کیف روسی شہر ہے،ہم اسے واپس لیں گے، سابق روسی صدر

0
34

ماسکو: سابق روسی صدر اور روسی سلامتی کونسل کے نائب سربراہ، دمتری میدویدیف نے کہا کہ یوکرین کا دارالحکومت کیف ایک روسی شہر ہے جسے بحال کیا جائے گا۔

باغی ٹی وی : عالمی خبررساں ادارے کے مطابق سابق روسی صدر اور روسی سلامتی کونسل کے نائب سربراہ نے "ٹیلی گرام” ایپ پر جاری بیان میں کہا کہ یف قدیم روس کا دارالحکومت ہے، دوسرا یہ ہے کیف روسی سلطنت کے دور میں بڑے روسی شہروں میں سے ایک ہے، تیسری بات یہ ہے کہ کیف سوویت یونین کی جمہوریہ میں سے ایک کا دارالحکومت ہے۔

انڈونیشیا؛ ہولناک زلزلے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 255 ہوگئی

دمتری میدویدیف نے مزید کہا کیف صرف ایک روسی شہر ہے جس کے باشندوں نے ہمیشہ روسی زبان میں سوچا اور بات کی ہے، سب کچھ بالکل واضح ہونا چاہیےاس بارے میں کہ کیا واپس کیا جانا چاہیے اور اسے کیسے بحال کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ سابق روسی صدر کی جانب سے یہ بیان ملک کے جنوب میں واقع خیرسن سے روسی انخلاء کے بعد "کریمیا” کو بحال کرنے کے لیے یوکرین کی دھمکیوں کے جواب میں سامنے آیا۔

یاد ر ہے کہ گزشتہ ہفتے یوکرین کی فوج کے خیرسن علاقے کا کچھ حصہ دوبارہ حاصل کیا تھا، اس کے بعد ایسا لگ رہا ہے کہ کیف اور ماسکو موسم سرما کے قریب اپنی پوزیشن مضبوط کرنا چاہتے ہیں۔

2014 میں کریمیا کے الحاق کے بعد سےماسکوجزیرہ نما کواپنی سرزمین کا حصہ سمجھتا ہےجسے عالمی برادری تسلیم نہیں کرتی یوکرین نے حالیہ مہینوں میں کریمیا کو دوبارہ حاصل کرنے کے اپنے ارادے پر بار بار زور دیا ہے۔

دوسری جانب عالمی ادارہ صحت ( ڈبلیو ایچ او) نے یوکرین میں موسم سرما کے باعث لاکھوں افراد کی زندگیوں کو لاحق خدشے سے آگاہ کردیا۔

فیفا ورلڈکپ2022: افتتاحی تقریب براہ راست نشر نہ کرنے پر بی بی سی کو تنقید کا سامنا

غیر ملکی میڈیا کے مطابق عالمی ادارہ صحت اور یورپ کے ریجنل ڈائریکٹر ڈاکٹر ہنس کلوگ کا کہنا ہے کہ یوکرین میں موسم سرما کا آغاز ہوگیا ہے جہاں کچھ علاقوں میں منفی 20 ڈگری تک درجہ حرارت گرنے کا امکان ہےایسےمیں یوکرین کی توانائی کا آدھا انفرااسٹرکچر تباہ حالی کا شکار ہے جس کی وجہ سے ایک کروڑ لوگ سرد موسم میں بجلی سے محروم ہیں۔

ڈبلیو ایچ او کے اندازے کے مطابق روس نے یوکرین کے صحت کے مراکز سمیت توانائی کے انفرااسٹرکچر پر بھی 703 حملے کیے ہیں جس کی وجہ سے اسپتال ناصرف بجلی سے محروم ہیں بلکہ وہاں صحت کی سہولیات بھی موجود نہیں ہیں موسم سرما میں لاکھوں لوگ اپنے گھروں کو چھوڑ کو محفوظ مقامات پر پناہ حاصل کرنے کے لیے روانہ ہوگئے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ ہفتے بھی روس نے یوکرین کے بجلی گھروں اور رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنایا ہے۔

110 سال قبل ڈوبنے والے ٹائی ٹینک جہاز سے ملنی والی گھڑی 98 ہزار پاؤنڈز میں نیلام

Leave a reply