کمسن بچوں سے زیادتی واقعات میں 80 فیصد فیملی، اساتذہ اور جاننے والے ملوث
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینیٹ کی اسپیشل کمیٹی برائے چائلڈ پروٹیکشن کاروبینہ خالد کی زیرصدارت اجلاس ہوا،ثمینہ سعید نے کہا کہ جب تک سزائیں سخت نہیں ہونگی بچوں کےساتھ زیادتی کے واقعات کم نہیں ہونگے،
روبینہ خالد نے کہا کہ بچوں سے زیادتی کیخلاف قوانین بنانے کیلیےاسلامی نظریاتی کونسل کوساتھ رکھا جائے،زیادتی کےبعدبچےکی موت ہوجائےتوپولیس اورعلاقےوالےاصل واقعہ ہی دبا دیتےہیں،بچوں سے زیادتی کے بعد غریب والدین کو پیسے دے کر صلح کرلی جاتی ہے،
سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ بچوں کے تحفظ سے متعلق موجودہ قوانین کا جائزہ لیں،تمام قوانین کاجائزہ لے کرجامع رپورٹ سینیٹ میں پیش کی جائے،بچوں سے زیادتی کے معاملے میں لوگ عزت کی خاطر چپ کر جاتے ہیں،ایسے واقعات میں80 فیصد فیملی،اساتذہ اور جاننے والے ہی لوگ ملوث ہوتے ہیں،
راولپنڈی کی رتہ امرال پولیس نے فوری کارروائی کر کے 5سالہ بچی سے زیادتی کرنے والادرندہ صفت ملزم منیر کو گرفتار کر لیا ،
جادو سیکھنے کے چکر میں بھائی کے بعد ملزم نے کس کو قتل کروا دیا؟
پولیس کا ریسٹورنٹ پر چھاپہ، 30 سے زائد نوجوان لڑکے لڑکیاں گرفتار
واٹس ایپ پر محبوبہ کی ناراضگی،نوجوان نے کیا قدم اٹھا لیا؟
غیرت کے نام پر سنگدل باپ نے 15 سالہ بیٹی کو قتل کر دیا
بیوی طلاق لینے عدالت پہنچ گئی، کہا شادی کو تین سال ہو گئے، شوہر نہیں کرتا یہ "کام”
50 ہزار میں بچہ فروخت کرنے والی ماں گرفتار
ایم بی اے کی طالبہ کو ہراساں کرنا ساتھی طالب علم کو مہنگا پڑ گیا
درخواست میں کہا گیا تھا کہ ملزم منیر نے اپنے گھر میں بچی کو درندگی کا نشانہ بنایا ،پولیس کا کہنا ہے کہ بچی کے والد کی درخواست پر ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ ایس پی راول رائے مظہر اقبال نے ایس ایچ او رتہ امرال کی زیر نگرانی ٹیم تشکیل دی،ٹیم نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزم محمد منیر کو گرفتار کرلیا
واضح رہے کہ گوجرانوالہ کےسیٹلائیٹ ٹاوَن میں 6سالہ بچے سے زیادتی کا واقعہ پیش آیا ہے،پولیس کے مطابق 6سالہ فیضان کو مدرسہ میں سجاول نے زیادتی کا نشانہ بنایا،پولیس نے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ، ملزم فرارہونے میں کامیاب ہو گیا،
واضح رہے کہ گزشتہ برس ماہ نومبر میں بھی گوجرانوالہ میں کمسن بچے سے زیادتی کا واقعہ پیش آیا تھا ،گوجرانوالہ پولیس نے کوٹ محمد شفیع کی آٹھ سالہ مریم کو اغوا اور زیادتی کے بعد قتل کرنے والے55 سالہ شقی القلب ملزم عبدالغنی کو ڈرامائی انداز میں گرفتار کر لیا اور ملزم کی نشاندہی پر بچی کی لاش بھی برآمد کر لی
درندگی کا نشانہ بننے والی بچی کے والد نے کیا حکومت سے بڑا مطالبہ








