہو گئے-

باغی ٹی وی : جان نثار اختر 18 فروری 1914 کو بھارتی ریاست مدھا پردیش کے شہر گولیار میں پیدا ہوئے-اور اپنے والد مضطر خیر آبادی کے نقشہ قدم پر چلتے ہوئے بے شمار شاہکار تحریر کیے انہوں نے 1939 میں علی گڑھ یونیورسٹی سے بی اے آنرز کیا اور پھر وہیں سے ایم اے کی ڈگری لی-

1940 میں وکٹوریا کالج گولیار میں اردو کے لیکچرار مقرر ہوگئے جس کے بعد حمیدیہ کالج بھوپال میں اسی عہدے پر فائض ہوئے۔ بعد ازاں 1949 میں یہاں سے استعفیٰ دے کر ممبئی چلے گئے اور پھر فلمی دنیا سے منسلک ہوگئے

جان نثار اختر اردو غزلوں اور نظموں کے شاعر تھے اور ترقی پسند مصنفین کی تحریک کا ایک حصہ تھے جو بالی وڈ کے گیت نگار بھی تھے۔ ان کا کیریئر چار دہائوں پر محیط تھا جس کے دوران انہوں نے سی رامچندر ، او پی پی نیئر ، این دتہ اور خیام سمیت کئی موسیقاروں کے ساتھ کام کیا اور 151 گانے لکھے۔

ان کے شاعری کے نامور مجموعوں میں نذرِبتاں، سلاسل، پچھلے پہر، جاویداں، گھر آنگن اور خاکِ دل قابلِ ذکر ہیں جن کی بدولت وہ شعراء کی صف میں سب سے آگے پہنچ گئے۔”ایشز آف ہارٹ ایک شعری مجموعہ تھا جس کے لئے انہیں ہندوستان کی قومی اکیڈمی آف لیٹرز ، ساہیتا اکیڈمی نے 1976 ساہیتا کیڈمی ایوارڈ سے نوازا تھا-

اپنی ترقی پسنداور جدید شاعری کی وجہ سے کافی مقبولیت رکھنے والے شاعر جان نثار اختر 19اگست 1976 کو انتقال کر گئے تھے-

بالی وڈ اداکار سلمان خان کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی ناکام بنا دی گئی

بھارتی کلاسیکل گلوکار پنڈت جسراج 90 برس کی عمر میں امریکہ میں انتقال کرگئے

بھارت کے عالمی شہرت یافتہ اردو شاعر راحت اندوری کورونا وائرس کے باعث چل بسے

Shares: