سات اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد اسرائیل کی غزہ پر مسلسل بمباری جاری ہے، 22 دن گزر گئے ، آٹھ ہزار سے زائدغزہ میں اموات ہو چکی ہیں،بچے، خواتین بھی مرنے والوں میں شامل ہیں، اسرائیل بمباری روکنے کا نام نہیں لے رہا، عالمی دنیا احتجاج کر رہی، جنگ بندی کی اپیلیں کر رہی لیکن اسرائیل نے حملے مسلسل جاری رکھے ہوئے ہیں.
اسرائیل کی زمینی فوج غزہ میں داخل ہو چکی ہے تو وہیں اسرائیلی بحریہ کی بھی غزہ پر بمباری جاری ہے، اسرائیلی حملوں میں مزید تین سو فلسطینی شہید ہو چکے ہیںَ،حملوں میں اقوام متحدہ ریلیف ایجنسی کے اب تک 53 اہلکار مارے جا چکے ہیں،اسرائیلی حملوں میں ایک دن میں اقوام متحدہ ریلیف ایجنسی کے 15 افراد کی موت ہوئی،21 ہزار سے زائد شہری اسرائیلی حملوں میں زخمی ہو چکے ہیں،
اسرائیلی حملوں کو ناکام بنایا، حماس کا دعویٰ
حماس کا کہنا ہے کہ انہوں نے اسرائیلی فوج کا تین طرفہ حملہ ناکام بناتے ہوئے اسرائیلی فوج کو بھاری نقصان پہنچایا ہے،حماس کے رہنما علی براکہ کا کہنا تھا کہ رات بھر اسرائیلی فوج نے غزہ پر زمینی حملے کے ساتھ ساتھ بمباری بھی کی تاہم حماس نے اسرائیلی حملے کو ناکام بنایا،مقابلے میں دشمن فوج کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا، اسرائیلی حملے کے مقابلے میں حماس نے روسی ساختہ ٹینک شکن میزائل اور مقامی تیار کردہ یاسین میزائل استعمال کئے،
اسرائیلی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ رات بھر کی زمینی دراندازی کے دوران اسرائیلی فورسز کے درمیان کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، انہوں نے مزید کہا کہ افواج ‘اب بھی میدان میں ہیں.
اسرائیلی میڈیا چینل 14 سے بات کرتے ہوئے، ایک فوجی تجزیہ کار نے کہا کہ "بظاہر غزہ میں پہلا فیلڈ ٹیسٹ مایوس کن تھا۔ نیتن یاہو حکومت جوئے کی میز پر فوجیوں کی جانوں پر شرط لگا رہی ہے،
گزشتہ شب اسرائیل نے غزہ پر حملہ کرتے ہوئے سب سے پہلے غزہ کو بڑی حد تک دنیا سے کاٹ دیا گیا۔ اس کے بعد اب تک کی شدید ترین بمباری شروع ہو ئی،اس کے بعد اسرائیلی فوج نے یقینی طور پر زمینی کارروائی کا آغاز کیا۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان نے رات اعلان کیا کہ لینڈ فورسز ایک فعال کردار ادا کریں گی اور اندر بھرپور خدمات انجام دیں گی، اسرائیلی ذرائع نے فوجیوں سے بھرے ٹرکوں کے بارڈر کی طرف جانے کے بارے میں لکھا اور موساد نے پیغامات اور تصاویر بھی شائع کیں، جن میں انہوں نے واضح طور پر کہا کہ غزہ کے اندر ٹینک ڈیوٹی پر ہیں۔ اور پھر علاقے سے مختلف اطلاعات آنا شروع ہو گئیں۔ اطلاعات موصول ہوئیں کہ اسرائیلی ٹینک جن کی تعداد 1 سے 30 تک تھی، تباہ ہو گئے۔
حماس کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا کہ اسرائیل ایک جال میں پھنس گیا، ہلاک اور زخمی ہونے والے فوجیوں کی تعداد بہت زیادہ تھی، اور یہاں تک کہ اس کے کچھ فوجی پکڑے بھی گئے۔حماس کے رہنماؤں نے بھی ان کی تصدیق کرتے ہوئے پیغامات شائع کی،الجزیرہ اور اے ایف پی غزہ سے مسلسل براہ راست نشریات کر سکتے ہیں لیکن بجلی نہ ہونے کی وجہ سے وہ نہیں کر پا رہے، القسام بریگیڈز نے بار بار زمینی، سمندری اور فضائی بمباری کے باوجود سرحد پار پیش قدمی کی کوشش کرنے والی اسرائیلی قابض افواج کو پسپا کردیا ہے
فلسطینیوں پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف نیویارک میں احتجاجی مظاہرہ
فلسطینیوں پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف نیویارک میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، نیویار کے گرینڈ سنٹر ل سٹیشن کو مظاہرین نے بند کر دیا ، سینکڑوں شہری گرینڈ سنٹرل سٹیشن کے پاس جمع ہوئے اور اسرائیلی بربریت کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا، میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی مظالم کے خلاف احتجاج جیوش وائس فار پیس نے کیا، مظاہرین نے احتجاج کے دوران کالے رنگ کی ٹی شرٹس پہن رکھی تھیں، مظاہرین نے جنگ بند ی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اسرائیل اور حماس کے مابین جنگ کو بند کیا جائے، مظاہرین نے فلسطین کی آزادی کے لئے پلے کارڈ بھی اٹھا رکھے تھے، مظاہرین نے مزید ہتھیار نہیں، مزید جنگ نہیں کےنعرے بھی لگائے،
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں غزہ میں جنگ بندی کے حوالہ سے قراردادمنظور
دوسری جانب اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں غزہ میں جنگ بندی کے حوالہ سے قراردادمنظور کر لی گئی،اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کا ہنگامی اجلاس ہوا، جس میں اردن نے 22 عرب ممالک کی نمائندگی کرتے ہوئے جنگ بندی کی قراردادپیش کی،قرار داد کے حق میں 195 میں سے 120 ووٹ حق میں آئے، اراکین نے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا،فرانس نے بھی قرارداد کے حق میں ووٹ دیا، اسرائیل، امریکا،آسٹریا سمیت 14 اراکین نے قرارداد کی مخالفت کی، جرمنی، برطانیہ، اٹلی سمیت 45 اراکین غیر حاضر تھے،
جنرل اسمبلی میں جنگ بندی قرارداد منظور ہونے پر اسرائیل سیخ پا
اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں غزہ میں جنگ بندی کے حوالہ سے قرار داد منظور ہوئی ، اس قرارداد میں حماس کا ذکر نہیں تھا جس پر اسرائیل سیخ پا ہو گیا، اسرائیل نے جنگ بندی کی قرارداد کو مسترد کرتے ہوئے دوبارہ دھمکیاں دیں، اسرائیلی مندوب گیلاد ایردن کا کہنا تھا کہ آج کا دن اقوام متحدہ کے لئے ایک بدنما دھبہ ہے،اقوام متحدہ کی کوئی قانونی حیثیت باقی نہیں رہی، اسرائیل حماس کے خلاف ہر حد تک جائے گا اور ہم اپنا دفاع جاری رکھیں گے،جنرل اسمبلی اجلاس میں امریکی نمائندے نے بھی ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قرارداد میں سا ت اکتوبر کے حماس کے حملے کا جہاں ذکر نہیں وہیں یرغمالی کا لفظ بھی قرارداد سے غائب ہے،
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ اسرائیلی حملہ قابل مذمت ہے، اسرائیلی فوج غزہ کے عام شہریوں پر حملے کر رہی ہے، اسرائیل غزہ پر حملے فی الفور بند کرے .اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر خوراک،امداد پہنچائی جائے،
ہسپتال حملہ،اسرائیل کا انکار،اسلامک جہاد کو ذمہ دار قرار دے دیا
وائرل ویڈیو،حماس کے ہاتھوں گاڑی میں بندھی یرغمال لڑکی کون؟
اسرائیل کی طرف سے عالمی قوانین کی خلاف ورزی جاری ہے. فلسطینی صحافی
اسرائیل پر حماس کے حملے کا ماسٹر مائنڈ،ایک پراسرارشخصیت،میڈیا کو تصویر کی تلاش
اقوام متحدہ کا غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ
ہسپتال پر اسرائیلی حملہ ،جوبائیڈن کا دورہ اردن منسوخ
ہسپتال پر ‘اسرائیلی حملہ’ ایک ‘گھناؤنا جرم’ ہے،سعودی عرب
الاہلی ہسپتال پر حملے کا اسرائیل کا حماس پر الزام،امریکی اخبار نے اسرائیلی جھوٹ کو کیا بے نقاب
اسرائیلی حملے میں صحافی کے خاندان کی موت