مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کا لاک ڈاؤن چھبیسویں روز میں داخل ہو گیا،بھارتی ریاست چھتیس گڑھ کے نکسل علیحدگی پسندوں نے کشمیریوں کی حمایت کا اعلان کر دیا،

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست چھتیس گڑھ کے نکسل علیحدگی پسندوں نے کشمیریوں کی حمایت کا اعلان کر دیا،علیحدگی پسندوں نے دفعہ 370ہٹانے کے بھارتی حکومت کے اقدام پر سخت تنقید کی،نکسل علیحدگی پسندوں کا کہنا ہے کہ آرٹیکل 370 بی جے پی اور انتہا پسند تنظیم آر ایس ایس نے مل کرختم کیا،

کشمیری تنہا نہیں، آج پاکستانی قوم عظیم الشان یکجہتی کرے گی

مقبوضہ کشمیر میں 26 ویں روز بھی کرفیو کو برقرار ہے، بھارتی قابض فوج نے کشمیریوں کی نسل کشی کے نئے انتظامات کرلئے۔ سرینگر میں دو درجن سے زائد نئے بنکرز اور مورچے قائم کر کے مزید شارپ شوٹرز تعینات کر دئیے گئے۔پوری وادی چھاؤنی کا منظر پیش کر رہی ہے، ہر گلی، سڑک، شاہراہ پرقابض فوجیوں کی موجودگی باوجود کشمیری شہریوں نے زبردست احتجاج کیا اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور بھارت مخالف نعرے لگائے۔

امریکا کی کشمیر کی صورتحال پر تشویش، مودی سرکار سے مانگیں کشمیر کی تفصیلات

بھارتی فوج کی بربریت، کشمیری نوجوان شہید،25 روز سے کرفیو،کشمیری گھروں میں محصور

سرینگر،سورہ،گاندربل،اسلام آباد،امام صاحب اور شوپیاں میں مظاہروں کی شدت کے باعث آج کا احتجاج روکنے کیلئے کرفیوکی پابندیاں مزید سخت کردی گئیں،اکثر علاقوں میں فوجی گاڑیوں سے لوگوں سے گھروں میں رہنے اور آج غیر ضروری باہر نہ نکلنے کے اعلانات کیے گئے ،اس مقصد کیلئے ان علاقوں میں کٹھ پتلی انتظامیہ نے نمازجمعہ کے بعد نمازجنازہ میں شرکت پر پابندی عائد کردی،سرینگر کی مرکزی جامع مسجد ،امام صاحب کی مرکزی مسجد،حضرت بل اور دیگر بڑی مساجد کو قابض فوج نے گھیرے میں لے لیا، لوگوں کے بڑے اجتماعات کو روکنے کیلئے ان مساجد کو تالے لگائے جارہے ہیں تاکہ جمعہ کی نماز نہ پڑھنے دی جائے

کشمیریوں سے بھرپور اظہار یکجہتی کریں گے ، کشمیریوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے ، صحافتی تنظیموں کا اعلان

کشمیریوں سے اظہار یکجہتی ، کل بھرپور مظاہرہ کریں گے ، اہل لاہور کشمیریوں کے لیےنکلیں‌ ؛ مبشر لقمان کا پیغام ، قوم کے نام

مودی سرکار نےتمام حریت قائدین، سیاسی رہنماؤں کو گرفتار کر رکھا ہے،احتجاج کرنے والے اور گھروں سے نکلنے والے ہزاروں کشمیریوں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے. مقبوضہ کشمیر کے گورنر ستیاپال نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو اس شرط پر رہا کرنے کا کہا تھا کہ وہ رہائی کے بعد خاموش رہیں گے. اور مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے حوالے سے کوئی بات نہیں کریں گے لیکن عمرعبداللہ اور محبوبہ مفتی نے مودی سرکار کی شرائط ماننے سے انکار کر دیا

کشمیریوں سے یکجہتی، وزیراعظم کی کال پر قوم لبیک کہنے کو تیار

بہت ہو گیا ،اب گن اٹھائیں گے، کشمیری نوجوانوں کا ون سلوشن ،گن سلوشن کا نعرہ

واضح رہے کہ بھارت نے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق آئین کا آرٹیکل 370 ختم کر کے وادی میں غیر معینہ مدت کے لیے کرفیو نافذ کر دیا تھا۔ بھارت کی ہندو انتہا پسند حکمران جماعت بی جے پی کے اس اقدام کے بعد سے ہی مقبوضہ وادی میں حالات انتہائی کشیدہ ہیں اور وادی میں مکمل لاک ڈاؤن ہے۔

Shares: