کاون ہاتھی پربنی دستاویزی فلم کا ٹریلر جاری

0
32

عالمی شہرت یافتہ امریکی گلوکارہ شیر اور اسمتھسونین چینل کے تعاون سے دنیا کے تنہا ترین ہاتھی ’کاون‘ کی پاکستان میں تنہائی سے لے کر کمبوڈیا کی محفوظ پناہ گاہ میں منتقلی پر مبنی دستاویزی فلم کا ٹریلر ریلیز کردیا گیا۔

باغی ٹی وی : اسلام آباد کے مرغزار چڑیاگھر کے ہاتھی کاون کی محفوظ ترین بناہ گاہ میں منتقلی کے لیے گلوکارہ شیر کی تنظیم فری دی وائلڈ "Free The Wild” پیش پیش رہی۔


گزشتہ برس کاون کی کمبوڈیا منتقلی سے قبل گلوکارہ شیر نے اسلام آباد میں کاون کے ساتھ کچھ وقت گزارا، ساتھ ہی کاون کی آزادی کے سفر پر مبنی دستاویزی فلم کی شوٹنگ بھی کی تھی علاوہ ازیں گلوکارہ نے اپنی ٹوئٹ میں اعلان کیا تھا کہ وہ کاون پر دستاویزی فلم بنا رہی ہیں جو 2021 میں ریلیز کی جائے گی-

تاہم اب اس دستاویزی فلم کا ٹریلر جاری کر دیا گیا ہے-

دستاویزی فلم کا ٹریلر جانوروں، انسانوں اور زمین پر پائے جانے والے تمام جانداروں کے درمیان ہمارے رابطے سے متعلق ہےایک منٹ 31 سیکنڈ پر مشتمل ٹریلر میں کاون کی پاکستان میں تنہائی اور کمبوڈیا منتقلی تک کے جذباتی منظر کوفلم بند کیا گیا ہے۔

ٹریلر میں بتایا گیا ہے کہ شیر کو کس چیز نے کاون کی آزادی کے لیے جدوجہد کرنے میں متحرک کیا، یہی نہیں اس مسئلے پر توجہ دلانے کے لیے انہوں نے گانا والز بھی ریکارڈ کیا۔

’شیر اور تنہا ہاتھی‘کے عنوان پر مبنی دستاویزی فلم رواں ماہ 22 تاریخ کو پیراماؤنٹ پلس پر ریلیز کی جائے گی۔

کاون کی کہانی:

ہاتھی کاون 1985 میں پاکستان کو سری لنکن صدرکی جانب سے تحفے میں ملا تھا، 35 سال یہاں گزارنے کے بعد اب کاون کمبوڈیا میں زندگی کے باقی ایام گزاررہا ہے بچوں کا دل بہلانے والے کاون نے اسلام آباد کے چڑیا گھر میں بہت مشکلات سہیں۔

2012 سے کاون اپنی ساتھی ہتھنی کی موت کے بعد مرغزار چڑیا گھر میں تنہائی کا شکار رہا جسے زنجیروں میں جکڑا گیا اور وہ چڑیا گھر انتظامیہ کی لاپرواہی کا شکار بھی رہا۔

کاون کے ساتھ زیادتی دیکھ کر امریکی پاپ گلوکارہ شیر اور رضاکاروں نے اس کی بہتر ماحول میں منتقلی کی مہم چلائی، سینیٹ نے بھی کاون کے ساتھ ناروا سلوک کا نوٹس لیا جب کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے کاون کی محفوظ مقام پر منتقلی کے احکامات جاری کیے تھے-

امریکی پاپ گلوکارہ شیر اور غیر ملکی فلاحی تنظیم کی مدد سے گزشتہ برس 35 سال پاکستان میں تنہا گزارنے والے کاون کو عدالتی احکامات پر کمبوڈیا منتقل کیا گیا تھا-

وائلڈ لائف کے درجنوں کارکنوں اور ماہرین نے بھی جانوروں کی فلاح وبہبود کی تنظیم فور پوز کی سربراہی میں کاون ہاتھی کی کمبوڈیا کے شہر سیم ریپ منتقلی کو یقینی بنایا تھا جبکہ کاون کی منتقلی کے لیے ڈونرز کی جانب سے خصوصی پرواز کے ساتھ دو غیر ملکی ڈاکٹرز اور ٹیکنیکل اسٹاف بھی فراہم کیا گیا تھا۔

Leave a reply