سابق وفاقی وزیر مریم اورنگزیب نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بل میں ترمیم کی گنجائش نہیں تھی، پیمرا ترمیمی بل میں مزید بہتری کی گنجائش ہوئی تو لائی جا سکتی ہے،
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ تمام صحافتی تنظیموں کی وزیراعظم سے ملاقات ہوئی، وزیراعظم نے مجھے کہا کہ کسی میڈیا ورکر اور صحافی کو احتجاج کی نوبت نہ آئے، آپ اس بل کو دوبارہ پیش کریں،مریم نواز نے مجھے ٹیلیفون کر کے کہا کہ اس مسئلے کو حل کریں، میڈیا ورکرز نے اتحاد کا مظاہرہ کیا، ان کی ساری زندگی کی جدوجہد ایک طرف، تین دن کی جدوجہد ایک طرف ہے، پی آر اے سمیت تمام صحافی سیسہ پلائی دیوار کی طرح متحد ہو کر کھڑے ہوئے،پی آر اے، آر آئی یو جے، سی پی این ای، میڈیا ورکرز، کیمرہ مین ایسوسی ایشنز سب ورکنگ جرنلسٹس ہیں، ان سب کا شکریہ ادا کرتی ہوں انہوں میرا ساتھ دیا، اپنی انڈسٹری اور اپنے ورکرز کا ساتھ دیا، سب نے پیمرا بل کو اپنا بل سمجھ کر آواز بلند کی، آج پیمرا (ترمیمی) بل 2023ءحقیقت بن چکا ہے، آج ہم سب کے لئے ایک فخر کی بات ہے کہ ورکنگ جرنلسٹس کو قانونی تحفظ مل چکا ہے،
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ اس قانون کے بننے کی جس طرح آپ نے حفاظت کی، اسی طرح اس پر عمل درآمد کیلئے بھی متحد رہنا ہے، ہر دباﺅ کو برداشت کرتے ہوئے آئی ٹی این ای کا چیئرمین لگایا، وزیراعظم نے ہمیشہ کہا کہ میڈیا ورکرز کے مسائل کے حل میں کسی قسم کی کوتاہی نہیں ہونی چاہئے،ہم نے پی آئی ڈی کے ڈائریکٹ چیک آئی ٹی این ای کو دیئے، وہاں سے ریکوریاں ہو کر ورکرز کو تنخواہوں کی ادائیگی ہوئی،اللہ تعالیٰ درگذر کرنے کا حکم دیتا ہے، ورکرز اپنے حقوق کو محفوظ بنانے کے لئے اتحاد کا مظاہرہ کریں،
بزدار کے حلقے میں فی میل نرسنگ سٹاف کو افسران کی جانب سے بستر گرم کی فرمائشیں،تہلکہ خیز انکشافات
10جولائی تک فیصلہ کرنا ہے،آپ کو 7 اور 8 جولائی کے دو دن دیئے جا رہے ہیں
آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ روزانہ کی بنیاد پر جج جو کیس سن رہے ہیں وہ جانبداری ہے ؟
آج پاکستان کی تاریخ کا اہم ترین دن ہے،
عمران خان کی گرفتاری کو اعلیٰ عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان