کلبھوشن کی سزا کیخلاف ہائی کورٹ میں اپیل داخل کرنے کی مدت ختم

0
31

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کے عین مطابق فوجی عدالت کے سزائے موت کے فیصلے کے خلاف بھارتی خفیہ ایجنسی کے جاسوس ،دہشتگرد، بھارتی نیوی کے حاضر سروس کمانڈر کلبھوشن یادیو کو ہائی کورٹ میں اپیل کا حق دینے سے متعلق اپیل داخل کرنے کی مدت ختم ہو گئی ہے

20مئی کو جاری کردہ صدارتی حکم نامے کے تحت کمانڈرکلبھوشن یادیو بذات خود، اپنے وکیل یا بھارتی ہائی کمیشن،حکومت کے ذریعے 60 روز کے اندرنظر ثانی کی اپیل دائر کر سکتا تھا۔

قومی اخبار روزنامہ دنیا کی جانب سے مرتب رپور ٹ کے مطابق کمانڈر کلبھوشن یادیو کو سزائے موت کیخلاف نظرِ ثانی کی اپیل کا حق دینے کیلئے صدارتی حکم نامہ عالمی عدالت انصاف نظرثانی اور ازسرنو جائزہ آرڈیننس مجریہ 2020 کا 20 مئی 2020 کواجرا کیاگیا۔آرڈیننس کے تحت کمانڈر کلبھوشن کو فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کی دی گئی موت کی سزا کیخلاف 60روز میں نظر ثانی کی اپیل دائر کر نے کا حق دیا گیا،وزارت قانون و انصاف کے مطابق آرڈیننس کے تحت 60 روز کے اندر اندر کلبھوشن یادیو بذات خود، اپنے وکیل یا بھارتی ہائی کمیشن،حکومت کی جانب سے نظرثانی کی اپیل (اسلام آباد)ہائی کورٹ میں داخل کر سکتا تھا ۔

آرڈیننس کی مدت آئین کی شق 89کے تحت 120روز ہے تاہم ہائی کورٹ میں فوجی عدالت کے سزائے موت کے فیصلے کیخلاف نظر ثانی کی اپیل دائر کرنے کیلئے دیا گیا60 روزہ کادورانیہ 19 جولائی 2020کو رات 12 بجے ختم ہو چکا ہے ۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ آرڈیننس کی مدت 120 روز ہے ، متعلقہ فریق کوآرڈیننس میں دی گئی 60 روزہ مدت ختم ہونے پر صدر مملکت دوبارہ مدت کے تعین کیساتھ نئے یا موجودہ آرڈیننس میں ترمیم کیساتھ اجراکر سکتے ہیں،حکومت چاہے تو آرڈیننس کو قانونی بل کے طور پر پارلیمان میں بھی پیش کرسکتی ہے

واضح رہے کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو 3 مارچ 2018ء کو پاکستان ایران سرحدی علاقے سے گرفتار کیا گیا تھا، یہ بھارتی جاسوس بھارتی نیوی کا حاضر سروس افسر اور ”را“ کے ایجنٹ کے طور پر کام کر رہا تھا۔ کلبھوشن یادیو کی گرفتاری پر حکومت پاکستان نے بھارتی سفیر کو طلب کرکے انڈین جاسوس کے غیر قانونی طور پر پاکستان میں داخلے اور کراچی اور بلوچستان میں دہشت گردی میں ملوث ہونے پر باضابطہ احتجاج کیا۔ اس کے بعد کلبھوشن یادیو کے اعترافی بیان کی ویڈیو جاری کی گئی۔

کلبھوشن کی گرفتاری کے ایک ماہ بعد اپریل 2018ء میں اس کے خلاف دہشتگردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا، جس کے بعد پاکستان کی فوجی عدالت نے کلبھوشن یادیو کو دہشتگردی کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا مجرم قرار دیتے ہوئے سزائے موت سنا دی۔

کلبھوشن یادیوتک قونصلر رسائی، بھارت مان گیا

کلبھوشن بھارتی بحریہ کا حاضر سروس افسر ہے، صدر عالمی عدالت انصاف کا اعتراف

گزشتہ برس مئی میں بھارت نے اپنے جاسوس کلبھوشن یادیو کی پھانسی رکوانے کے لیے عالمی عدالت انصاف میں درخواست دائر کی تھی۔ 15 مئی کو بھارتی درخواست پر سماعت کا آغاز ہوا،نیدرلینڈز کے شہر دی ہیگ میں قائم عالمی عدالت اںصاف نے بھارت کی درخواست پر اٹھارہ سے اکیس فروری تک اس مقدمے کی سماعت کی تھی

کلبھوشن کا نام لینے یا نہ لینے پر حب الوطنی یا غداری کا سرٹیفیکیٹ جاری ہوتاتھا اب سہولت کاری کیلیے قانون بن رہا ہے، خواجہ آصف

Leave a reply