جنوبی پنجاب صوبہ،دو تہائی اکثریت نہیں، وزیرخارجہ نے کیا بڑے خدشے کا اظہار

0
33

جنوبی پنجاب صوبہ،دو تہائی اکثریت نہیں، وزیرخارجہ نے کیا بڑے خدشے کا اظہار

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی اور پاکستان مسلم لیگ ن کا موقف رہا ہے کہ وہ جنوبی پنجاب صوبے کے خلاف نہیں ہیں اور دیگر سیاسی جماعتیں بھی ماضی میں جنوبی پنجاب صوبے کیلئے ہم آہنگی کا اظہار کر چکی ہیں، پنجاب اسمبلی سے قرارداد پاس کرانے کی کوشش کریں گے،

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب سے پی پی پی اور ن لیگ کے منتخب اراکین سے کہا ہے کہ وہ اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کریں، بلاشبہ آئینی ترمیم کو پاس کرانے کیلئے اسمبلی میں دیگر سیاسی جماعتوں کے تعاون کی ضرورت پڑے گی اور حکومت تمام جماعتوں سے رابطہ کرے گی۔ ہمارے پاس دو تہائی اکثریت نہیں اسلئے دیگر جماعتوں سے رابطہ کریں گے. نیا صوبہ بننے سے وفاق مضبوط ہو گا اور جنوبی پنجاب کے لوگوں کی احساس محرومی کو دور کرنے میں مدد ملے گی۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے بہاولپور اور جنوبی پنجاب کو الگ الگ صوبہ بنانے کی مخالفت کی تھی جبکہ جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانا ہمارے منشور میں شامل ہے۔ فی الحال بہاولپور اور ملتان دونوں جگہ سیکرٹریٹ ہو گا، ایک جگہ ایڈیشنل چیف سیکرٹری اور ایک جگہ ایڈیشنل آئی جی بیٹھیں گے تاہم حتمی صدر مقام کا فیصلہ اسمبلی کرے گی۔ انتظامی امور میں ابتدائی طور پر سیکرٹریٹ قائم کئے جائیں گے جس سے جنوبی پنجاب کے لوگوں کو لاہور جانے کی دقت نہیں اٹھانی پڑے گی اور وہ اپنے معاملات کیلئے بہاولپور اور ملتان جائیں گے۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سیکرٹریٹ قائم کرنے کیلئے تقریباً ساڑھے تین ارب روپے درکار ہوں گے اور اس سے ملازمتوں کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔ جہانگیر ترین پی ٹی آئی کا حصہ ہیں اور وہ پوری مشاورت میں موجود تھے۔

سابق وزیراعظم نواز شریف کی پاکستان واپسی کے بارے سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ برطانوی حکومت کو خط لکھ دیا ہے، نواز شریف تین مرتبہ پاکستان کے وزیر اعظم رہ چکے ہیں، وہ عدالت سے ضمانت لیکر علاج کیلئے بیرون ملک گئے تھے، ان کی مہلت ختم ہو گئی ہے اس لئے اب انہیں چاہیے کہ اخلاقی ذمہ داری کا مظاہرہ کریں اور واپس آئیں۔

،وزیراعظم عمران خان سے آج جنوبی پنجاب کے اراکین اسمبلی نے ملاقات کی جس کے دوران بہاولپور میں وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔ جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ‌ کیلئے ساڑھے 3ارب روپے کے فنڈز مختص کئے جائیں گے۔

اہم فیصلے کے بعد معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان اور وزیر خارجہ شاہ محمود نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ معاون خصوصی نے اپنے خطاب میں کہا کہ بہاولپور میں وزیراعلی سیکرٹریٹ کا قیام تحریک انصاف حکومت کا جنوبی پنجاب صوبہ کی طرف پہلا قدم ہے۔ بہاولپور کے لئے ایڈیشنل چیف سیکرٹری اورایڈیشنل آئی جی تعینات کیے جائیں گے

جنوبی پنجاب صوبہ، شاہ محمود قریشی کے ساتھ ملاقات میں وزیراعلیٰ پنجاب نے کیا بڑا اعلان

Leave a reply