جنوبی سوڈان میں‌ فوج اور شہریوں‌ کے درمیان تصادم ، سو سے اوپر ہلاکتیں

باغی ٹی وی : جنوبی سوڈان میں فوجیوں اور شہریوں کے درمیان رونما ہونے والے پر تشدد واقعات میں 118 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

صوبہ تونج کے اجرا ڈائریکٹر ماکوئے مابیور کا کہنا ہے کہ بروز ہفتہ ایک فوجی کی طرف سے ایک نوجوان کے سر پر اوڑھی گئی شال کو اتارنے کا کہنے اور نوجوان کے اس چیز کی تعمیل نہ کرنے پر فوجیوں اور عوام کے درمیان مسلح جھڑپیں چھڑ گئی تھیں۔

مابیور کا کہنا ہے کہ ان واقعات میں 34 فوجی اور 84 شہری ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ بھاری تعداد میں زخمی ہوئے ہیں۔ جبکہ لوگوں کی ایک کثیر جانی خطرے کے پیش نظر جنگلات میں جا چھپی ہے۔

فوج کے ترجمان نے بھی ان واقعات کی تصدیق کرتے ہوئے علاقے کو سیکیورٹی قوتوں کو روانہ کیے جانے اور حالات پر قابو پا لینے کی اطلاع دی ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق جنوبی سوڈان نے 2011 میں سوڈان سے آزادی کا اعلان کیا تھا لیکن اس کے دو سال بعد ہی علاقے میں اس وقت خانہ جنگی شروع ہوگئی جب صدر سلوا کیر کو ان کے نائب ریک مارچر نے برطرف کردیا۔

عرب میڈیا کے مطابق متاثرہ ریاست کے حکام کا بتانا ہےکہ حالیہ پرتشدد واقعات اس وقت شروع ہوئے جب عام شہریوں نے فوجیوں کے سامنے ہتھیار ڈالنے سے انکار کیا جس کے بعد علاقے میں تصادم کی صورتحال پیدا ہوگئی اور مسلح شہریوں نے قریبی علاقے میں موجود فوجی اڈے پر حملہ کردیا۔

Shares: